واخان کے معاملہ پر قوم کو اعتماد میں لیا جائے، خرم نواز گنڈاپور
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
نجی ٹی وی کے مطابق اہل سنت رہنما نے کہا کہ یہ بات باعث حیرت ہے جس مسئلہ پر وزیر خزانہ کو بولنا چاہیے اس پر وزیر اطلاعات بولتے ہیں، یہ بیڈ گورننس کے زمرے میں آتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور نے کہا کہ واخان کے معاملہ پر قوم کو اعتماد میں لیا جائے، وزیر دفاع کی بجائے وزیر خارجہ کو اپنا موقف دینا چاہیے۔ نجی ٹی وی کے مطابق انہوں نے کہا کہ یہ بات باعث حیرت ہے جس مسئلہ پر وزیر خزانہ کو بولنا چاہیے اس پر وزیر اطلاعات بولتے ہیں، یہ بیڈ گورننس کے زمرے میں آتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ چنیوٹ سے کھربوں روپے کے سونے کے ذخائر دریافت ہونے کی خبر دی گئی ہے، یہ ذخائر کیسے تصرف میں آئیں گے اور کب اس پر کام شروع ہوگا؟ کیا ان ذخائر کا انجام بھی ریکو ڈیک والا ہوگا؟ اس کے بارے میں راوی مکمل خاموش ہے۔ انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے پنجاب کے وزیراعلیٰ کی حیثیت سے چنیوٹ میں اربوں کھربوں روپے کے تانبے کے ذخائر ملنے کی خبر دی تھی اور بڑا جشن منایا تھا ان ذخائر کا کیا بنا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: نے کہا کہ
پڑھیں:
سزاؤں کا اتوار بازار ختم ہونا چاہیے، نفرتوں سے پاکستان کا نقصان ہوگا، بیرسٹر گوہر
پشاور ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ اس وقت عوام مایوسی کے عالم میں ہیں، چیف جسٹس سے درخواست ہے کہ ہمارے زیر التوا مقدمات پر قانون کے مطابق کارروائی کریں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ عدلیہ ماتحت عدالتوں پر نظر رکھتی تو ہمارے 3 لوگوں کو 100 سال کی سزا نہ ہوتی، اب سزاؤں کا اتوار بازار ختم ہونا چاہیے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ اب سزاؤں کا اتوار بازار ختم ہونا چاہیے، نفرتوں سے حکومت کرنے سے پاکستان کا نقصان ہوگا۔ پشاور ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ آج عمر ایوب، شبلی فراز اور عبدالطیف کی نا اہلی سے متعلق درخواستوں کی سماعت تھی، ان مقدمات میں الیکشن کمیشن نے غیر قانونی طور پر نا اہل کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عدالت سے استدعا کی کل سماعت کر لی جائے، عدلیہ سے امید وابستہ ہے، عدلیہ کو کہتے ہیں کہ ریلیف اور انصاف ہوتا ہوا نظر آنا چاہیے، کل اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق جہانگیری کے ساتھ جو کچھ ہوا، وہ افسوس ناک ہے، کسی بھی جج کو عدالتی امور سے روکا نہیں جاسکتا، عوام کا پہلے ہی عدلیہ سے کافی اعتماد اٹھ چکا ہے، سپریم کورٹ اس معاملے میں ایکشن لے، اسلام آباد ہائیکورٹ میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کے کریمنل کیسز جلد سنے جائیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ اس وقت عوام مایوسی کے عالم میں ہیں، چیف جسٹس سے درخواست ہے کہ ہمارے زیر التوا مقدمات پر قانون کے مطابق کارروائی کریں۔ بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ عدلیہ ماتحت عدالتوں پر نظر رکھتی تو ہمارے 3 لوگوں کو 100 سال کی سزا نہ ہوتی، اب سزاؤں کا اتوار بازار ختم ہونا چاہیے، نفرتوں سے حکومت کرنے سے پاکستان کا نقصان ہوگا۔