چین اور امریکہ کے درمیان کچھ اختلافات ناگزیر ہیں، چینی صدر
اشاعت کی تاریخ: 18th, January 2025 GMT
بیجنگ :چین کے صدر شی جن پھنگ نے امریکہ کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ٹیلی فونک بات چیت کی۔ہفتہ کے روز شی جن پھنگ نے ٹرمپ کو دوبارہ امریکی صدر منتخب ہونے پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہم دونوں باہمی رابطوں کو بہت اہمیت دیتے ہیں، امید ہے کہ امریکی صدر کی نئی مدت کے دوران چین اور امریکہ کے تعلقات کا اچھا آغاز ہو گا، اور ہم نئے نقطہ آغاز سے چین امریکہ تعلقات میں زیادہ پیش رفت کے لیے تیار ہیں۔ شی جن پھنگ نے اس بات پر زور دیا کہ چین اور امریکہ دونوں عظیم ممالک اپنے اپنے خوابوں پر عمل پیرا ہیں اور اپنے لوگوں کو بہتر زندگی گزارنے کے قابل بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔ چین اور امریکہ کے وسیع مشترکہ مفادات ہیں اور دونوں ممالک میں تعاون کی بڑی گنجائش ہے ،جو شراکت دار اور دوست بن سکتے ہیں ۔ شی جن پھنگ نے اس بات کی نشاندہی کی کہ مختلف قومی حالات کے حامل دو بڑے ممالک کی حیثیت سے چین اور امریکہ کے درمیان کچھ اختلافات ناگزیر ہیں۔ ایک دوسرے کے بنیادی مفادات اور اہم خدشات کا احترام کرنا اور مناسب طریقے سے مسائل کے حل تلاش کرنا ضروری ہے۔ تائیوان کا امور چین کی قومی خود مختاری اور علاقائی سالمیت سے متعلق ہے۔ ہمیں امید ہے کہ امریکہ اس معاملے میں احتیاط سے کام لے گا۔چین امریکہ اقتصادی اور تجارتی تعلقات کا نچوڑ باہمی فائدے میں ہے اور تصادم ہمارا انتخاب نہیں ہونا چاہیے۔ دونوں فریقوں کو باہمی احترام، پرامن بقائے باہمی اور مشترکہ مفادات پر مبنی جذبے کے تحت تعاون کو مضبوط بنانا چاہیے اور مزید بڑے، عملی اور اچھے کام کرنے چاہیے جو دونوں ممالک اور دنیا کے لیے فائدہ مند ہوں، تاکہ چین اور امریکہ مزید مستحکم، صحت مند اور پائیدار ترقی کی راہ پر گامزن ہو سکیں۔ٹرمپ نے صدر شی جن پھنگ کی مبارکباد پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ وہ صدر شی جن پھنگ کے ساتھ عظیم تعلقات کو اہمیت کرتے ہیں، اور بات چیت اور رابطے جاری رکھنے کی امید رکھتے ہیں اور جلد از جلد صدر شی جن پھنگ سے ملاقات کے منتظر ہیں۔ امریکہ اور چین آج دنیا کے سب سے اہم ممالک ہیں انہیں طویل المدتی دوستی کو برقرار رکھنا چاہئے اور مشترکہ طور پر عالمی امن کا تحفظ کرنا چاہئے۔ دونوں سربراہان مملکت نے مشترکہ تشویش کے بڑے بین الاقوامی اور علاقائی مسائل جیسے کہ یوکرائنی بحران اور اسرائیل فلسطین تنازعہ پر تبادلہ خیال کیا۔
دونوں سربراہان مملکت نے دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ تشویش کے اہم مسائل پر باقاعدہ رابطہ برقرار رکھنے کے لیے اسٹریٹجک کمیونیکیشن چینل کے قیام پر اتفاق کیا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: چین اور امریکہ کے صدر شی جن پھنگ شی جن پھنگ نے کے لیے
پڑھیں:
پاکستان اور افغانستان کے درمیان جنگ بندی جاری رکھنے پر متفق ہونا خوش آئند اقدام ہے، حنیف طیب
ایک بیان میں چیئرمین نظام مصطفی پارٹی نے کہا کہ اب پاکستان اور افغانستان دنوں ملکوں کی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ اس مفاہمتی یاداشت پر عمل درآمد کو یقینی بنانے بالخصوص افغانستان اپنی سرزمین پاکستان یا کسی اور ملک کے خلاف استعمال نہ ہونے دے اور دہشت گردی کے خاتمہ کے تعاون کرے۔ اسلام ٹائمز۔ چیئرمین نظام مصطفی پارٹی سابق وفاقی وزیر پیٹرولیم ڈاکٹر حاجی محمد حنیف طیب نے کہا کہ افغانستان پاکستان پڑوسی اسلامی برادر ملک ہے، استنبول میں پاکستان اور افغانستان کے درمیان جنگ بندی جاری رکھنے پر متفق ہونا خوش آئند اقدام ہے، امید ہے کہ دونوں ہمسایہ ممالک دیرپا قیام امن کے لیے سفارتی اقدام کے ذریعے ایک دوسرے کے ساتھ تعاون جاری رکھیں گے۔ حاجی محمد حنیف طیب نے ترکیہ اور قطر کے مثبت کردار کو سراہتے ہوئے دونوں ممالک کی حکومت کا بھی شکریہ ادا کیا، ان دونوں ممالک کی مسلسل کوششوں اور ثالثی کی بدولت بات چیت کی راہ ہموار ہوئی اور دونوں ملکوں نے جنگی بندی پر اتفاق کیا، امید ہے کہ ترکیہ اور قطر اس عمل کے لیے اپنی کوششوں کو مسلسل جاری رکھے گی، اب پاکستان اور افغانستان دنوں ملکوں کی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ اس مفاہمتی یاداشت پر عمل درآمد کو یقینی بنانے بالخصوص افغانستان اپنی سرزمین پاکستان یا کسی اور ملک کے خلاف استعمال نہ ہونے دے اور دہشت گردی کے خاتمہ کے تعاون کرے۔