دورہ سکھر کے بعد اماراتی قونصل جنرل کا اہم بیان آگیا
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
سید زبیر راشد : متحدہ عرب امارات کے قونصل جنرل کا دورہ سکھر مکمل،اماراتی قونصل جنرل کراچی بخیت عتیق الرومیتی ایک روزہ سکھر کا دورہ مکمل کرلیا،قونصل جنرل یو اے ای بخیت عتیق الرومیتی کراچی واپس پہنچ گئے۔
تفصیلات کےمطابق اماراتی قونصل جنرل بخیت عتیق الرومیتی نےدورے کے دوران تاریخی اور ثقافتی مقامات کا دورہ کیا، اماراتی قونصل جنرل کراچی نے بیراج میوزیم لائیبریری اور لینس میوزیم اور چیمبر آف کامرس کا دورہ کیا،لینس ڈاؤن برج کے قریب برج العرب منصوبہ کا سنگ بنیاد بھی رکھا۔
طلبہ کے روشن مستقبل کے لیے ہر ممکن اقدام اٹھایا جائے گا، مریم نواز
اماراتی قونصل جنرل کا کہنا تھا کہ پاکستان اور یو اے ای کے تعلقات برسوں پر محیط ہیں،بخیت عتیق الرومیتی نے تاریخی اور ثقافتی ورثے کی بحالی اور سیاحت کے فروغ میں پیش پیش رہنے کے عزم کا اظہار کیا۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: اماراتی قونصل جنرل کا دورہ
پڑھیں:
سکھر،جے یو آئی کے تحت سندھ گرینڈ امن جرگے کا انعقاد
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سکھر (نمائندہ جسارت ) جمعیت علمائے اسلام صوبہ سندھ کے زیر اہتمام “سندھ گرینڈ امن جرگہ” کا انعقاد ، صوبہ سندھ میں ڈاکو راج، اغوا، قتل، اور حکومتی ناکامی پر سخت احتجاج ، کچے میں صفایا آپریشن اور ریاستی اداروں سے فوری کارروائی کا مطالبہ، شریک قبائلی سرداروں کی جانب سے متفقہ طور پر کسی بھی ڈاکو یا مجرم سے لاتعلقی کا اعلان ،جے یو آئی کی میزبانی میں سکھر میں “سندھ گرینڈ امن جرگہ” منعقد ہوا، جس کی صدارت جے یو آئی سندھ کے صوبائی امیر مولانا سائیں عبدالقیوم ہالیجوی نے کی۔ جرگے میں سندھ بھر سے قبائلی عمائدین ، سرداروں اور زعما نے شرکت کی ، جرگے کے اختتام پر اعلامیہ جاری کرتے ہوئے جے یو آئی سندھ کے سیکرٹری جنرل علامہ راشد محمود سومرو نے حکومت، اداروں اور قانون نافذ کرنے والے تمام شعبوں سے مطالبہ کیا کہ وہ سندھ کے بگڑتے حالات پر فوری ایکشن لیں، وگرنہ سخت عوامی ردعمل ہو سکتا ھے، انہوں نے کہا کہ سندھ کی حالت یہ ہے کہ نہ صرف بزرگ، مزدور، بلکہ معصوم بچوں تک کے اغوا معمول بن چکے ہیں۔حکمرانوں کے کانوں پر جْوں تک نہیں رینگ رہی، شکارپور میں دو سالہ معصوم بچے کو اغوا کیا گیا، جو کئی دن بعد بازیاب ہوا۔ گڑھی یاسین کے دو معصوم بچے اب بھی ڈاکوؤں کی قید میں ہیں، جو عید سے قبل اغوا کیے گئے تھے اور تا حال بازیاب نہ ہو سکے۔ کشمور میں چار سالہ معصوم بچی کو اغوا کے بعد جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔ علامہ راشد محمود سومرو نے کہا کہ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ایک سال کے دوران 200 ارب روپے کا بجٹ دیا گیا، لیکن اتنی بھاری رقم اور دو سالہ مشترکہ آپریشن کے باوجود کچے کے علاقوں میں امن قائم نہ ہو سکا۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق صرف 2010ء سے 2012ء کے درمیان 872 افراد قتل ہوئے جبکہ گزشتہ 5 سالوں میں سکھر اور لاڑکانہ ڈویژن میں 3 ہزار سے زائد افراد مارے گئے۔ ڈی ایس پیز، ایس ایچ اوز، حتیٰ کہ رینجرز اہلکار بھی نشانہ بنے۔ کرائم کا سدباب نہ ہونے کے برابر ہے، جس سے جرائم میں بے پناہ اضافہ ہو رہا ہے۔ جرگہ نے مطالبہ کیا کہ ہر ضلع، تحصیل اور تھانے کی سطح پر انسداد جرائم بحالی امن کمیٹیاں بنائی جائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سندھ میں اغوا کو ’انڈسٹری‘ کا درجہ حاصل ہو چکا ہے۔ شکارپور، جیکب آباد، سکھر، لاڑکانہ، قمبر شہداد کوٹ اور گھوٹکی کے 50-60 کلومیٹر علاقوں میں ریاستی رٹ ختم ہو چکی ہے۔