مودی حکومت سچ کا گلا گھونٹنے کی پالیسی پر گامزن، ہنڈنبرگ ریسرچ تنظیم زیرعتاب
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
بھارت میں انتہاپسند بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت مخالفین کی آواز کو دبانے کی پالیسی جاری رکھے ہوئے ہیں، ہنڈنبرگ ریسرچ تنظیم کو کام سے روک دیا گیا ہے، اس تنظیم نے نریندر مودی کے قریبی دوست گوتم اڈانی کے گروپ کی کرپشن بے نقاب کی تھی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتیہ جنتا پارٹی کے دور حکومت میں سچ کی آواز دبانے کا سلسلہ جاری ہے، مودی کے قریبی دوست اڈانی کے کاروباری کرپشن کو عیاں کرنے پر ہنڈنبرگ ریسرچ تنظیم کو بند کردیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مودی سرکار اور آدتیہ برلا گروپ کی کرپشن کا گٹھ جوڑ بے نقاب
ہنڈنبرگ ریسرچ کے بانی نیٹ اینڈرسن نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ہم نے بھارت میں دھوکا دہی، بدعنوانی اور کرپشن کے خلاف لڑائی لڑی اور اڈانی گروپ کی اسٹاک مارکیٹ میں دھاندلی کو بے نقاب کیا تھا، اس تحقیقات کے نتیجے میں اڈانی گروپ کی مارکیٹ ویلو میں 135 بلین ڈالر سے زائد کی کمی واقع ہوئی تھی، اڈانی گروپ کی کرپشن سامنے لانے کی انہیں اور ان کی تنظیم کو بھاری قیمت ادا کرنا پڑی۔
نریندر مودی کو اپنے دوست اڈانی کا یہ نقصان برداشت نہ ہوسکا اور انہوں نے ہنڈنبرنگ ریسرچ تنظیم کے خلاف انتقامی کارروائیاں شروع کردیں، بالآخر ہنڈنبرگ ریسرچ تنظیم کو انتہا پسند مودی کے سامنے ہتھیار ڈالنے پڑے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکا اور کینیڈا مودی حکومت کے خلاف سخت رویہ اختیار کریں، گروپتونت سنگھ پنوں
ہنڈنبرگ ریسرچ کی رپورٹس پر سیکیورٹی اینڈ ایکسچینج بورڈ نے اڈانی گروپ کیخلاف تحقیقات کا آغاز کیا تھا، مودی کے ساتھ وابستگی کی وجہ سے اڈانی گروپ کے خلاف کوئی بڑی کارروائی نہ ہوسکی۔
اس سے قبل فروری 2023 میں بی جے پی حکومت کی انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں سامنے لانے پر بی بی سی کے دفاتر بھی بند کروائے گئے تھے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news اڈانی گروپ بدعنوانی بھارت بی جے پی کرپشن نریندر مودی ہنڈنبرگ ریسرچ تنظیم.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بدعنوانی بھارت بی جے پی مودی کے کے خلاف
پڑھیں:
مودی حکومت کا تیسرا دور بھی ناکام، ملک کو کمزور اور لاچار بنایا گیا، سنجے راؤت
مودی حکومت پر ملک کو کمزور اور لاچار بنانے کا الزام لگاتے ہوئے شیو شینا کے مرکزی لیڈر نے کہا کہ خارجہ پالیسی سے لیکر انفراسٹرکچر تک ہر محاذ پر حکومت ناکام رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ شیو سینا کے سینیئر لیڈر سنجے راوت نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور ان کی حکومت کو سخت تنقید کی۔ صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے مودی حکومت کی تیسرے مدت کار کے پہلے سال کو ناکام قرار دیا اور خارجہ پالیسی، سیکورٹی اور انفراسٹرکچر پر سنگین سوالات اٹھائے۔ سنجے راوت نے کہا کہ مودی کا تیسرا دور شروع ہو چکا ہے لیکن پہلے سال میں کچھ خاص نہیں ہوا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ مودی کی نمبر کی سیاست 240 سیٹوں پر پھنس گئی اور ان کے دیگر منصوبے بھی ادھورے رہ گئے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ گزشتہ 10 سالوں میں ملک کی سمت اور حالت خراب ہوگئی ہے، اس سال 26 خواتین کا سندور اجڑا، لیکن مودی خاموش ہیں۔ سنجے راوت نے کہا کہ پاکستان کے خلاف اعلان جنگ کیا گیا، لیکن کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھایا گیا۔ انہوں نے مودی حکومت پر ملک کو کمزور کرنے کا الزام لگایا۔ سنجے راوت نے کہا کہ 70 سالوں میں ملک نے ایسی لاچاری نہیں دیکھی جو مودی کے دور میں دیکھنے کو ملی، ملک چھوٹے چھوٹے ممالک اور کینیڈا کے سامنے گھٹنے ٹیک رہا ہے۔
انہوں نے خارجہ پالیسی کو مکمل طور پر برباد قرار دیا اور دعویٰ کیا کہ پاکستان کو چین، روس، ترکی، آذربائیجان، امریکہ، آئی ایم ایف اور ایشیائی ترقیاتی بینک نے سپورٹ کیا جبکہ بھارت اس کا جواب دینے میں ناکام رہا۔ سنجے راوت نے پارلیمنٹ کے خصوصی اجلاس کے مطالبہ کا مسئلہ بھی اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ شیو سینا نے پاکستان کو چار حصوں میں تقسیم کرنے اور اس کے اقدامات کا جواب دینے کا مطالبہ کیا تھا لیکن حکومت نے کچھ نہیں کیا۔ انہوں نے بیرون ملک بھیجے گئے وفود کو سیاسی ایوینٹ قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ جلد ہی مرکزی وزراء اور وفد کے ارکان سے ملاقات کریں گے اور ان کی رائے لیں گے۔ مودی حکومت پر ملک کو کمزور اور لاچار بنانے کا الزام لگاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ خارجہ پالیسی سے لے کر انفراسٹرکچر تک ہر محاذ پر حکومت ناکام رہی ہے۔