انہیں مذاکرات کا خیال تب آیا جب القادر ٹرسٹ کیس کا فیصلہ آنے والا تھا، جاوید لطیف
اشاعت کی تاریخ: 18th, January 2025 GMT
مسلم لیگ ن کے رہنما میاں جاوید لطیف نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کو مذاکرات کا خیال تب آیا جب القادر ٹرسٹ کیس کا فیصلہ آنے والا تھا۔
ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی والے غلط بیانی کررہے ہیں کہ ہم آئین کی بالادستی کے لیے سزا کاٹ رہے ہیں، دوسری طرف ان ہی سے مذاکرات کررہے ہیں جنہیں غدار کہتے ہیں، انہی سے بھیک مانگ رہے ہیں جن کے بارے میں کہتے ہیں کہ یہ صادق اور امین نہیں ہیں۔
یہ بھی پڑھیے:پارٹی پالیسی کے برخلاف بیان بازی پر میاں جاوید لطیف کی سرزنش؟
ان کا کہنا تھا کہ یہ نہیں ہوسکتا کہ آپ ان ممالک کو پاکستان میں مخالفت کی دعوت دیں جن کے بارے میں کہتے تھے کہ کیا ہم ان کے غلام ہیں؟
میاں جاوید لطیف نے دعویٰ کیا کہ پی ٹی آئی دباؤ میں مذاکرات کے لیے تیار ہوئی ہے، جب القادر ٹرسٹ کیس کا فیصلہ آنے والا تھا تب ان کو مذاکرات کا خیال آیا۔
انہوں نے کہا کہ میں جوڈیشل کمیشن بنانے کی بات پر تیار ہوں لیکن پھر 2014 سے یہ کمیشن کا آغاز کریں، اس وقت سے کمیشن شروع کریں جہاں سے طاقتور لوگوں نے عدلیہ کو دباؤ میں لا کر سزائیں دلوائیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
Mian Javed Latif القادر ٹرسٹ کیس عمران خان فیصلہ میاں جاوید لطیف.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: القادر ٹرسٹ کیس فیصلہ القادر ٹرسٹ کیس
پڑھیں:
چھ جہاز گر گئے جنگ ہار گئے اب کہتے ہیں کرکٹ میں ہاتھ نہیں ملائیں گے، وزیر اطلاعات
اسلام آباد:وزیر اطلاعات عطاء تارڑ نے کہا ہے کہ جو قوم اخلاقی پستی کا شکار ہوتی ہے وہ کھیل میں سیاست لے آتی ہے، چھ جہاز گر گئے جنگ بھی ہار گئے اب کہتے کرکٹ میں ہاتھ نہیں ملائیں گے۔
یہ بات انہوں ںے قومی پیغام امن کمیٹی کے پہلے اجلاس کے بعد صحافیوں کے سوالات کے جواب میں کہی۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جو قوم اخلاقی پستی کا شکار ہوتی ہے وہ کھیل میں سیاست لے آتی ہے، چھ جہاز بھی گر گئے جنگ بھی ہار گئے اب کہتے کرکٹ میں ہاتھ نہیں ملائیں گے، جن کی کوئی عزت نہیں ہوتی وہ خفت مٹانے کیلئے ایسا کرتے ہیں، جیسے بھی حالات ہوں اسپورٹس مین اسپرٹ زندہ رہنی چاہیے۔
صحافی نے سوال کیا کہ ریفری کو ہٹانے کا آئی سی سی نے پاکستان کا مطالبہ پورا کردیا ہے؟ اس پر انہوں نے کہا کہ یہ تو محسن نقوی ہی بہتر بتا سکتے ہیں، میرا خیال ہے میچ ریفری کو ایسا نہیں کرنا چاہیے تھا، میچ ریفری کو بطور ریفری ہی ایکٹ کرنا چاہیے تھا، آگے جو بھی ہوگا اس کا پی سی بی فیصلہ کرے گا۔
دہشت گردی پر بات کرتے ہوئے انہوں ںے کہا کہ دہشت گرد کا سہولت کار بھی دہشت گرد ہے جو کسی دہشت گرد کو پناہ دیتا ہے وہ بھی دہشت گرد ہے، قوم 90 ہزار جانوں کا نذرانہ دے چکی، سہولت کاروں کا تعلق چاہے کسی بھی سیاسی یا مذہبی جماعت سے ہو وہ بھی قابل گرفت ہیں۔
انہوں ںے کہا کہ دہشت گردوں کا کوئی مذہب نہیں یہ پاکستان کو نقصان پہنچانے کے درپے ہیں، امن ضرور قائم ہوگا، جو اسکولوں میں معصوم بچوں کو نہیں بخشتے ان کا کوئی دین مذہب نہیں، جو پاکستان اور پاکستانی کی ریاست کے خلاف ہیں ان کے سہولت کار بالکل دہشت گرد ہیں ان پر سب کے سب متفق ہیں۔