Islam Times:
2025-04-25@10:26:47 GMT

آر ایس ایس کے نظریہ میں ملک کی خوشحالی نہیں ہے، کانگریس

اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT

آر ایس ایس کے نظریہ میں ملک کی خوشحالی نہیں ہے، کانگریس

ملکارجن کھڑگے اور راہل گاندھی نے کہا کہ آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت کے بیانات جمہوریت مخالف اور آئین کے مخالف ہیں لیکن وہ یہ جانتے ہیں کہ اس ملک کی بنیاد ہم آہنگی، امن اور اتحاد پر ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کانگریس کے صدر ملکارجن کھڑگے اور پارٹی کے سابق صدر راہل گاندھی نے کانگریس کے نئے ہیڈکوارٹر کو سیکولرازم، جمہوریت اور سماجی انصاف کی بنیاد پر قائم پائیدار جامع ترقی کی علامت قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ عمارت ہماری اقدار کی عکاسی کرتی ہے۔ ملکارجن کھڑگے اور راہل گاندھی نے راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ اس تنظیم کے سربراہ موہن بھاگوت کے بیانات جمہوریت مخالف اور آئین کے مخالف ہیں لیکن وہ یہ جانتے ہیں کہ اس ملک کی بنیاد ہم آہنگی، امن اور اتحاد پر ہے اور وہ اس نظریے کا علمبردار ہے جو مہاتما بدھ، گرو نانک اور بھگوان کرشن نے پیش کیا تھا۔ ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ کانگریس پارٹی کا نیا ہیڈکوارٹر جمہوریت، قوم پرستی، سیکولرازم، جامع ترقی اور سماجی انصاف کی بنیاد پر بنایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کی 140 سالہ شاندار تاریخ کی علامت، یہاں کی دیواریں سچائی، عدم تشدد، ایثار و قربانی، جدوجہد اور حب الوطنی کی عظیم داستان بیان کرتی ہیں۔

راہل گاندھی نے کہا کہ یہ عمارت ہمارے کارکنوں کے خون سے اور ہمارے ہر لیڈر کے خون سے بنی ہے، اس میں آپ سب شامل ہیں جو کانگریس پارٹی کے نظریات کا دفاع کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہاں کانگریس کے نظریات کا دفاع کرتے ہوئے سب کو سنگین حملے کا سامنا ہے لیکن یہ لوگ بی جے پی اور آر ایس ایس کے سامنے ہتھیار نہیں ڈال رہے ہیں۔ کانگریس کے نظریہ پر یقین رکھنے والے لوگ ڈرنے والے نہیں ہیں، اسی طرح یہ عمارت ہمارے ملک کی مٹی سے ہمارے لیڈروں اور ہمارے کارکنوں کے خون سے نکلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس عمارت کے پیچھے کا نظریہ بھی ہمارے ملک کے کونے کونے تک پہنچنا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ اس عمارت کے اندر موجود نظریات ہمارے ملک کے کونے کونے، تمل ناڈو، کشمیر، شمال مشرق، گجرات، انڈمان نکوبار اور لکشدیپ وغیرہ تک پہنچ گئے، اس عمارت سے نکلنے والے اس نظریے کو ہمارے ملک کے کونے کونے میں پھیلایا جانا چاہیئے۔

کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے کہا کہ آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت نے کل کہا تھا کہ ہندوستان کو حقیقی آزادی 1947ء میں نہیں ملی تھی، بلکہ رام مندر کی تعمیر کے وقت ملی تھی۔ انہوں نے کہا تھا کہ آئین ہماری آزادی کی علامت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا نظریہ آر ایس ایس کے نظریے کی طرح کل نہیں آیا بلکہ ہزاروں سال پرانا ہے اور تب سے آر ایس ایس کے نظریے سے لڑ رہا ہے، ہماری اپنی علامتیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس شیو ہیں، ہمارے پاس بدھ ہیں، ہمارے پاس گرو نانک ہیں، ہمارے پاس کبیر ہیں اور ہمارے پاس مہاتما گاندھی ہیں، یہ سب وہ علامتیں ہیں جنہوں نے ملک کو صحیح راستہ دکھایا ہے۔ راہل گاندھی نے کہا "سوال یہ ہے کہ کیا گرو نانک، بدھا، بھگوان کرشن آر ایس ایس کے نظریے سے تعلق رکھتے تھے، ان میں سے ایک بھی نہیں کیونکہ ان میں سے ہر ایک نے برابری اور بھائی چارے کے لئے لڑا ئی لڑی ہے"۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ آر ایس ایس کے کانگریس کے ہمارے پاس ہمارے ملک کی بنیاد ملک کی

پڑھیں:

پاکستان کے جواب سے بہت زیادہ مطمئن ہوں، مشاہد حسین

اسلام آباد:

سینئر سیاستدان مشاہد حسین کا کہنا ہے کہ پاکستان کی جانب سے جو جواب ہے میں اس سے بہت زیادہ مطمئن ہوں، بڑا ٹھیک جواب ہے، بڑی دانش مندی کے ساتھ ، دلیری کے ساتھ، میچور رسپانس ہے اور بڑا سپیسیفک رسپانس ہے، اس میں کوئی جذباتیت نہیں ہے، اس میں جو دو تین عنصر لے آئے ہیں وہ بڑے اچھے ہیں۔

ایکسپریس نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ایک تو یہ ہے کہ انھوں نے واضح طور پر کہا ہے کہ اگر آبی جارحیت ہوئی تو اس کا مطلب آل آؤٹ وار ہے، اگر وہ پانی روکتے ہیں وہ ایکٹ آف وار ہوگا، دوسرا انھوں نے کہاکہ اگر آپ نے کوئی ملٹری ایکشن کیا تو2019 کی یاد تازہ کر دیں گے ہم سخت جواب دیں گے۔ 

ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ ہم نے جو فضائی حدود بند کی ہے اس کا انڈیا کو بہت زیادہ نقصان ہے، ہمارے تو کوئی جہاز ہی نہیں جاتے اس طرف، انھوں نے کہا کہ میرا نہیں خیال کہ انڈیا پاکستان کا پانی بند کر سکتا، انڈین اسٹیٹمنٹ جو کل آیا تھا ان کی منسٹری آف فارن افیئرز کا اس میں انھوں نے سندھ طاس معاہدے کو منسوخ کرنے کی بات نہیں کی۔

انھوں نے کہا کہ اسے معطل کیا جائے گا پاکستان کے رویہ تبدیل کرنے تک، شملہ معاہدے کی منسوخی کے حوالے سے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ شملہ معاہدہ انڈیا نے تو ڈی فیکٹو منسوخ کر ہی دیا ہے جس دن انھوں نے اعلان کیا5اگست 2019کو، قبضہ کر لیا مقبوضہ کشمیر پر اس کا مطلب ہے کہ ان کی طرف سے کم سے کم، یک طرفہ طرف سے جو اقوام متحدہ کی قراردادوں کی نفی ہوئی اور شملہ معاہدہ ہو یا لاہور ڈیکلریشن ہو جب واجپائی آئے تھے نواز شریف کے دور میں کہ بائی لیٹرل ہوگا تو وہ ایک سائڈ پر ہوگیا تو اس سے فرق نہیں پڑتا۔

ہمارے کمٹمنٹ تو ہے یونائیٹڈ نیشنز ریزولوشنز کی، وہ قائم اور دائم ہیں، انھوں نے کہا کہ ہائی کمیشنوں سے عملہ کم کرنے سے کوئی خاص فرق نہیں پڑے گا، ہمارے آفیشل رابطے تو بہت کم رہ گئے تھے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان کے جواب سے بہت زیادہ مطمئن ہوں، مشاہد حسین
  • پہلگام واقعہ مودی کی ہندوتوا پالیسی کا نتیجہ ہے؛ کانگریس رہنما
  • اداکاری کا جنون؛ بھارتی نوجوان نے مکیش امبانی کی لاکھوں روپے کی ملازمت چھوڑ دی
  • بی جے پی کی حکومت کو تمام جماعتوں سے بات چیت کرنی چاہیئے، ملکارجن کھرگے
  • پاکستان کا دورہ کرکے جانیوالے امریکی رکن کانگریس کا عمران خان کی رہائی کا مطالبہ
  • طعنہ نہ دیں، ہمارے ووٹوں سے صدر بنے ہیں، رانا ثناء کا بلاول کے بیان پر ردِ عمل
  • ہمارے ڈرونز اور نام کیوجہ سے نتین یاہو کا مشتعل ہونا ہمارے لئے خوشی کا باعث ہے، انصارالله
  • ہمارے ڈرونز اور نام کیوجہ سے نتین یاہو کا مشتعل ہونا ہمارے لئے خوشی کا باعث ہے، انصار الله
  • ہمارے ڈرونز اور نام کیوجہ سے نتین یاہو کا مشتعل ہونا ہمارے لئے باعث خوشحالی ہے، انصار الله
  • غزہ میں ایک ماہ سے کوئی امدادی ٹرک داخل نہیں ہوا، لوگ بھوکے مر رہے ہیں، اقوام متحدہ