چین اور کینیا کو بیلٹ اینڈ روڈ تعاون میں رہنما کردار ادا کرنا چاہئے، چینی صدر
اشاعت کی تاریخ: 24th, April 2025 GMT
چین اور کینیا کو بیلٹ اینڈ روڈ تعاون میں رہنما کردار ادا کرنا چاہئے، چینی صدر WhatsAppFacebookTwitter 0 24 April, 2025 سب نیوز
بیجنگ : چینی صدر شی جن پھنگ نے بیجنگ میں چین کے دورے پر آئے ہوئے کینیا کے صدر ولیم روٹو سے ملاقات کی. دونوں سربراہان مملکت نے دوطرفہ تعلقات کو نئے دور میں چین – کینیا ہم نصیب معاشرے تک بڑھانے پر اتفاق کیا۔جمعرات کے روز شی جن پھنگ نے اس بات پر زور دیا کہ چین اور کینیا کو جدید کاری کی راہ پر ساتھی اور سچے دوست کے طور پر اپنے سفر کو جاری رکھنا چاہئے اور اعلی معیار کے بیلٹ اینڈ روڈ تعاون میں رہنما کردار ادا کرنا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ چین اور کینیا کو اقوام متحدہ کی مرکزیت پر مبنی بین الاقوامی نظام کا مضبوط دفاع کرنے، وسیع مشاورت، مشترکہ شراکت اور مشترکہ فوائد پر مبنی عالمی حکمرانی کو فروغ دینے، حقیقی کثیر الجہتی پر عمل کرنے، منصفانہ اور منظم کثیر قطبی اور جامع اقتصادی عالمگیریت کی تعمیر کو فروغ دینے اور دنیا کو امن، سلامتی، خوشحالی اور ترقی کے روشن مستقبل کی طرف لانے کے لئے ٹھوس اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔شی جن پھنگ نے نشاندہی کی کہ بین الاقوامی صورتحال چاہے کیسے بھی تبدیل ہو، افریقہ کے بارے میں چین کی پالیسی کا فلسفہ تبدیل نہیں ہوگا، چین اور افریقہ کا دکھ سکھ میں شریک ہونے کا ارادہ تبدیل نہیں ہوگا اور چین اور افریقہ کے درمیان مشترکہ تعاون اور مشترکہ ترقی کا بنیادی مقصد بھی تبدیل نہیں ہوگا۔صدر شی نے کہا کہ چین کینیا سمیت افریقی ممالک کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لئے تیار ہے تاکہ اعلی معیار کے چین افریقہ تعاون کی قیادت سے گلوبل ساؤتھ تعاون کو فروغ دیا جاسکے۔
کینیا کے صدر ولیم روٹو نے کہا کہ کینیا موجودہ کشیدہ صورتحال میں اسٹیبلائزر کے طور پر اور گلوبل ساؤتھ ممالک کے جائز حقوق اور مفادات کے تحفظ میں چین کے کردار کو سراہتا ہے۔انہوں نے کہا کہ کینیا کثیر الجہتی کو برقرار رکھنے اور اس پر عمل کرنے کے لئے چین کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لئے تیار ہے۔مذاکرات کے بعد دونوں سربراہان مملکت نے بیلٹ اینڈ روڈ انیشٹو، ہائی ٹیک تعاون، عوامی تبادلوں، معیشت اور تجارت اور نیوز میڈیا کے شعبوں میں تعاون کی 20 دستاویزات پر دستخط کیے۔ فریقین نے عوامی جمہوریہ چین اور جمہوریہ کینیا کے درمیان نئے دور میں چاروں موسموں میں ہم نصیب چین افریقہ معاشرے کا ماڈل تشکیل دینے کا مشترکہ اعلان بھی جاری کیا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرچین کا مارکیٹ تک رسائی کے لیے منفی فہرست کے نئے ورژن کا اجراء چین کا مارکیٹ تک رسائی کے لیے منفی فہرست کے نئے ورژن کا اجراء پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں بڑی مندی کے ساتھ کاروبار کا آغاز گلوبل سکیورٹی انیشٹو ۔ شورش زدہ دنیا میں ایک امید بن گیا چین دنیا کی سبز ترقی میں ایک مضبوط رکن اور اہم شراکت دار ہے، چینی صدر شاہراہوں کی بندش سے 12ہزار کمرشل گاڑیاں پھنس چکی ہیں،عاطف اکرم شیخ آئی ایم ایف کے پاکستانی سول سروس سسٹم پر خدشات، تقرریوں میں سیاسی مداخلت کی نشاندہیCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: چین اور کینیا کو نے کہا کہ چینی صدر میں چین کرنے کے کے لئے
پڑھیں:
ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ فائنل: لنگی نگیدی تاریخ رقم کرنے کیلے پر عزم
لندن:جنوبی افریقہ کے فاسٹ بولر لنگی نگیدی نے آسٹریلیا کے خلاف آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے فائنل میں شاندار کارکردگی دکھانے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔
آئی سی سی ڈیجیٹل سے گفتگو میں 29 سالہ لنگی نگیدی نے کہا ہے کہ یہ موقع ان کے کیریئر اور جنوبی افریقی ٹیسٹ کرکٹ کے لیے فیصلہ کن ثابت ہو سکتا ہے، اگر ہم یہ ٹائٹل جیت لیں تو یہ سرخ گیند والی کرکٹ کی طرف دوبارہ توجہ مبذول کرا سکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں الفاظ میں بیان نہیں کر سکتا کہ یہ موقع ہمارے لیے کتنا اہم ہے۔ گزشتہ چند برسوں میں ہم کئی بار کامیابی کے قریب پہنچے مگر کامیاب نہ ہو سکے، اب یہ خواب سچ ہونے کے قریب ہے۔
لارڈز اسٹیڈیم میں کھیلنے کا سابقہ تجربہ رکھنے والے نگیدی نے کہا کہ اس بار دباؤ میں توازن ہے اور تیاری بھی مکمل ہے، میں خود کو بہت پراعتماد محسوس کر رہا ہوں۔
ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ 2023-25 کا فائنل کا کل (11 جون) سے لندن کے تاریخی لارڈز کرکٹ گراؤنڈ میں کھیلا جائے گا، جہاں جنوبی افریقہ کا مقابلہ دفاعی چیمپئن آسٹریلیا سے ہوگا۔
اس وقت جنوبی افریقہ پوائنٹس ٹیبل پر سرفہرست ہے۔ انہوں نے 12 میں سے 8 ٹیسٹ میچز جیتے ہیں۔ آسٹریلیا دوسرے نمبر پر ہے، جنہوں نے 19 میچوں میں سے 13 میں کامیابی حاصل کی۔
دونوں ٹیموں کے اسکواڈز:
آسٹریلیا: پیٹ کمنز (کپتان)، اسکاٹ بولینڈ، ایلکس کیری، کیمرون گرین، جوش ہیزل وُڈ، ٹریوس ہیڈ، جوش انگلس، عثمان خواجہ، سیم کونسٹاس، میتھیو کوہنمن، مارنس لبوشین، نیتھن لائن، اسٹیو اسمتھ، مچل اسٹارک، بیو ویبسٹر۔
جنوبی افریقہ: ٹیمبا باوما (کپتان)، ٹونی ڈی زورزی، ایڈن مارکرم، ویان مولڈر، مارکو یانسن، کاگیسو ربادا، کیشف مہاراج، لنگی نگیدی، کوربن بوش، کائل ویرینے، ڈیوڈ بیڈنگھم، ٹرسٹن سٹبز، ریان رکلٹن، سینوران متھوسامی، ڈین پیٹرسن۔