اہلیہ کے بیوٹی پارلر میں بجلی چوری، جواد احمد کا لیسکو عملے پر حملہ، مقدمہ درج
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
گلوکار جواد احمد پر الزام لگایا گیا ہے کہ انہوں نے جمعرات کو جوہر ٹاؤن میں اپنی اہلیہ کے بیوٹی پارلر میں بجلی کی چوری کی جانچ کے دوران لاہور الیکٹر سٹی سپلائی کمپنی کے عملے پر حملہ کیا۔ جانچ کے دوران بجلی کی چوری کا انکشاف ہوا کیونکہ پارلر کا میٹر تبدیل شدہ پایا گیا. جس میں سے ایک فیز غیر فعال تھا۔لیسکو کے اہلکاروں کے مطابق جواد احمد جانچ کے دوران غصے کی حالت میں موقع پر پہنچے اور مبینہ طور پر عملے سے تبدیل شدہ میٹر چھین لیا۔رپورٹس کے مطابق برابری پارٹی پاکستان کے رہنما نے اس کے بعد دو لیسکو میٹر ریڈرز، اصغر اور شاہد پر حملہ کیا اور پھر میٹر اور اپنی اہلیہ کے ساتھ وہاں سے چلے گئے۔واقعے کے بعدلیسکو کے عملے نے تبدیل شدہ میٹر کی رپورٹ سینئر حکام کو دی جو بعد میں موقع پر پہنچ گئے۔ نواب ٹاؤن پولیس اسٹیشن میں جواد احمد کے خلاف لیسکو کے عملے پر حملہ کرنے اور بجلی کی چوری میں ملوث ہونے کی شکایت درج کی گئی ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
اسرائیل کا ایرانی سرکاری ٹی وی پر براہِ راست نشریات کے دوران میزائل حملہ
مشرق وسطیٰ میں کشیدگی اپنے عروج پر پہنچ گئی ہے۔ اسرائیل نے ایرانی سرکاری ٹی وی پر براہ راست نشریات کے دوران میزائل حملہ کر دیا، جس کے باعث خاتون اینکر سحر امامی کی جان بال بال بچی۔ حملے کے فوراً بعد نشریات بند ہو گئیں، تاہم کچھ دیر بعد دوبارہ بحال کردی گئیں۔
عالمی نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق ایران کے سرکاری ٹی وی چینل پر خاتون اینکر خبریں پڑھ رہی تھیں کہ اچانک نشریات کے دوران زور دار دھماکا ہوا۔
#BREAKING
Video shows the moment the studio of IRIB News Channel hit by an Israeli strike. pic.twitter.com/s6podtyfnu
— Tehran Times (@TehranTimes79) June 16, 2025
عینی شاہدین کے مطابق حملے سے عمارت لرز اٹھی اور کیمرہ بری طرح ہل گیا، تاہم اینکر سحر امامی فوری طور پر محفوظ جگہ منتقل ہوگئیں۔
’اسرائیلی وزیر دفاع کی دھمکی کے بعد حملہ‘یہ حملہ اسرائیلی وزیر دفاع کی جانب سے ایران کے سرکاری نشریاتی اداروں کو ’پروپیگنڈا مراکز‘ قرار دے کر دھمکی دینے کے چند گھنٹوں بعد کیا گیا۔
اس سے قبل اسرائیلی وزیر دفاع نے اعلان کیا تھا کہ ایرانی پروپیگنڈا کا مرکز ختم ہونے والا ہے، ہم نشریاتی اداروں کو بند کرنے کی مکمل تیاری کر چکے ہیں۔ اور اسی اعلان کے بعد تہران میں سرکاری ریڈیو و ٹی وی کی مرکزی عمارت پر میزائل حملہ کیا گیا۔
رہائشی علاقے بھی متاثر، انخلا شروعحملے کے بعد ایرانی خبررساں ادارے مہر نیوز نے اطلاع دی کہ ٹی وی کی عمارت کے نزدیک رہنے والے شہریوں نے علاقہ خالی کرنا شروع کر دیا ہے۔ خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اسرائیل مزید نشریاتی اور حکومتی دفاتر کو نشانہ بنا سکتا ہے۔
نشریات کچھ دیر بعد بحال، اینکر پھر واپس آگئیںایرانی سرکاری خبر رساں ایجنسی اسنا کے مطابق حملے سے نشریاتی نظام کچھ دیر کے لیے متاثر ہوا، لیکن ٹیکنیکل ٹیم نے فوری طور پر بیک اپ سسٹم سے سروس بحال کردی۔ کچھ دیر بعد سحر امامی دوبارہ اسکرین پر واپس آئیں اور نشریات جاری رکھیں، جو کہ ایرانی عوام کے لیے حوصلہ افزا منظر تھا۔
’اسرائیل کا میڈیا اداروں پر حملہ نئی بات نہیں‘الجزیرہ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کا میڈیا اداروں پر حملہ نئی بات نہیں۔ اس سے قبل لبنان میں حزب اللہ کے المنار ٹی وی، غزہ میں الجزیرہ، پریس ٹی وی اور دیگر مقامی دفاتر کو بھی نشانہ بنایا جا چکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں اسرائیلی وزیراعظم کا آیت اللہ خامنہ ای پر حملے کا اشارہ، عالمی سطح پر نئی کشیدگی کا خدشہ
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ کسی ریاست کا سرکاری میڈیا مرکز بین الاقوامی قانون کے تحت محفوظ سمجھا جاتا ہے، لیکن اسرائیل کی جانب سے میڈیا کو ٹارگٹ کرنا پریشان کن رجحان ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews ایران اسرائیل کشیدگی ایرانی ٹی وی اینکر محفوظ حملہ نشریاتی بحال وی نیوز