اسلام آباد ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈیپارٹمنٹ نے عوام کا رش دیکھتے ہوئے ٹوکن ٹیکس کی تاریخ کی تاریخ میں 15 دن کی توسیع کردی ہے۔

اسلام آباد ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈیپارٹمنٹ کے مطابق ٹوکن ٹیکس کی عدم ادائیگی پر گاڑیوں کی رجسٹریشن منسوخ کردی جائے گی، جرمانہ 200 فیصد تک کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد میں گاڑیوں کی رجسٹریشن اور نمبر پلیٹس کے حوالے سے قواعد میں بڑی تبدیلی

ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈیپارٹمنٹ نے ہدایت جاری کی ہے کہ ٹوکن ٹیکس ادا نہ کرنے والے گاڑیوں کے مالکان جنھوں نے کئی کئی سالوں سے گاڑیوں کے ٹوکن ٹیکس ادا نہیں کیا، وہ فوری طور پر ٹیکس جمع کروائیں، ٹیکس ادا نہ کرنے والوں کو 31 جنوری تک کی مہلت مزید دی گئی ہے۔

مقررہ تاریخ کے بعد ٹوکن ٹیکس نادہندگان کی گاڑیوں کی رجسٹریں منسوخ کردی جائے گی، اور جرمانہ 200 فیصد کردیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: نان فائلرز کو کہاں اور کتنا اضافی ٹیکس ادا کرنا پڑتا ہے؟

دوسری جانب شہریوں کی سہولت کے لیے ایکسائز کاؤنٹر رات 8 بجے تک کھلے رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اسمارٹ کارڈ صارفین ٹوکن ٹیکس کی 24 گھنٹے گھر میں رہ کر بھی ’اسلام آباد سٹی ایپ‘ کے ذریعے ادا کرسکتے ہیں۔

ڈائریکٹر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن بلال اعظم خان نے شہریوں کو ہدایت کی ہے کہ کسی بھی قانونی کارروائی سے بچنے کے لیے فوری ٹوکن ٹیکس جمع کروائیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news اسلام اباد ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈیپارٹمنٹ ٹوکن ٹیکس نادہندگان.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسلام اباد گاڑیوں کی ٹیکس ادا

پڑھیں:

حکومت کا رواں برس چہرے کے ذریعے شناخت کا نظام نافذ کرنے کا فیصلہ

وزارت داخلہ نے تمام متعلقہ اداروں کو شہریوں کی بائیومیٹرک معلومات کے علیحدہ علیحدہ ریکارڈ رکھنے سے روکتے ہوئے ایک متحدہ چہرہ شناسائی نظام یعنی فیشل ریکگنیشن سسٹم نافذ کرنے کی ہدایت جاری کی ہے، جسے 31 دسمبر 2025 تک مکمل طور پر نافذ کر دیا جائے گا۔

یہ فیصلہ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کی زیر صدارت نیشنل ڈیٹابیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کے ہیڈکوارٹر اسلام آباد میں منعقدہ ایک اعلیٰ سطحی اجلاس میں کیا گیا، جس میں نادرا کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل محمد منیر افسر سمیت دیگر اعلیٰ حکام شریک ہوئے۔

اجلاس میں سیکیورٹی اور ڈیٹا مینجمنٹ سے متعلق اہم چیلنجز کا جائزہ لیا گیا۔ چیئرمین نادرا نے اجلاس میں اظہارِ تشویش کرتے ہوئے کہا کہ کئی سرکاری ادارے اور سروس فراہم کرنے والے شہریوں کے بائیومیٹرک ڈیٹا کے علیحدہ مقامی ریکارڈ رکھ رہے ہیں، جس سے حساس معلومات کے چوری یا غلط استعمال ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

 

اس مسئلے کے حل کے لیے انہوں نے نادرا کے محفوظ اور تصدیق شدہ مرکزی ڈیٹا بیس پر انحصار کرنے اور چہرہ شناسائی نظام کو ترجیح دینے پر زور دیا، خاص طور پر ان افراد کی سہولت کے لیے جنہیں فنگر پرنٹ کی تصدیق میں دشواری ہوتی ہے۔

وزیر داخلہ نے ایک اہم پالیسی فیصلے کے تحت فوری طور پر ان تمام موبائل سمز کو بند کرنے کا حکم دے دیا ہے جو زائد المیعاد شناختی کارڈز پر جاری کی گئی ہیں۔ ابتدائی طور پر یہ عمل ان شناختی کارڈز پر جاری کی گئی سمز سے شروع کیا جائے گا جو 2017 یا اس سے پہلے جاری ہوئے تھے، بعد ازاں تمام غیر فعال شناختی کارڈز کو بھی اس دائرے میں لایا جائے گا، تاکہ صرف فعال شناختی کارڈز پر موبائل کنکشن حاصل کیے جا سکیں۔

نادرا پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کے تعاون سے ان سمز کی بندش پر کام کر رہا ہے جو مرحوم افراد یا زائد المیعاد شناختی کارڈ رکھنے والوں کے نام پر رجسٹرڈ ہیں۔

وزیر داخلہ نے اسلام آباد کے آئی8 سیکٹر میں 10 منزلہ نادرا میگا سینٹر کا سنگ بنیاد بھی رکھا، جو جون 2026 تک مکمل ہونے کی توقع ہے۔ انہوں نے نادرا کی خدمات کو ملک بھر کے 44 کم سہولت یافتہ تحصیلوں اور یونین کونسلز تک وسعت دینے کی منظوری دی۔

 

جن میں اسلام آباد کی تمام 31 یونین کونسلز شامل ہیں، جنہیں 30 جون 2025 تک سہولت فراہم کر دی جائے گی۔ اس کے ساتھ ساتھ ملتان، سکھر اور گوادر میں ریجنل نادرا دفاتر کے قیام کا بھی اعلان کیا گیا۔

تفصیلی بریفنگ میں نادرا حکام نے ادارے میں کی گئی اصلاحات، ڈیجیٹل تبدیلی اور عوامی خدمات کی بہتری سے متعلق اپ ڈیٹس فراہم کیں، قومی شناختی کارڈ قوانین 2002 میں حالیہ ترامیم، بچوں اور خاندانوں کے لیے نئے رجسٹریشن سرٹیفکیٹس کی شمولیت بھی زیر بحث آئی، جس کا مقصد قانونی وضاحت اور دھوکہ دہی کی روک تھام ہے۔

نادرا نے جدید بائیومیٹرک نظام متعارف کروا دیے ہیں، جن میں چہرہ شناسائی اور آنکھ کی پتلی کی شناخت شامل ہے، شناختی فراڈ اور بائیومیٹرک تضادات سے بچاؤ کے لیے نادرا کا ایف آئی اے، اسٹیٹ بینک، ایس ای سی پی اور دیگر اداروں سے اشتراک جاری ہے۔

نادرا کی موبائل ایپ پاک آئی ڈی جسے 70 لاکھ سے زائد مرتبہ ڈاؤن لوڈ کیا جا چکا ہے، اب ڈیجیٹل شناختی کارڈ کے اجرا، پینشنرز کی ’ثبوتِ حیات‘ تصدیق، اور اسلحہ لائسنس کی تجدید جیسی سہولیات بھی فراہم کر رہی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

نادرا

متعلقہ مضامین

  • چیف سیکرٹری جی بی کی زیر صدارت سیکرٹریز کانفرنس، ترقیاتی و انتظامی امور پر غور
  • خیبر پختونخوا کے تمام سرکاری اسکولوں میں فرنیچر فراہم کرنے کا فیصلہ
  • موٹر وے پر نان ایم-ٹیگ اور کم بیلنس والی گاڑیوں پر 50 فیصد اضافی ٹول ٹیکس نافذ، یکم جون سے اطلاق
  • وفاقی بجٹ: الیکٹرک گاڑیوں کیلئے فنڈنگ کا فیصلہ، پیٹرول، ڈیزل گاڑیوں پر لیوی عائد کیےجانے کا امکان،  
  • وفاقی حکومت کا گاڑیوں اور موٹر سائیکلز کی رجسٹریشن فیس بڑھانے کا فیصلہ
  • اسلام آباد کے تھانوں کو اسپیشل انیشیٹو پولیس اسٹیشن میں تبدیل کرنے کا فیصلہ
  • گاڑی اور موٹر سائیکل مالکان کیلئے اہم خبرآگئی
  • گاڑی اور موٹر سائیکل مالکان کیلئے اہم خبر
  • حکومت کا رواں برس چہرے کے ذریعے شناخت کا نظام نافذ کرنے کا فیصلہ
  • وفاقی اور صوبائی محکمےسوئی نادرن کے3.7136 ارب روپے کے مقروض، نادہندگان کو نوٹسز جاری