پنجاب میں فتنہ الخوارج کے ہائی ویلیو ٹارگٹس کے خلاف آپریشن کی تیاریاں شروع
اشاعت کی تاریخ: 18th, January 2025 GMT
کراچی:
پنجاب میں فتنہ الخوارج کے ہائی ویلیو ٹارگٹس کے خلاف آپریشنز و مزید کارروائیوں کی تیاریاں شروع کردی گئیں۔
قانون نافذ کرنے والے اداروں نے کارروائیوں کی مفصل رپورٹ وزیر اعلیٰ کو بھجوا دی ہے، رپورٹ کے مطابق پنجاب کے سرحدی علاقوں میں دہشت گرد ٹھکانوں کی نشاندہی کے ساتھ ڈرون سرویلنس کے ذریعے دہشت گردوں کی نقل و حرکت مانیٹر کرکے جیو ٹیگنگ مکمل کرلی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال کے دوران فتنہ الخوارج کے 34 ہائی ویلیو ٹارگٹس مقابلوں میں مارے گئے، پنجاب کے حساس شہروں میں قدم جمانے والے 192 ہائی ویلیو ٹارگٹس کو گرفتار کیا گیا، راولپنڈی آپریشن میں فتنہ الخوارج کے تین دہشت گرد مارے گئے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سکیورٹی اداروں نے بھارتی خفیہ ایجنسی کا منصوبہ ناکام بناتے ہوئے راولپنڈی میں حساس تنصیبات پر حملہ کرنے والا اہم دہشت گرد گرفتار کیا جبکہ میانوالی آپریشن میں فتنہ الخوارج کے 7 دہشت گرد مارے گئے۔
رپورٹ میں یہ انکشاف بھی سامنے آیا ہے کہ سکیورٹی اداروں نے اسلام آباد میں ہونے والے اہم اجلاس پر حملے کا منصوبہ ناکام بنایا، ایک خودکش حملہ آور ہلاک تین دہشت گرد گرفتار کیے، ڈی جی خان آپریشن مین فتنہ الخوارج کے تین دہشت گرد ہلاک ہوئے، پنجاب میں تھریٹ کے مطابق سی ٹی ڈی مزید کارروائیاں کرے گی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: میں فتنہ الخوارج کے
پڑھیں:
خواتین کے خلاف تشدد کے واقعات میں خطرناک حد تک اضافہ
پنجاب میں خواتین کے خلاف تشدد کے واقعات خطرناک حد تک بڑھ گئے جبکہ ملوث ملزمان کے سزاؤں کی شرح بھی نہ ہونے کے برابر ہے۔
ایس ایس ڈی او کی رپورٹ کے مطابق سال 2024 کے دوران پنجاب بھر میں خواتین کے خلاف جنسی زیادتی، اغوا، غیرت کے نام پر قتل اور گھریلو تشدد کے ہزاروں واقعات رپورٹ ہوئے۔
خواتین سے زیادتی کے سب سے زیادہ 532 کیسز لاہور میں رپورٹ ہوئے لیکن صرف 2 مجرموں کو سزا ملی۔ فیصل آباد، قصور، اور دیگر اضلاع میں بھی صورتحال تشویشناک رہی۔خواتین کے اغوا کے سب سے زیادہ واقعات بھی لاہور میں رپورٹ ہوئے، جن کی تعداد 4510 رہی، مگر سزا صرف 5 مجرموں کو ملی۔
رپورٹ کے مطابق گھریلو تشدد کے کیسز میں گوجرانوالہ سرفہرست رہا، لیکن کسی بھی کیس میں کوئی سزا نہیں دی گئی۔رپورٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ شہری اور دیہی دونوں علاقوں میں خواتین کے لیے خطرات بڑھتے جا رہے ہیں، اور انصاف کا نظام مؤثر کردار ادا کرنے میں ناکام نظر آتا ہے۔
واضح رہے کہ سماجی تنظیم ساحل نے گزشتہ ماہ اعداد و شمار جاری کرتے ہوئے بتایا تھا کہ ملک بھر میں 2024 کے دوران خواتین پر تشدد کے کل 5 ہزار 253 کیس رپورٹ ہوئے، جن میں قتل، خودکشی، اغوا، ریپ، غیرت کے نام پر قتل، اور تشدد شامل تھا۔خواتین کے خلاف تشدد سے متعلق ’ساحل رپورٹ‘ اسلام آباد کیپٹل ٹیریٹری، آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان سمیت چاروں صوبوں کے 81 مختلف اخبارات سے جمع کردہ ڈیٹا کی بنیاد پر مرتب کی گئی تھی۔