نائب وزیر اعظم نے مراکش کشتی حادثے کے پاکستانی متاثرین کو بروقت مدد فراہم کرنے کی ہدایت کردی
اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT
اسلام آباد (آئی این پی) نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے وزارت خارجہ اور داخلہ کو مراکش کشتی حادثے کے پاکستانی متاثرین کو بروقت مدد فراہم کرنے کی ہدایت کردی۔
افغان شہریوں کی تیسرے ملک منتقلی اور مراکش کشتی حادثے کی تفصیلات کا جائزہ لیا گیا، اجلاس میں سیکرٹری خارجہ، سیکرٹری داخلہ اور دیگر حکام نے بھی شرکت کی۔وزیر خارجہ نے افغان مہاجرین کو تیسرے ملک میں آباد کرنے کے معاملے کا جائزہ لینے کے ساتھ ساتھ مراکش کشتی حادثے میں کئی افراد کے جاں بحق ہونے کا بھی جائزہ لیا۔
وہ خطرناک بیماری جس کا خطرہ 55 سال سے بڑی عمر کے افراد میں دوگنا ہوگیا
اسحاق ڈار نے حکومتی ردعمل کو مربوط کرنے کیلیے ہدایات جاری کرتے ہوئے وزارت خارجہ اور وزارت داخلہ کو پاکستانی متاثرین کو بروقت معاونت فراہم کرنے پر زور دیا۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: مراکش کشتی حادثے
پڑھیں:
سیلابی ریلوں سے دریائے سندھ میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (آن لائن) سیلابی ریلوں سے دریائے سندھ میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ گڈو بیراج پر پانی کی آمد چھ لاکھ اور سکھر بیراج پر پانچ لاکھ کیوسک سے زیادہ ہے۔ ادھر کشمور گڈو بیراج کے مقام پر پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ جاری ہے۔ پنجاب سے آنے والا ریلا گڈو بیراج سے گزر رہا ہے۔ سیلاب سے گمبٹ کے کچے کے سینکڑوں علاقے زیر آب آگئے ہیں جس کے باعث سیلاب متاثرین اپنی مدد آپ کے تحت محفوظ مقامات پر منتقل ہورہے ہیں جبکہ ضلع
انتظامیہ منظر عام سے غائب ہے۔ گڈو بیراج پر سیلابی صورتحال برقرار ہے۔ سندھ کے ضلع سجاول میں سیلاب متاثرین کی مدد کے لیے پاک بحریہ کا ریسکیو اور ریلیف آپریشن جاری ہے۔ سیلاب متاثرین کو خوراک، عارضی رہائش اور طبی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔ سورجانی بند پر پاک بحریہ کے جوانوں نے سیلاب متاثرین میں راشن، ٹینٹ اور روزمرہ ضروریات کا سامان تقسیم کیا۔ متاثرین کے علاج معالجے کے لیے میڈیکل کیمپ بھی قائم کیا گیا جہاں ماہر ڈاکٹرز نے مریضوں کو مفت ادویات اور صحت کی سہولت فراہم کی ہیں۔ شاہ بندر، کوکہ بند، منارکی اور کوٹ عالم سمیت متعدد متاثرہ علاقوں میں امدادی کیمپس قائم کیے گئے ہیں، جہاں سیلاب متاثرین کو عارضی پناہ فراہم کی جا رہی ہے۔ جبکہ کچے کے دور افتاہ علاقوں میں، جہاں زمینی راستے بند ہیں، وہاں ہیلی کاپٹرز کے ذریعے خوراک اور امدادی سامان پہنچایا جا رہا ہے۔