اسلا م آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔15 جنوری 2025)قومی اسمبلی کے اجلاس میں نکتہ اعتراض پر بات کرنے کی اجازت نہ ملنے پر پی ٹی آئی نے ایوان سے احتجاجا واک آﺅٹ کر دیا،قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت شروع ہوا تو آغاز کے موقع پر ہی پاکستان تحریک انصا ف کے رہنماﺅں نے احتجاج کرنا شروع کر دیااور ایوان میں نعرے بازی شروع کر دی ۔

پی ٹی آئی کے رکن یوسف خان نے کورم کی نشاندہی کی جس کے بعد سپیکر قومی اسمبلی نے ممبران کی گنتی کرائی۔اس دوران پی ٹی آئی ارکان نے نکتہ اعتراض پر بات کرنے کی اجازت نہ ملنے پر احتجاج کیا اور وقفہ سوالات کے دوران شدید نعرے بازی کی۔سپیکر ایاز صادق نے تحریک انصاف کو نکتہ اعتراض کی اجازت دینے سے انکار کر دیا۔پی ٹی آئی ارکان نے وقفہ سوالات کے دوران شدید نعرے بازی کی۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے اس پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ یہ احتجاج غیر مناسب ہے۔ سپیکر کو ان کو روکے رکھنا چاہیے۔یہ لوگ فوٹوگرافی اور ویڈیو گرافی میں دخل اندازی کر رہے ہیں۔وفاقی وزیرِ قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ جناب سپیکران کو روکیں۔ یہ غیر مناسب احتجاج ہے۔ فوٹو گرافی کا شعبہ انہوں نے سنبھال لیا ہے۔ کم از کم ان کو ویڈیو گرافی سے روکیں۔

پی ٹی آئی ارکان کا کہنا تھا کہ ان کو اپنے مسائل پر اظہارِ خیال کا موقع نہیں دیا جا رہا۔بعدازاں پاکستان تحریک انصاف کے اراکین نے ایوان میں بولنے کی اجازت نہ ملنے پر احتجاج واک آﺅٹ کر دیا ۔واضح رہے کہ گزشتہ روز بھی قومی اسمبلی کے اجلاس میں اپوزیشن نے احتجاج کیا تھا اور شدید نعرے بازی کی تھی۔قومی اسمبلی کے اجلاس شروع ہوتے ہی اپوزیشن ارکان نے احتجاج شروع کیا اور بانی پی ٹی آئی کی رہائی کیلئے نعرے بازی کی اور ایوان سے واک آوٹ کر دیاتھاجس کے بعد اپوزیشن رکن نثار جٹ نے کور م کی نشان دہی کردی کورم پورا نہ ہونے پر سپیکر نے اجلاس کچھ دیر کیلئے ملتوی کردیا تھا۔

وقفے کے بعد دوبارہ اجلاس ڈپٹی سپیکر غلام مصطفی شاہ کی زیر صدارت شروع ہوا تو ایوان میں موجود ارکان کی گنتی کی گئی تھی جس پر ایوان میں کورم پورا نکلا تھا۔
.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کی اجازت نہ ملنے پر نعرے بازی کی قومی اسمبلی ایوان میں پی ٹی آئی کر دیا

پڑھیں:

ایف بی آر کی بدانتظامی سے قومی خزانے کو 397ارب کے نقصان کا انکشاف

اسلام آباد:

ان ڈائریکٹ ، ڈائریکٹ کسٹم ڈیوٹی کی عدم وصولی، ایف بی آر کی بدانتظامی سے قومی خزانے کو 397ارب کے نقصان کا انکشاف ہو ا ہے۔

قومی اسمبلی کے PAC کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس رکن  قومی اسمبلی شاہدہ اختر علی کی کنوینئر شپ میں ہوا جس  میں ایف بی آر کی آڈٹ رپورٹس برائے مالی سال 2010، 2011، 2013 اور 2014 کا تفصیلی جائزہ لیا گیا ۔

آڈٹ حکام نے بریفنگ میں بتایا کہ 6 ارب 50 کروڑ کا سیلز ٹیکس اور ایف ای ڈی جمع نہیں کی گئی، 633 ٹیکس نادہندگان  کیخلاف ایف بی آر کے 10 دفاتر نے کوئی ایکشن نہیں لیا۔

قانون کے تحت بغیر شوکاز نوٹس دیے زبردستی ریکوری کرنی چاہیے تھی۔ 

متعلقہ مضامین

  • تحریک انصاف کا 5 اگست کی تحریک شروع کرنے کا پلان تیار
  • ایف بی آر کی بدانتظامی سے قومی خزانے کو 397ارب کے نقصان کا انکشاف
  • پی ٹی آئی کا 5اگست کو ہونیوالے احتجاج سے قبل تیاریاں تیز کرنے کا فیصلہ
  • عدالتوں سے حکم امتناع ایوان بالا کی کارروائی میں مداخلت ہے، سینیٹ اجلاس میں بحث
  • پی ٹی آئی کے 3 سینیٹرز نے حلف اٹھا لیا، ایوان میں نعرے بازی
  • قومی اسمبلی: ارکان کو 3 سال میں 1ارب 16کروڑ روپے کے فری سفری واؤچرز جاری
  • چھبیس نومبر بغیر اجازت احتجاج کیس کا پہلا فیصلہ: عدالت نے 12 پی ٹی آئی کارکنان کو سزائیں سنا دیں
  • قومی اسمبلی ارکان کو 1.16 ارب روپے کے فری سفری واؤچرز دیے گئے
  • مانسون اجلاس میں بہار ووٹر لسٹ پر اپوزیشن کا ہنگامہ، پارلیمنٹ کی کارروائی ملتوی
  • لاہور؛سینئر سیاستدان، رکن قومی اسمبلی میاں اظہر کی نمازجنازہ ادا کر دی گئی