نئی دہلی کو سرینگر سے جوڑنے والی ٹرین جلد ہی شروع ہوگی
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
بھارتی ریلوے نے کہا ہے کہ جنوری میں پٹری پر وندے بھارت سلیپر ٹرین شروع کی جائیگی، جو 800 کلومیٹر سے زیادہ کا فاصلہ طے کریگی اور نئی دہلی کو سرینگر سے جوڑے گی۔ اسلام ٹائمز۔ جب جموں و کشمیر سے دفعہ 370 اور 35 (A) کو ہٹا دیا گیا تھا، بھارتی حکومت نے دعویٰ کیا تھا کہ وادی کشمیر اور بھارت کے دیگر حصوں کے درمیان پرانی دوری اب ختم ہو گئی ہے، لیکن اس فیصلے کے 5 سال بعد مودی حکومت اب دہلی کو کشمیر سے براہ راست ریلوے نیٹ ورک کے ذریعے جوڑنے جا رہی ہے۔ ریلوے کے اس منصوبے کو ایک بڑی جغرافیائی فتح کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ سرینگر کو بھارت کے باقی حصوں سے جوڑنے والی پہلی ریل سروس اس ماہ شروع ہونے والی ہے، جو ہندوستان کے سب سے شمالی علاقے کو جوڑے گی اور ایسا پہلی بار ہو رہا ہے۔ کہا جارہا ہے کہ ادھم پور، سرینگر، بارہمولہ ریلوے پروجیکٹ (USBRL) کشمیر کو بھارت کے ساتھ بغیر کسی رکاوٹ کے ضم کر کے وادی کشمیر کو تبدیل کر دے گا۔
بھارتی ریلوے نے کہا ہے کہ جنوری میں پٹری پر وندے بھارت سلیپر ٹرین شروع کی جائے گی، جو 800 کلومیٹر سے زیادہ کا فاصلہ طے کرے گی اور نئی دہلی کو سرینگر سے جوڑے گی۔ کشمیر سے پہلا ڈائریکٹ ریل کنیکٹیوٹی وادی کو بقیہ ہندوستان کے ساتھ ضم کرکے لوگوں اور سامان کی تیز رفتار اور سَستی نقل و حرکت کے قابل بنا کر اسے تبدیل کرنے کا وعدہ کرتا ہے۔ بھارتی حکام کا ماننا ہے کہ اس سے خطے کے اہم شعبوں جیسے سیاحت، دستکاری، باغبانی کے ساتھ ساتھ دیگر صنعتوں کو فائدہ ہوگا۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
آزاد کشمیر آل پارٹیز کا مسلح افواج سے یکجہتی کیلئے عوامی رابطہ مہم شروع کرنے کا فیصلہ
اعلامیہ میں کہا گیا کہ آزاد کشمیر کے حالات خراب کرنے میں بھارت ملوث ہے، آزاد کشمیر کے حالات خراب کرنے کی کسی بھی سازش کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ آزاد جموں و کشمیر میں آل پارٹیز کانفرنس کا انعقاد ہوا۔ کانفرنس میں آزاد جموں و کشمیر کی موجودہ صورتحال پر تفصیلی مشاورت کی گئی، 21 ستمبر سے مسلح افواج سے یکجہتی کیلئے عوامی رابطہ مہم شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اے پی سی کے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق معرکہ حق میں فتح سے تحریک آزادی کشمیر کے حوصلے بلند ہوئے، معرکہ حق میں فتح سے مسئلہ کشمیر عالمی منظر نامے میں بھرپور طریقے سے اجاگر ہوا، معرکہ حق کی کامیابی کے بعد بھارت بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔ اعلامیہ میں کہا گیا کہ آزاد کشمیر کے حالات خراب کرنے میں بھارت ملوث ہے، آزاد کشمیر کے حالات خراب کرنے کی کسی بھی سازش کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جائے گا۔ جاری کردہ اعلامیہ میں مزید کہا گیا کہ کسی بھی فورم یا پریشر گروپ کو مفاد عامہ کے فیصلے کا اختیار نہیں دیا جائے گا۔