WE News:
2025-06-10@16:21:15 GMT

پاک بھارت جوہری جنگ دنیا کے لیے کتنی مہلک ہوسکتی ہے؟

اشاعت کی تاریخ: 26th, April 2025 GMT

پاک بھارت جوہری جنگ دنیا کے لیے کتنی مہلک ہوسکتی ہے؟

جوہری ممالک کے درمیان تنازعات پر نظر رکھنے والے ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ بھارت اور پاکستان جیسے جوہری صلاحیتوں کے حامل ممالک کے درمیان محدود جنگ کے عالمی خوراک کی فراہمی کے لیے تباہ کن نتائج مرتب ہو سکتے ہیں اور دنیا بھر میں بڑے پیمانے پر اموات کا سبب بن سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھٰیں:قومی سلامتی کمیٹی میں کیے جانے والے اہم فیصلے کیا ہیں؟

رٹجرز یونیورسٹی (امریکا) کے سائنسدانوں کی سربراہی میں کی گئی ایک نئی بین الاقوامی تحقیق کے مطابق جوہری تنازع جس میں دنیا کے 3 فیصد سے بھی کم ذخیرے شامل ہیں، 2 سالوں میں دنیا کی ایک تہائی آبادی کو ہلاک کر سکتے ہیں۔

نیچر فوڈ میگزین میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق موسمیاتی سائنسدان رٹجرز یونیورسٹی امریکا کے شعبہ ماحولیاتی سائنسز کے ایک ممتاز پروفیسر اور مطالعہ کے مصنف ایلن روبوک کا کہنا ہے کہ جوہری ہتھیاروں کا کوئی بھی استعمال دنیا کے لیے تباہی کا باعث بن سکتا ہے۔

50 سے 150 ملین افراد کی فوری موت

یونیورسٹی آف کولوراڈو کے پروفیسر برائن ٹون کی تحقیق کے مطابق پاکستان اور بھارت کے درمیان ایٹمی جنگ 50 سے 150 ملین افراد کی فوری موت کا سبب بن سکتی ہے۔

شہر تباہ ہو جائیں گے، زخمیوں کو امداد نہیں ملے گی، اور بنیادی ڈھانچہ مکمل طور پر تباہ ہو جائے گا۔ یہ تباہی صرف جنوبی ایشیا تک محدود نہیں رہے گی۔

ایک برطانوی اخبار کے حوالے سے شائع ایک میڈیا رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ جوہری جنگ نہ صرف جنوبی ایشیا بلکہ پوری دنیا کے لیے تباہ کن ہو گی جس کے نتیجے میں 150 ملین فوری موت اور 3 ارب بھوک سے ہلاک ہو جائیں گے۔

بھارت اور پاکستان، جو 1974 اور 1998 میں اپنے جوہری تجربات کے بعد سے جوہری طاقتیں ہیں، کے پاس مشترکہ طور پر 300 جوہری وار ہیڈز ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: دنیا کے کے لیے

پڑھیں:

ریا چکرورتی کی وجہ سے بھائی کا کریئر کیسے تباہ ہوا؟

ریا چکرورتی بالی وڈ کی ایک ابھرتی ہوئی اداکارہ تھیں جو اس وقت لائم لائٹ میں آئیں جب ان کے بوائے فرینڈ سشانت سنگھ راجپوت نے مبینہ طور پر اپنی جان لے لی۔

اداکارہ ریا چکرورتی پر اپنے اس وقت کے بوائے فرینڈ سشانت سنگھ راجپوت کو خودکشی پر اکسانے کا الزام تھا۔

تاہم حال ہی میں شانت سنگھ راجپوت کیس سے بری ہونے کے بعد ریا نے انکشاف کیا کہ اداکار کی موت اور اس کے بعد ہونے والی جانچ پڑتال کے باعث ان کی زندگی کس طرح تباہ ہو گئی۔

ریا اور ان کے بھائی شووک چکرورتی دونوں کو تفتیس کے دوران جیل جانا پڑا تھا اور اداکارہ کا کہنا ہے کہ اسی وجہ سے ان کا کریئر ختم ہو گیا۔

View this post on Instagram

A post shared by Rhea Chakraborty (@rhea_chakraborty)


غیرملکی خبررساں ادارے سے بات کرتے ہوئے ریا نے بتایا کہ ‘جب ہم اس سانحے سے گزرے تو میرا اور میرے بھائی ہم دونوں کا کریئر ختم ہو گیا ےجا کیونکہ مجھے اداکاری کا کوئی کام نہیں مل رہا تھا اور شووک نے CAT (کامنز ایڈمیشن ٹیسٹ) میں 96 فیصد حاصل کیے تھے لیکن یہی وہ وقت تھا جب اسے گرفتار کر لیا گیا۔‘

انہوں نے مزید بتایا کہ ‘جب شووک جیل سے باہر آیا تو پہلا سمسٹر پہلے ہی گزر چکا تھا اور اس کے ساتھ ہی اس کا ایم بی اے کریئر اور اس کی مستقبل کی منصوبہ بندی بھی ختم ہو گئی‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ ‘شووک کے لیے بعد میں کسی بھی کارپوریٹ میں نوکری حاصل کرنا بہت مشکل تھا کیونکہ کوئی بھی ایسے شخص کو نوکری پر نہیں رکھنا چاہتا تھا جس کے ارد گرد اتنا بڑا میڈیا ٹرائل ہو‘۔
ریا نے بتایا کہ ‘کچھ عرصے تک ہمیں یقین نہیں آرہا تھا کہ ہماری زندگی میں آگے کچھ ٹھیک بھی ہوگا یا آگے کیا ہوگا؟ تاہم ہم نےیقین کا سفر جاری رکھا‘۔

واضح رہے کہ ریا اور شووک کو آخر کار سشانت سنگھ راجپوت کیس میں کلین چِٹ دے دی گئی تھی مگر جہاں شووک عوام کی نظروں سے دور رہ رہے ہیں وہیں ریا دوبارہ کام پر واپس آ گئی ہیں۔

اداکارہ حال ہی میں انہیں ‘روڈیز’ میں نظر آئیں جس کے ساتھ انہوں نے اپنا ایک پوڈ کاسٹ بھی شروع کیا ہے جس میں انہوں نے عامر خان، سشمیتا سین، فرحان اختر، ہنی سنگھ اور دیگر مشہور شخصیات کا انٹرویو کیا ہے۔

کیس کے بارے میں
اداکار سشانت سنگھ راجپوت کی موت کے بعد ریا چکرورتی پر مختلف الزامات عائد کیے گئے تھے جن میں خودکشی کے لیے اکسانا، ذہنی اذیت پہنچانا،اور سشانت کے پیسوں کی چوری بھی شامل تھی۔

ان تمام الزامات کے تناظر میں پولیس کی جانب سے بالی وڈ اداکارہ ریا چکرورتی اور ان کے بھائی کو سال 2020 میں منشیات کے کیس میں نارکوٹکس کنٹرول بیورو (NCB) نے گرفتار کیا تھا۔

سشانت سنگھ راجپوت کی موت 14 جون 2020 کو ہوئی تھی جس کے بعد سشانت کے والد نے ریا چکرورتی کے خلاف یہ الزام لگایا تھا کہ وہ سشانت کو خودکشی کے لیے اُکسا رہی تھیں جس کے بعد ای ڈی (انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ) نے بھی دونوں بھائی بہن پر دھوکہ دہی کے الزامات لگا کر تفتیش کی تھی۔

بعد ازاں اس کیس کو سینٹرل بیورو آف انویسٹیگیشن (CBI) نے ٹیک اوور کیا جس کے بعد 2023 میں CBI نے اس کیس کے حوالے سے ایک رپورٹ جاری کی۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ سشانت سنگھ راجپوت کی موت خودکشی تھی اور اس میں کسی قسم کی بدعنوانی یا قتل کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔

سی بی آئی کی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ سشانت کو کسی نے خودکشی کرنے کی ترغیب نہیں دی تھی اور ان کے مرنے کے پیچھے کوئی سازش نہیں تھی۔ عدالتی فیصلے کے بعد ریا چکرورتی اور ان کے بھائی شوئیک چکرورتی کو رہا کردیا گیا تھا۔

Post Views: 6

متعلقہ مضامین

  • بھارت کی آبی جارحیت کے بعد پاکستان نے بجٹ میں آبی وسائل کے لیے کتنی رقم رکھی؟ حیران کن اعدادوشمار منظرعام پر
  • بھارت سے پہلے بھی جھڑپ ہوتی رہی لیکن پہلی بار دنیا ہمارے ساتھ کھڑی ہوئی: مصدق ملک
  • آئی پی ایل چیمپیئن بننے کے بعد رائل چیلنجرز بنگلور کی فروخت کی خبریں، قیمت کیا ہوسکتی ہے؟
  • دبئی میں دنیا کے سب سے بلند میٹرو اسٹیشن کا سنگ بنیاد رکھ دیا گیا، کتنی لاگت آئیگی؟
  • پاکستان اقوام متحدہ کے چارٹر سے منسلک بیانیے کے ساتھ دنیا سے مخاطب ہے: حنا ربانی کھر
  • بلاول بھٹو کا سندھ طاس معاہدے کی فوری بحالی پر زور
  • مودی نے گزشتہ 11 برسوں میں بھارت کی جمہوریت، معیشت اور سماجی تانے بانے کو تباہ کیا، کانگریس
  • ریا چکرورتی کی وجہ سے بھائی کا کریئر کیسے تباہ ہوا؟
  • آج کا پاکستان کل جیسا نہیں رہا! نئی صف بندی؟
  • 3 دن واشنگٹن اور 2 دن نیویارک میں کتنی میٹنگز کیں۔۔؟ شیری رحمٰن نے حیران کن تفصیلات شیئر کر دیں