پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کردیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
حکومت نے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کردیا۔
وزارت خزانہ نے پیٹرول اور ڈیزل کی نئی قیمتوں کے حوالے سے نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے، نئی قیمتوں کا اطلاق آج رات 12 بجے سے ہوگا۔
نوٹیفکیشن کے مطابق پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 3 روپے 47 پیسے کا اضافہ کیا گیا ہے، نئی یمت 256 روپے 13 پیسے فی لیٹر مقرر کی گئی ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 2 روپے 61 پیسے کا اضافہ کیا گیا ہے، جس کے بعد نئی قیمت 260 روپے 95 پیسے فی لیٹر ہوگی۔
وزارت خزانہ کے نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ پیٹرول و ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ عالمی منڈی میں اتار چڑھاؤ کے پیش نظر کیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
ایران اسرائیل کشیدگی، تیل کی قیمتوں میں اضافہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ایران اور اسرائیل کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی نے عالمی منڈی کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ مشرقِ وسطیٰ میں جنگ کے خدشات کے باعث عالمی سطح پر خام تیل کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
عالمی خبر رساں اداروں کے مطابق کاروباری ہفتے کے پہلے روز برینٹ خام تیل کی قیمت میں 2.8 فیصد اضافہ ہوا، جس کے بعد قیمت 76.37 ڈالر فی بیرل تک جا پہنچی۔ امریکی خام تیل کی قیمت بھی تقریباً 2 ڈالر بڑھ کر 75.01 ڈالر فی بیرل ہو گئی۔ یہ اضافہ گزشتہ جمعہ کو 7 فیصد اضافے کے بعد سامنے آیا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی مکمل جنگ میں تبدیل ہوتی ہے تو مشرقِ وسطیٰ سے تیل کی ترسیل شدید متاثر ہو سکتی ہے، جس کے عالمی معیشت پر گہرے اثرات مرتب ہوں گے۔
عالمی منڈی میں قیمتوں میں اضافے کے اثرات پاکستان پر بھی براہِ راست پڑے ہیں۔ اوگرا کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق پیٹرول کی قیمت میں 4 روپے 80 پیسے فی لیٹر اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 7 روپے 95 پیسے فی لیٹر اضافہ کیا گیا ہے۔ نئی قیمتوں کا اطلاق آئندہ 15 دنوں کے لیے ہوگا۔
ماہرین خبردار کر رہے ہیں کہ ایندھن کی قیمتوں میں اضافے کے نتیجے میں پاکستان میں ٹرانسپورٹ، اشیائے خور و نوش اور دیگر بنیادی ضروریات کی قیمتوں میں بھی تیزی سے اضافہ ہو سکتا ہے، جس کا بوجھ براہِ راست عوام پر پڑے گا۔
خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی ہر گزرتے دن کے ساتھ سنگین صورت اختیار کر رہی ہے، اور دونوں ممالک کی جانب سے بھاری ہتھیاروں کے استعمال نے عالمی برادری میں تشویش کی لہر دوڑا دی ہے۔