آسٹریلیا: پیسوں کی خاطر شیرخوار بچی کو زہر دینے کے الزام میں خاتون گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
آسٹریلیا میں سوشل میڈیا پر فالوور اور عطیات اکٹھا کرنے کی غرض سے ایک سال کے بچے کو زہر دینے اور ویڈیو پوسٹ کرنے کے الزام میں خاتون کو گرفتار کر لیا گیا۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق ریاست کوئنز لینڈ کے علاقے سے تعلق رکھنے والی 34 سالہ خاتون (جس کا نام ظاہر نہیں کیا گیا) نے مبینہ طور پر شیر خوار بچی کو کسی طبی منظوری اور نسخے کے بغیر 6 اگست سے 15 اکتوبر 2024 کے درمیان متعدد ادویات کھلائیں۔
خاتون مقامی میڈیا میں بچی کی والدہ قرار دیا گیا لیکن پولیس نے ابھی تک اس بات کی تصدیق نہیں کی ہے۔
خاتون کے اوپر الزام ہے کہ انہوں نے بچی کی ویڈیو تکلیف کی تشہیر کرتے ہوئے گو فنڈ می کے ذریعے 37 ہزار ڈالر سے زائد کی رقم اکٹھا کی۔ اور اب آن لائن پلیٹ فارم خاتون کی جعلسازی سامنے آنے کے بعد عطیہ کرنے والے افراد کے پیسے واپس کرنے پر کام کر رہا ہے۔
کوئنز لینڈ پولیس کے مطابق خاتون نے بچی کی حالت (جس کی وجہ سے وہ اسپتال میں داخل ہوئی تھی) کے حوالے سے میڈیکل ایڈوائس کو نظر انداز کیا۔ خاتون غیر مجوزہ ادویات حاصل کرنے اور وہ ادویات بچی کو دینے کے لیے انتہائی حد تک گئیں، جس کی حالت بہتر نہیں ہوئی۔
خاتون کی منصوبہ بندی اس وقت سامنے آئی جب برسبین ہاسپٹل (جہاں بچی کا علاج ہو رہا تھا) میں میڈیکل اسٹاف کو خاتون پر شک ہوا اور انہوں نے پولیس کو بلایا۔
تحقیقات شروع کرنے کے بعد پولیس نے طبی ماہرین سے بات کی اور خاتون کے سوشل میڈیا کا جائزہ لیا جس سے معلوم ہوا کہ بچی کو غیر مجوزہ ادویات کھلائی گئی ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بچی کو
پڑھیں:
لاہور: سی سی ڈی اہلکار بن کر شہری کو اغوا کرنے والے 3 پولیس ملازمین گرفتار
سی سی ڈی اہلکار بن کر شہری کو اغوا کرنے والے 3 پولیس ملازمین کو گرفتار کرکے ان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔
پولیس نے کہا کہ کانسٹیبل توقیر، عاقب اور محمد علی نے شہری کو حبس بے جا میں رکھا، پولیس ملازمین نے خود کو سی سی ڈی کا اہلکار ظاہر کیا، اہلکار 2 شہریوں کو اغواء کرکے پچیس لاکھ تاوان کا مطالبہ کرتے رہے۔
ایف آئی آر کے مطابق ملزمان نے شاہد اور ندیم کو پولیس مقابلے میں مارنے کی دھمکیاں دیں، ملزمان نے مغوی افراد کو زبردستی منشیات فروشی کا اعتراف کرنے کی ویڈیوز بنوائیں، متاثرہ افراد کے اہل خانہ نے 6 لاکھ 75 ہزار روپے دیکر نوجوانوں کو بازیاب کروایا۔
پولیس نے کہا کہ تینوں پولیس ملازمین سے مزید تفتیش جاری ہے، اہلکاروں کے موبائل فون قبضہ میں لیکر ویڈیوز کا جایزہ لیا جارہا ہے۔