پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کردیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
حکومت نے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کردیا۔
وزارت خزانہ نے پیٹرول اور ڈیزل کی نئی قیمتوں کے حوالے سے نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے، نئی قیمتوں کا اطلاق آج رات 12 بجے سے ہوگا۔
نوٹیفکیشن کے مطابق پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 3 روپے 47 پیسے کا اضافہ کیا گیا ہے، نئی یمت 256 روپے 13 پیسے فی لیٹر مقرر کی گئی ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 2 روپے 61 پیسے کا اضافہ کیا گیا ہے، جس کے بعد نئی قیمت 260 روپے 95 پیسے فی لیٹر ہوگی۔
وزارت خزانہ کے نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ پیٹرول و ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ عالمی منڈی میں اتار چڑھاؤ کے پیش نظر کیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
چیئرمین ایف بی آر نے منی بجٹ کے کسی امکان کو مسترد کردیا
’جیو نیوز‘ گریبچیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال نے ریونیو شاٹ فال کے باوجود منی بجٹ کے کسی امکان کو مسترد کر دیا۔
اسلام آباد میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب اور دیگر وزراء کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس وقت 2.75 ارب کا ریونیو شاٹ فال ہے۔
راشد لنگڑیال کا کہنا ہے کہ اگست اور ستمبر کا ٹارگٹ پورا نہیں ہوا، اس میں سے کچھ ریکور ہوگا کچھ نہیں، لیکن ایف بی آر کو مزید ٹیکس لگانے کی ضرورت نہیں ہے۔
چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ ٹیکس سے متعلق بجٹ میں منظور ہونے والے اقدامات پر عمل پیرا ہیں، مؤثر اقدامات کے باعث ٹیکس وصولیوں میں اضافہ ہوا ہے۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ بیرونی ایجنسیز نے معاشی استحکام کی توثیق کی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ٹیکس اصلاحات میں وقت درکار ہوتا ہے، پہلی بار ٹیکس ٹو جی ڈی پی شرح میں 1.5 فیصد اضافہ ہوا ہے، انفرادی ٹیکس گوشوارے جمع کروانے کی شرح میں اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں ٹیکس وصولی کو جی ڈی پی کے 18فیصد پر لے کر جانا ہے، ٹیکس اصلاحات ایک سال میں مکمل نہیں ہو سکتی، اس سال انکم ٹیکس گوشواروں میں 18 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
راشد لنگڑیال ایف بی آر کا کہنا تھا کہ ٹیکس دہندگان کی تعداد بڑھ کر 59 لاکھ ہوگئی ہے، ایف بی آر کو مزید ٹیکس لگانے کی ضرورت نہیں ہے، وفاق سے 15فیصد اور صوبوں سے 3 فیصد ریونیو اکٹھا کرنا ہے، ریونیو کے لیے صوبوں کے اوپر اتنا دباؤ نہیں جتنا وفاق پر ہے۔
چیئرمین ایف بی آر نے یہ بھی کہا کہ اس سال انفرادی ٹیکس ریٹرنز فائلنگ میں 18 فیصد اضافہ ہوا، ٹیکس ریٹرن فائلرز کی تعداد 49 سے بڑھ کر 59 لاکھ ہو گئی ہے، ایف بی آر کو تمام اداروں کا تعاون حاصل ہے۔