نارتھ کراچی: صارم کی پوسٹ مارٹم سے قبل ابتدائی رپورٹ سامنے آگئی
اشاعت کی تاریخ: 18th, January 2025 GMT
فوٹو: اسکرین گریپ جیو نیوز
کراچی کے علاقے نارتھ کراچی میں پانی کی ٹینکی سے 7 سالہ بچے صارم کی لاش ملنے کے واقعے میں پیشرفت ہوئی ہے، بچے کی پوسٹ مارٹم سے قبل ابتدائی رپورٹ تیار کرلی گئی۔
پولیس سرجن ڈاکٹر سمعیہ کا کہنا ہے کہ 7 سے 8 سال کے بچے کی لاش عباسی شہید اسپتال لائی گئی، بچے کے جسم پر متعدد زخموں کے نشانات موجود ہیں۔
ڈاکٹر سمعیہ کا کہنا ہے کہ بچے کے جسم سے نمونے حاصل کرلیے گئے ہیں، بچے کی موت کی وجہ تفصیلی رپورٹ آنے کے بعد سامنے آئے گی۔
اس سے قبل پولیس کا کہنا تھا کہ بچے کے لاپتہ ہونے کے بعد والد کو 5 لاکھ روپے تاوان کا جعلی میسج موصول ہوا تھا۔
علاقہ مکین کا کہنا ہے کہ پولیس نے تمام ٹینکس چیک کیے، بچے کی لاش ٹینک سے اچانک ملنا تشویشناک ہے۔
واضح رہے کہ نارتھ کراچی سے 11 روز قبل لاپتہ ہونے والے 7 سال کے بچے صارم کی لاش آج ملی ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: کا کہنا کی لاش بچے کی
پڑھیں:
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے ایک ہی طرز کے مبینہ پولیس مقابلوں پر سوالات اٹھادیے
لاہور ہائیکورٹ میں سی سی ڈی کی جانب سے مبینہ پولیس مقابلے کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی، چیف جسٹس مس عالیہ نیلم نے فرحت بی بی کی درخواست پر سماعت کی، عدالتی حکم پر آئی جی پنجاب عدالت میں پیش ہوئے۔
وکیل درخواست گزار نے کہا کہ غضنفر حسن کو پولیس مقابلے میں مارا گیا، چیف جسٹس مس عالیہ نیلم نے کہا کہ دیکھتے ہیں آئی جی پنجاب کی رپورٹ کیا کہتی ہے؟
وکیل درخواست گزار نے کہا کہ سی سی ڈی کے آنے کے بعد ایک ہی طرز کے پولیس مقابلے ہورہی ہیں، درخواست گزار کا ایک بیٹا تو مارا گیا دوسرے کے تحفظ کے لیے آئے ہیں۔
چیف جسٹس مس عالیہ نیلم نے کہا کہ وکیل صاحب عدالت میں جذباتی باتیں نہیں ہوتیں، ریکوری کے بعد ملزم کو لیجاتے ہوئے گاڑی پنکچر ہوئی تو ساتھیوں نے حملہ کردیا، یہ پولیس کی رپورٹ ہے، آئی جی کو اس لیے بلایا گیا کہ ایس ایچ او عدالت کو مطمئن نہ کر سکا، اب جب رپورٹ آئی ہے تو سارا کیس مختلف نکلا۔
چیف جسٹس نے آئی جی سے مکالمہ کیا کہ فائرنگ اگر گاڑی پر ہورہی ہے تو فائر سیدھا ملزم کو لگتا ہے، نہ گاڑی پر نہ کانسٹیبل کو لگتا ہے اس لیے آپ کو بلایا گیا، اب آپ نے جو رپورٹ پیش کی ہے تو حقائق مختلف ہیں، ایک ،ایک دن میں 50 ,50 درخواستیں آرہی ہیں کہ جعلی مقابلے ہورہے ہیں۔
چیف جسٹس مس عالیہ نیلم نے آئی جی کی رپورٹ پر اطمینان کا اظہار کیا اور آئی جی پنجاب کو سی سی ڈی کے پولیس مقابلوں کا جائزہ لینے کی ہدایت کر دی۔
چیف جسٹس مس عالیہ نیلم نے کہا کہ اس وقت سی سی ڈی کے پولیس مقابلوں کی جو لہر چل رہی ہے اس کا جائزہ لیں، مبینہ پولیس مقابلوں کے خلاف ایک ایک روز میں 50 درخواستیں ا رہی ہیں، پولیس افسران کے ساتھ بیٹھ کر اس کا جائزہ لیں تاکہ آئندہ جعلی پولیس مقابلے سامنے نہ آئیں۔