کوئٹہ(نمائندہ جسارت)بلوچستان حکومت نے دہری تنخواہ لینے والے 36 میڈیکل آفیسرز، 29 لیڈی میڈیکل آفیسرز، اور 9 ڈینٹل سرجنز کے خلاف کارروائی کے احکامات جاری کر دیے گئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق بلوچستان حکومت نے دہری تنخواہیں لینے والے ڈاکٹروں کے خلاف سخت کارروائی کا اعلان کر دیا۔جس کے تحت 36 میڈیکل آفیسرز، 29 لیڈی میڈیکل آفیسرز، اور 9 ڈینٹل سرجنز کے خلاف کارروائی کے احکامات جاری کر دیے گئے ہیں۔صوبائی وزیر صحت بخت محمد کاکڑ نے کہا کہ مالی بدعنوانی میں ملوث ڈاکٹروں کی فہرست جاری کر دی گئی ہے اور ان کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ بدعنوان عناصر کو سزا دی جائے گی تاکہ صحت کے شعبے میں مزید کرپشن کو روکا جا سکے۔وزیر صحت نے مزید بتایا کہ بین الاقوامی اداروں میں تعینات کنٹریکٹ ڈاکٹروں اور یو این ڈیپوٹیشن اہلکاروں کی تفصیلات طلب کر لی گئی ہیں۔ ایسے اہلکاروں کو فوری طور پر اپنے پیرنٹ ڈپارٹمنٹ میں رپورٹ کرنے کی ہدایت دی جائے گی۔بخت محمد کاکڑ نے کہا کہ اسپتالوں کی بندش غریب مریضوں کے لیے ناقابل برداشت ہے اور بدعنوانی کے خاتمے کے لیے سخت ایکشن لیا جائے گا۔ ترجمان شاہد رند کا کہنا تھا کہ حکومت عوام کو صحت کی سہولیات سے محروم کرنے والے عناصر کو بے نقاب کرے گی اور ان کے خلاف بھرپور اقدامات کئے جائیں گے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کے خلاف

پڑھیں:

افغانستان سے آنے والے ہر کنٹینر کی 100 فیصد جانچ کا فیصلہ

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے تحت آنے والے تمام کنٹینرز کی جانچ پڑتال کے لیے نان انٹروزیو انسپیکشن (این آئی آئی) سسٹم کے تحت اسکیننگ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ایف بی آر کی طرف سے کسٹمز فیلڈ فارمیشنز کو جاری کردہ ہدایت نامے کے مطابق، کُل درآمدی اور برآمدی کنٹینرز کا 30 فیصد حصہ این آئی آئی اسکیننگ کے ذریعے جانچا جائے گا۔نان انٹروزیو انسپیکشن کے تحت کنٹینر کی سالمیت کو نقصان پہنچائے بغیر ایکس رے یا گاما رے ٹیکنالوجی کے ذریعے سامان کی جانچ کی جاتی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ، بعض گرین چینل کی ترسیلات کو بھی اسکین کیا جائے گا تاکہ نقل و حمل کے دوران محتاط رویہ قائم رہے۔یہ نیا نظام مرحلہ وار نافذ کیا جائے گا اور نان کنٹینرائزڈ یا لوز کارگو پر بھی اسی طریقہ کار کو لاگو کیا جائے گا۔اس ایکسرسائز کا مقصد یہ ہے کہ ٹریڈ میں شفافیت، ڈویل ٹائم میں کمی، بہتر محصولات کی وصولی اور سرحدی سکیورٹی کو بہتر بنایا جا سکے۔ اس کے لیے اعلیٰ معیار کی اسکیننگ تصاویر کو کسٹمز رسک مینجمنٹ سسٹم (آر ایم ایس) اور سینٹرلائزڈ آڈٹ سسٹمز میں شامل کیا جائے گا، جو عالمی معیار ڈبلیو سی او سیف فریم ورک کے مطابق ہوں۔ایف بی آر نے واضح کیا کہ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے تمام کنٹینرز کی لازمی طور پر 100 فیصد این آئی آئی اسکیننگ ہوگی۔ ان تصاویر کو ترجیحاً مصنوعی ذہانت کی بنیاد پر الگورتھم کے ذریعے انٹری اور ایگزٹ پوائنٹس پر میچ کرنا ضروری ہے۔ ترسیلی یا ٹرانز شپمنٹ کارگو کی اسکیننگ آر ایم ایس اور مخصوص انٹیلی جنس کی بنیاد پر کی جائے گی۔ٹرمنل آپریٹر یا سروس پرووائیڈر کے لیے یہ لازمی ہے کہ این آئی آئی آلات 98 فیصد وقت فعال رہیں اور تکنیکی معیارات پر پورا اتریں، جیسے کہ اسٹیل کی کم از کم 340 ملی میٹر کی گہرائی تک اسکین کرنا۔ اسکین شدہ تمام تصاویر کو انکرپٹ کیا جائے گا اور ریئل ٹائم میں چیف کمشنر کو منتقل کیا جائے گا تاکہ کسی بھی قسم کی مقامی تبدیلی یا حذف کاری سے بچا جا سکے۔این آئی آئی کے تحت اسکین شدہ کارگو کو ٹریڈر کی گڈز ڈیکلیریشن کے مطابق تصاویر سے موازنہ کیا جائے گا اور خطرناک یا ممنوعہ اشیاء جیسے ہتھیار، منشیات، یا تابکار مواد کی موجودگی کی شناخت کی جائے گی تاکہ ملکی سپلائی چین یا ٹرانزٹ راستے میں کوئی غیر قانونی اشیاء نہ پہنچ سکیں۔ اس نظام کے ذریعے راستے میں ہونے والی ممکنہ چوری یا نقصان کی بھی نشاندہی ممکن ہوگی۔یہ فیصلہ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ میں شفافیت اور حفاظتی انتظامات کو بڑھانے کے لیے کیا گیا ہے تاکہ بین الاقوامی سپلائی چین محفوظ اور مؤثر طریقے سے کام کر سکے۔

متعلقہ مضامین

  • ایف آئی اے افسران نے2 کروڑ رشوت مانگ لی، بلڈر کا ڈی جی کو خط
  • مسلم لیگ (ق) کا کوئٹہ بلدیاتی انتخابات میں بھرپور حصہ لینے کا فیصلہ
  • وزیراعظم کی ایف سی ہیڈ کوارٹر پر دہشتگرد حملے کی مذمت
  • سندھ بلڈنگ، ماڈل کالونی میں رہائشی پلاٹ پر خلافِ ضابطہ کے ایف سی کی تعمیرات
  • بھارت : نئے لیبر قوانین واپس نہ لینے پر ملک گیر احتجاج کا اعلان
  • افغانستان سے آنے والے ہر کنٹینر کی 100 فیصد جانچ کا فیصلہ
  • سالانہ کروڑوں روپے کمانے والے بیوٹی کلینکس کی بڑی تعداد ٹیکس نادہندہ نکلی
  • انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی برداشت نہیں کی جائے گی،الیکشن کمیشن
  • ایف بی آر کا  شاندار کارکردگی پر افسران کو 2 سال کی تنخواہ بطور انعام دینے کا فیصلہ
  • راولپنڈی میں خودکار ای چالان سسٹم فعال، خلاف ورزی پر فوری جرمانے