Islam Times:
2025-04-26@04:47:40 GMT

امریکیوں پر عذاب؟

اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT

امریکیوں پر عذاب؟

اسلام ٹائمز: ہمیں یہ نہیں بھولنا چاہیئے کہ اس جلتے ہوئے کیلیفورنا کی عوام نے مظلوم فلسطینیوں کے حق میں جس طرح کی آواز بلند کی تھی اس طرح کی صدائے احتجاج ہم نے کئی بڑے بڑے مسلم ممالک کے دارالحکومتوں میں بھی نہیں سنی۔ یہی کیلیفورنیا تھا جس کے طلباء نے فلسطینیوں کی حمایت میں وہ کردار ادا کیا جو پاکستان میں اقبال کے شاہین صفت نوجوانوں نے بھی ادا نہیں کیا۔ تحریر: سید تنویر حیدر
                      
”کیلی فورنیا“ آج کل آگ کے طوفان کی لپیٹ میں ہے۔ آگ ہے کہ تھمنے کا نام نہیں لیتی۔ آگ کے ان شعلوں کو بھڑکانے میں ہوا نے بھی اہم کردار ادا کیا ہے۔ اس آگ کو ٹھنڈا کرنے میں پانی اپنا کردار ادا کر سکتا تھا لیکن آسمان سے بارش نہ برسنے اور زمین پر پانی کے ذخیرے میں کمی نے آگ کو آزاد چھوڑ دیا ہے اور اب آگ کے شعلے ہیں اور ہوا کے تھپیڑے ہیں جو امریکی عوام پر قہر برسا رہے ہیں اور جن کا مقابلہ کرنے کے لیے امریکہ جیسی طاقت بے بس ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ غزہ میں آتش و آہن کی بارش برسانے میں اسرائیل اور امریکہ دونوں برابر کے شریک ہیں لیکن یہ کہنا کہ یہ آگ امریکی اور اسرائیلی جرائم کا حساب چکا رہی ہے تو یہ کہنا ہمارے اندازے کی غلطی ہے۔

اس آگ نے محض امریکیوں کے مکانوں کو راکھ کا ڈھیر بنایا ہے لیکن ان کی جانوں کو زیادہ نقصان نہیں پہنچایا۔ جب کہ اس کے مقابلے میں ہزار ہا فلسطینی اسرائیل کی بمباری کی وجہ سے اپنی جانوں سے محروم ہوئے ہیں۔ امریکہ کے شہروں میں لگنے والی اس آگ کو خدا کی طرف سے امریکیوں پر عذاب کہنے میں بھی ہمیں ذرا احتیاط کرنی چاہیئے۔ غزہ کے مسلمانوں پر جو ستم ڈھایا گیا اس میں کئی مسلم آمرانہ حکومتوں اور ان کے زیر اثر عوام کا کردار بعض حوالوں سے امریکی عوام  کے کردار سے زیادہ گھناؤنا ہے، ہمیں یہ نہیں بھولنا چاہیئے کہ اس جلتے ہوئے کیلیفورنا کی عوام نے مظلوم فلسطینیوں کے حق میں جس طرح کی آواز بلند کی تھی اس طرح کی صدائے احتجاج ہم نے کئی بڑے بڑے مسلم ممالک کے دارالحکومتوں میں بھی نہیں سنی۔

یہی کیلیفورنیا تھا جس کے طلباء نے فلسطینیوں کی حمایت میں وہ کردار ادا کیا جو پاکستان میں اقبال کے شاہین صفت نوجوانوں نے بھی ادا نہیں کیا۔ کیا پاکستانی یونیورسٹیوں کے طلباء نے اپنی یونیورسٹیوں کے احاطوں میں اور پاکستان کی سڑکوں پر اسرائیل کے خلاف اس طرح کا احتجاج کیا جس طرح کا احتجاج کیلی فورنیا کے نوجوانوں نے کیا؟ کیا پاکستان کی یونیورسٹیوں میں اسرائیل پر لرزہ طاری کرنے والی اور اسرائیل کے غرور کو خاک میں ملانے والی اس عظیم ہستی ولی امر مسلمین امام سید علی خامنہ ای کے بینر اس طرح لگ سکتے ہیں جس طرح کیلیفورنیا کی یونیورسٹی کے اساتذہ اور طلباء نے لگائے؟۔

لہذاء اس زمینی حقیقت کو سامنے رکھتے ہوئے امریکی عوام پر جو آج آفت نازل ہوئی ہے اسے ایک انسانی المیہ سمجھتے ہوئے اس پر خوشی کا اظہار نہیں کرنا چاہیئے بلکہ ان کی امداد کے لیے حتی المقدور کوششیں کرنیں چاہیئے جس طرح کی کوششیں انسانی ہمدردی کے جذبے کے تحت اسلامی جمہوری ایران کر رہا ہے۔ اس طرح کا المیہ 2005ء میں پاکستان کے کشمیری عوام بھی زلزلے کی صورت میں دیکھ چکے ہیں۔ امریکہ کے کئی امدادی اداروں نے اس موقع پر زلزلہ زدگان کی مدد کی تھی۔ امریکہ میں لگنی والی یہ آگ یقیںاً خدا کی قدرت کا ایسا مظہر ہے اور اپنے اندر کئی ایسی نشانیاں لئے ہوئے ہے جن سے دنیا کی ان مستکبر قوتوں کو سبق حاصل کرنا چاہیئے جو خود کو قادر مطلق سمجھتیں ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: جس طرح کی طلباء نے کی عوام

پڑھیں:

سلیکٹڈ حکومتیں قوم پر مسلط کی جاتی ہیں، مولانا فضل الرحمان

ریاست سے وفاداری اسٹیبلشمنٹ کی ذمہ داری ہے ، اسے پسند وناپسند کا اختیار نہیں
اسمبلیوں کو عوام کی نمائندہ نہیں ، قوم کو شفاف اور غیر جانبدار انتخابات کی ضرورت ہے

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت مکمل ناکام ہو چکی ہے اور عوام کو کوئی ریلیف نہیں دیا گیا ہے۔ ہماری شکایت یہ ہے کہ اسٹیبلشمنٹ مداخلت کیوں کرتی ہے اور وہ نتائج کیوں تبدیل کرتی ہے ، حالانکہ فوج یا اسٹیبلشمنٹ ریاست کے تحفظ کے لیے ہے اور ریاست سے وفاداری اسٹیبلشمنٹ کی ذمہ داری ہے ، اسے پسند وناپسند کا اختیار نہیں ہے ۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا تھا کہ اسرائیل ایک ناجائز ملک ہے اور حیثیت ایک قابض ملک کی ہے ، جمعیت علمائے اسلام فلسطین کی جدوجہد آزادی کی حمایت جاری رکھے گی۔انہوں نے کہا کہ کیا کوئی ملک بے گناہ عورتوں اور بچوں کو شہید کرتا ہے ، کیا کبھی ملک دفاعی طور پر بے گناہ شہریوں کو شہید کرتا ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ 27؍اپریل کو لاہور میں بہت بڑا ملین مارچ ہوگا، پنجاب کے عوام فلسطینی بھائیوں کے حق میں آواز بلند کریں گے اور ایک قوت بن کر سامنے آئیں جو امت مسلم کی آواز ہوگی، 11؍مئی کو پشاور اور 15 ؍مئی کو کوئٹہ میں غزہ کے شہدا کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے ملین مارچ ہوگا۔سربراہ جے یو آئی (ف) نے کہا کہ پاکستانی عوام خاص طور پر تاجر برادری مالی طور پر جہاد میں شریک ہوں، سیاسی طور اس جہاد میں عوام کی پشت پر کھڑا ہوں گا، ہم ان کی آزادی کے لیے اپنی جنگ اور جدوجہد جاری رکھیں گے ۔ان کا کہنا تھا کہ اس وقت ملک میں خاص طور پر بلوچستان، خیبرپختونخوا اور سندھ میں بدامنی کی صورتحال ناقابل بیان ہے ، کہیں پر بھی حکومتی رٹ نہیں ہے اور مسلح گروہ دنداتے پھر رہے ہیں اور عام لوگ نہ اپنے بچوں کو اسکول بھیج سکتے ہیں اور نہ مزدوری کرسکتے ہیں جب کہ کارباری طبقہ بھی پریشان ہے کہ ان سے منہ مانگے بھتے مانگے جارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت کی کارکردگی اب تک زیرو ہے ، وہ کسی قسم کا ریلیف دینے میں کامیاب نہیں ہوسکی ہے ، ہماری جماعت اس مسئلے کو بھی اجاگر کررہی ہے ، ہمارا یہ موقف ہے کہ حکومتی اور ریاستی ادارے عوام کے جان و مال کو تحفظ دینے میں ناکام ہوچکے ہیں۔مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا تھا کہ دھاندلی کے نتیجے میں قائم ہونے والی حکومتیں چاہے وفاق میں ہو یا صوبے میں، وہ عوام کے مسائل کے حل اور امن وامان کے قیام میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم نے 2018 کے انتخابات کو دھاندلی زدہ قرار دے کر مسترد کردیا تھا اور 2024 کے الیکشن پر بھی ہمارا وہی موقف ہے ، ہم ان اسمبلیوں کو عوام کی نمائندہ اسمبلیاں نہیں کہہ سکتے ، اس بات پر زور دے رہے ہیں، قوم کو شفاف اور غیر جانبدار انتخابات کی ضرورت ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ یہاں پر مسلسل عوام کی رائے کو مسترد کیا جاتا ہے اور من مانے نتائج سامنے آتے ہیں اور سلیکٹڈ حکومتیں قوم پر مسلط کی جاتی ہیں، ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم اپنے پلیٹ فارم سے سیاسی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ نے کہا کہ اگر صوبوں کا حق چھینا جاتا ہے تو ہم صوبوں کے ساتھ کھڑے ہوں گے اور اپنے پلیٹ فارم سے میدان میں رہے گی، البتہ آئے روز کے معاملات میں کچھ مشترکہ امور سامنے آتے ہیں اس حوالے سے مذہبی جماعتوں یا پارلیمانی اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ سے ملکر اشتراق عمل کی ضرورت ہو، اس کے لیے جمعیت کی شوریٰ حکمت عملی طے کرے گی۔ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کا اب تک کوئی باضابطہ کوئی موثر اتحاد موجود نہیں لیکن ہم باہمی رابطے کو برقرار رکھیں گے تاکہ کہیں پر بھی جوائنٹ ایکشن کی ضرورت پڑے تو اس کے لیے راستے کھلے ہیں اور فضا ہموار ہے ۔انہوں نے کہا کہ مائنز اینڈ منرلز بل خیبرپختونخوا میں پیش کیا جانا ہے اور بلوچستان میں پیش کیا جاچکا ہے اور شاید پاس بھی ہوچکا ہے ، جمعیت علمائے اسلام کی جنرل کونسل نے اس کو مسترد کردیا ہے ، بلوچستان اسمبلی میں ہمارے کچھ پارلیمانی ممبران نے بل کے حق میں ووٹ دیا، ان سے وضاحت طلب کرلی گئی ہے اور ان کو شوکاز نوٹس بھی جاری کردیا گیا ہے اگر ان کے جواب سے مطمئن نہ ہوئے تو ان کی رکنیت ختم کردی جائے گی۔ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ اصول تو یہی ہے کہ الیکشن آزاد اور شفاف اور الیکشن کمیشن کے انتظام کے تحت ہونے چاہیے لیکن شکایت یہ ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کیوں مداخلت کرتی ہے ، وہ کیوں نتائج تبدیل کرتی ہے ، وہ انتخابی عملے کی تبدیلیاں اپنی مرضی سے کیوں کرتی ہے ، الیکشن کمیشن کو کیوں لسٹ مہیا کرتی ہے کہ فلاں کو

متعلقہ مضامین

  • یوکرین جنگ میں کلیدی کردار ادا کرنے والے روسی جنرل پُراسرار دھماکے میں ہلاک
  • پاکستانی عوام بھارت کو منہ توڑ جواب دینا جانتے ہیں: مراد علی شاہ
  • چین اور کینیا کو بیلٹ اینڈ روڈ تعاون میں رہنما کردار ادا کرنا چاہئے، چینی صدر
  • شکی مزاج شریکِ حیات کے ساتھ زندگی عذاب
  • ماریہ ملک مداحوں سے مخاطب ہونے کا انوکھا انداز سوشل میڈیا پر وائرل
  • سلیکٹڈ حکومتیں قوم پر مسلط کی جاتی ہیں، مولانا فضل الرحمان
  • وفاقی حکومت ناکام ہوچکی کے پی میں حکومت کی رٹ ہی نہیں ہے، فضل الرحمان
  • ٹیسلا کی فروخت، منافع میں کمی، ایلون مسک کا حکومت میں اپنا کردار کم کرنے کا اعلان
  • پاکستان صحیح سمت میں چل پڑا، سب کو ملکر ترقی میں کردار ادا کرنا ہوگا: نوازشریف
  • کارتک آریان اچھا دھاری ناگ کا روپ دھارنے کو تیار