بنگلہ دیش کے آئینی ریفارمز کمیشن نے ملکی آئین سے سیکولرازم، نیشنلزم اور سوشلزم کو ختم کرنے کا مشورہ دیا ہے۔

بنگلہ دیش کے آئینی اصلاحاتی کمیشن نے ملک کے آئین سے 3 ضروری اصولوں قوم پرستی، سوشلزم اور سیکولرازم کو ہٹانے کی تجویز دیتے ہوئے قرار دیا ہے کہ ملک میں جمہوریت ہی واحد اصول رہنا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: بنگلہ دیش کے ’نئے بانی‘ اور فہمیدہ ریاض کی ایک پرانی کتاب

اصلاحاتی کمیشن نے آئین میں 4 نئی اقدار مساوات، انسانی وقار، سماجی انصاف اور تکثیریت کو شامل کرنے کی تجویز دی ہے، ان تبدیلیوں کا مقصد بنگلہ دیش کی 1971 کی جنگ آزادی اور 2024 کے عوامی احتجاج کے جذبے کی عکاسی کرنا ہے۔

کمیشن نے یہ بھی تجویز کیا ہے کہ عوام قومی ریفرنڈم کے ذریعے آئینی تبدیلیوں کی منظوری دیں، کمیشن کے سربراہ پروفیسر علی ریاض نے یہ اصلاحاتی تجویز چیف ایڈوائزر پروفیسر محمد یونس کو ڈھاکہ میں ان کے دفتر میں پیش کی۔

یہ بھی پڑھیں: بنگلہ دیش کے اعلان آزادی کے حوالے سے نصاب میں تاریخی درستی کا فیصلہ

اس حوالے سے بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ اصلاحاتی کمیشن کی سفارشات کا سیاسی جماعتوں کے ساتھ جائزہ لیا جائے گا اور کثرت رائے سے تجاویز پرعمل درآمد کیا جائے گا۔

حکومتی عہدیداران کا خیال ہے کہ یہ تبدیلیاں ملک کو زیادہ جامع اور منصفانہ سیاسی نظام کے قریب لاسکتی ہیں، وہ اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ آئین ماضی کی جدوجہد اور شہریوں کے موجودہ مطالبات دونوں کی عکاسی کرے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news آئین بنگلہ دیش ریفارمز کمیشن سوشلزم سیکولرازم قوم پرستی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بنگلہ دیش قوم پرستی بنگلہ دیش کے

پڑھیں:

شاہینوں کا پلٹ کا وار، بنگلہ دیش کو 74 رنز سے شکست دیدی

 

شیر بنگلہ نیشنل اسٹیڈیم ڈھاکہ میں کھیلے گئے ٹی 20 سیریز کے آخری مقابلے میں پاکستان نے میزبان بنگہ دیش کو 74 رنز کے بھاری مارجن سے شکست دیدی تاہم سیریز بنگال ٹائیگر نے 1-2 سے اپنے نام کر لی ۔

پاکستان کی جانب سے 178 رنز کے تعاقب میں بنگلہ دیشی کی پوری ٹیم 104 رنز بنا کر آل آؤٹ ہوگئی، میزبان ٹیم کی بیٹنگ لائن ابتدا میں ہی لڑکھڑا گئی تھی اور صرف 41 رنز کے مجموعے پر اس کے 7 کھلاڑی پویلین لوٹ چکے تھے۔
بعد میں آنیوالے بلے بازوں نے کچھ مزاحمت ضرور کی تاہم وہ پاکستانی بولرز کا زیادہ دیر تک سامنے نہ کر سکے، آٹھویں نمبر پر بیٹنگ کیلئے آنے والے سیف الدین 35 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے جب کہ بنگلہ دیش کے 9 بیٹرز ڈبل فگر میں داخل ہونے میں بھی ناکام رہے۔
پاکستان کی جانب سے فاسٹ بولر سلمان مرزا نے 3 وکٹیں اپنے نام کیں، محمد نواز اور فہیم اشرف 2-2 وکٹیں حاصل کرنے میں کامیاب رہے، جبکہ سلمان علی آغا، حسین طلعت اور احمد دانیال کے حصے میں ایک، ایک وکٹ آئی۔
قبل ازیں پاکستان نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے میزبان بنگلہ دیش کو 179 رنز کا ہدف دیا تھا۔
سیریز کے آخری مقابلے میں پاکستان نے مقررہ 20 اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر 178 رنز بنائے، پاکستان کی جانب سے اوپنر بیٹر صاحب زادہ فرحان کو موقع دینے کا فیصلہ درست ثابت ہوا، دائیں ہاتھ سے بلے بازی کرنے والے بیٹر نے 5 چھکوں اور 6 چوکوں کی مدد سے 41 گیندوں پر شاندار 63 رنز کی اننگز کھیلی۔
نوجوان بیٹر حسن نواز نے 17 گیندوں پر برق رفتار 33 رنز بنا کر ٹیم کے مجموعے میں اضافہ کیا، محمد نواز 16 گیندوں پر 27 رنز بنانے میں کامیاب رہے جبکہ کپتان سلمان علی آغا 12 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔
اوپنر بلے باز صائم ایوب 21، وکٹ کیپر بیٹر محمد حارث 5 اور حسین طلعت ایک رن بنا کر آؤٹ ہوئے۔
بنگلہ دیش کی جانب سے تسکین احمد 3 اور نسیم احمد 2 وکٹیں حاصل کر کے نمایاں رہے۔
پاکستان کی پلیئنگ الیون میں 2 تبدیلیاں کی گئیں، فخر زمان کی جگہ اوپنر بلے باز صاحب زادہ فرحان کو اسکواڈ کا حصہ بنایا گیا جبکہ خوش دل شاہ کو آرام دے کر حسین طلعت کو حتمی الیون میں شامل کیا گیا۔

Post Views: 6

متعلقہ مضامین

  • سینٹ نے پارلیمنٹیرنزکو حکومتی افسران اورآئینی اداروں کے سربرہان سے کم درجہ ملنے کے معاملے کو کمیٹی کے سپرد کردیا
  • شاہینوں کا پلٹ کا وار، بنگلہ دیش کو 74 رنز سے شکست دیدی
  • اقوام متحدہ اور او آئی سی میں تعاون کو مزید مضبوط بنایا جائے، پاکستان کی تجویز
  • غزہ میں جنگ بندی کی اسرائیلی تجویز کا جواب دے دیا ہے، حماس
  • یوکرین کا زیلنسکی-پیوٹن براہِ راست مذاکرات کا مطالبہ، روس کی مختصر جنگ بندی کی تجویز
  • ’ تھک ‘ میں تمام لاپتہ افراد کو نکالنے تک ریسکیو آپریشن جاری رہے گا، وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان
  • اسرائیل کی 60 روزہ جنگ بندی تجویز پر حماس کا جواب سامنے آگیا
  • غریب بجلی صارفین کو سبسڈی کی مد میں نقد رقم دینے کا فیصلہ
  • 26 ویں آئینی ترمیم آئی تو ہم سے کہا گیا کہ اسکی توثیق کریں، مولانا فضل الرحمان
  • انصاف کی بروقت فراہمی عدلیہ کی آئینی واخلاقی ذمہ داری ہے : چیف جسٹس یحیی آفریدی