مسلم لیگ ن کے رہنما میاں جاوید لطیف نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کو مذاکرات کا خیال تب آیا جب القادر ٹرسٹ کیس کا فیصلہ آنے والا تھا۔

ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی والے غلط بیانی کررہے ہیں کہ ہم آئین کی بالادستی کے لیے سزا کاٹ رہے ہیں، دوسری طرف ان ہی سے مذاکرات کررہے ہیں جنہیں غدار کہتے ہیں، انہی سے بھیک مانگ رہے ہیں جن کے بارے میں کہتے ہیں کہ یہ صادق اور امین نہیں ہیں۔

یہ بھی پڑھیے:پارٹی پالیسی کے برخلاف بیان بازی پر میاں جاوید لطیف کی سرزنش؟

ان کا کہنا تھا کہ یہ نہیں ہوسکتا کہ آپ ان ممالک کو پاکستان میں مخالفت کی دعوت دیں جن کے بارے میں کہتے تھے کہ کیا ہم ان کے غلام ہیں؟

میاں جاوید لطیف نے دعویٰ کیا کہ پی ٹی آئی دباؤ میں مذاکرات کے لیے تیار ہوئی ہے، جب القادر ٹرسٹ کیس کا فیصلہ آنے والا تھا تب ان کو مذاکرات کا خیال آیا۔

انہوں نے کہا کہ میں جوڈیشل کمیشن بنانے کی بات پر تیار ہوں لیکن پھر 2014 سے یہ کمیشن کا آغاز کریں، اس وقت سے کمیشن شروع  کریں جہاں سے طاقتور لوگوں نے عدلیہ کو دباؤ میں لا کر سزائیں دلوائیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

Mian Javed Latif القادر ٹرسٹ کیس عمران خان فیصلہ میاں جاوید لطیف.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: القادر ٹرسٹ کیس فیصلہ القادر ٹرسٹ کیس

پڑھیں:

ملک میں اس وقت مارشل لاء کا دورہ ہے، جاوید ہاشمی

جاوید ہاشمی نے لکھا ہے کہ مجھے بھی 23 سال کی قید ہوئی تھی، اور آپ کے مقدمات کا انجام بھی وہی ہوگا، جو میرے کیس کا ہوا تھا۔ فرق صرف اتنا ہے کہ آپ کا لیڈر خود بھی ڈٹ کر مقابلہ کر رہا ہے۔ ملک میں اس وقت مارشل لاء کا دور ہے اور جمہوریت صرف کاغذوں میں باقی ہے۔ تحریکِ انصاف اور اس کے کارکنوں کو میرا سلام‘‘۔ اسلام ٹائمز۔ سینئر سیاستدان جاوید ہاشمی تحریک انصاف کے رہنماوں کے حق میں بول پڑے۔ پی ٹی آئی رہنماوں کو گزشتہ شب 9 مئی کیسز میں سنائی جانیوالی سزاؤں پر ردعمل جاری کرتے ہوئے جاوید ہاشمی نے پی ٹی آئی کے اسیر رہنماوں کو حوصلہ رکھنے کا مشورہ دیا ہے اور کہا کہ آپ کے کیسز کا بھی وہ انجام ہو گا جو میرے کیسوں کا ہوا تھا۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’’ایکس‘‘ پر جاری پیغام میں جاوید ہاشمی کا کہنا ہے کہ ’’تحریکِ انصاف کے بہادر شیروں، جنہیں 10، 10 سال کی قید ہوئی ہے، آپ میں سے کئی ہمارے مستقبل کے لیڈر ہیں، آپ نے مایوس نہیں ہونا۔

جاوید ہاشمی نے لکھا ہے کہ مجھے بھی 23 سال کی قید ہوئی تھی، اور آپ کے مقدمات کا انجام بھی وہی ہوگا، جو میرے کیس کا ہوا تھا۔ فرق صرف اتنا ہے کہ آپ کا لیڈر خود بھی ڈٹ کر مقابلہ کر رہا ہے۔ ملک میں اس وقت مارشل لاء کا دور ہے اور جمہوریت صرف کاغذوں میں باقی ہے۔ تحریکِ انصاف اور اس کے کارکنوں کو میرا سلام‘‘۔ یاد رہے کہ گزشتہ شب انسداد دہشتگردی عدالت نے نے یاسمین راشد اور محمود رشید سمیت دیگر پی ٹی آئی رہنماوں کو 10، 10 سال قید کی سزا سنائی تھی جبکہ شاہ محمود قریشی کو بری کر دیا گیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • سنجیدہ مذاکرات کی دعوت دے چکے، فیصلہ بھارت کو کرنا ہوگا، پاکستان
  • پاکستان سنجیدہ مذاکرات کی دعوت دے چکا، اب فیصلہ بھارت کو کرنا ہوگا، شفقت علی خان
  • پاکستان سنجیدہ مذاکرات کی دعوت دے چکا ، اب فیصلہ بھارت کو کرنا ہوگا، دفتر خارجہ
  • پاکستان سنجیدہ مذاکرات کی دعوت دے چکا، اب فیصلہ بھارت کو کرنا ہوگا، دفتر خارجہ
  • پاکستان سنجیدہ مذاکرات کی دعوت دے چکا، اب فیصلہ بھارت کو کرنا ہوگا: دفتر خارجہ
  • جنرل ساحر شمشاد مرزا سے سعودی نیول چیف کی ملاقات، سکیورٹی امور پر تبادلہ خیال
  • قاسم اورسلیمان عمران خان کے بیٹے نہیں ان کاڈی این اے ٹیسٹ کرایاجائے،افشاں لطیف
  • ارشاد بھٹی کی تحقیقات ہوں تو ان کا کھرا بھی جنرل فیض حمید سے ہی جا کر ملے گا: جاوید لطیف 
  • ملک میں اس وقت مارشل لاء کا دورہ ہے، جاوید ہاشمی
  • وی ایکسکلیوسیو: علی امین گنڈاپور کے ذریعے اسٹیبلشمنٹ کا پیغام اور ڈیل کی آفر آتی ہے، لطیف کھوسہ