دوسروں پر انگلیاں اٹھانے والے پی ٹی آئی رہنما خود کرپٹ ہیں، پارلیمانی سیکرٹری برائے اطلاعات و نشریات بیرسٹر دانیال چودھری
اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)پارلیمانی سیکرٹری برائے اطلاعات و نشریات بیرسٹر دانیال چودھری نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)پر ملک میں افراتفری اور نفرت کی سیاست کو فروغ دینے پر تنقید کی ہے۔اتوار کو اپنے ایک خصوصی انٹرویو کے دوران انہوں نے الزام عائد کیا کہ پی ٹی آئی منافقت کر رہی ہے کیونکہ دوسروں پر انگلیاں اٹھانے والے خود کرپٹ ثابت ہو رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کی غلط کاریوں سے متعلق مزید انکشافات مستقبل میں سامنے آئیں گے۔ انہوں نے پی ٹی آئی پر مزید سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ اپنے دور حکومت میں انہوں نے عوام کی خدمت پر اپنی جیبیں بھرنے کو ترجیح دی۔ انہوں نے پی ٹی آئی پر عام لوگوں اور تاجر برادری کو ہراساں کرنے کا الزام بھی لگایا اور کہا کہ شہزاد اکبر پر بر تاجروں کو ہراساں کرنے کا الزام بھی عائد کیا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) پاکستان کو بحرانوں سے بچانے میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔
مسلم لیگ (ن) کے اقدامات کے نتیجہ میں سی پیک کے تحت رکے ہوئے منصوبوں پر پیش رفت جاری ہے اور نئے منصوبے بھی شامل کئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب مسلم لیگ (ن) نے حکومت سنبھالی تو پاکستان کو اہم چیلنجز کا سامنا تھا لیکن ہماری کوششوں سے ملک کی معیشت دوبارہ سے نمو پذیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ قابل ذکر بات یہ ہے کہ سی پیک جو بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کا ایک فلیگ شپ منصوبہ ہےمسلم لیگ (ن) کی قیادت میں زور پکڑ چکا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس جامع منصوبے کا مقصد علاقائی رابطوں کو بڑھانا، اقتصادی ترقی کو فروغ دینا اور پاکستان اور اس سے باہر لوگوں کی زندگیوں کو بہتر بنانا ہے۔ دانیال چوہدری نے کہا کہ ہم فخر سے دعویٰ کر رہے ہیں کہ مسلم لیگ ن ملک کو ترقی کی طرف لے جا رہی ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: پی ٹی آئی نے کہا کہ انہوں نے مسلم لیگ
پڑھیں:
فلسطین کی صورتحال پر مسلم ممالک اپنی خاموشی سے اسرائیل کو سپورٹ کر رہے ہیں، حافظ نعیم
اسلام آباد:امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا ہے کہ فلسطین کی صورتحال پر اپنی خاموشی سے مسلم ممالک دراصل اسرائیل کو سپورٹ کر رہے ہیں، ابراہیم معاہدے کی طرف جانے کی کوششوں کی مزاحمت کریں گے۔
اسلام آباد میں ملی یکجہتی کونسل کے زیر اہتمام مجلس قائدین اجلاس اور ’’قومی مشاورت‘‘ سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ اس وقت امت مسلمہ اور ملک کو درپیش حالات میں مضبوط و جاندار موقف اپنانے کی ضرورت ہے، مسئلہ فلسطین قبلہ اول کی آزادی کی جنگ ہے۔
انہوں نے کہا کہ فلسطین میں جو لوگ حق کے راستے میں قربانیاں دے رہے ہیں ان کے لیے آواز اٹھانی چاہیے۔ فلسطین میں روزانہ عورتوں اور بچوں سمیت 100 سے زائد افراد کو شہید کیا جا رہا ہے، بدترین بمباری کی جاری ہے اور کوئی پوچھنے والا نہیں۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ آج جانوروں کے حقوق کی بات کرنے والے مغربی ممالک کہاں ہیں، دنیا بھر میں باضمیر لوگ فلسطینیوں کے حق میں آواز بلند کر رہے ہیں، ہمیں افسوس ہوتا ہے کہ فلسطین کی صورتحال پر اپنی خاموشی سے مسلم ممالک دراصل اسرائیل کو سپورٹ کر رہے ہیں، ہمیں اپنے حکمرانوں کو جگانے کے لیے بھی آواز بلند کرنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ غزہ میں حق و باطل کی جنگ لڑی جا رہی ہے، حماس نے جو کیا عالمی قوانین کے مطابق کیا ہے، کسی بھی اعتبار سے حماس کے قدم کو غلط نہیں کہا جا سکتا، ہمیں واضح طور پر حماس کے ساتھ کھڑا ہونا ہوگا، پاکستان کو اپنے ہاں حماس کا دفتر قائم کرنا چاہیے، اسرائیلی لڑ نہیں سکتے اس لیے وہ نہتے بچوں، عورتوں اور عوام کو مار رہے ہیں، ٹرمپ اسرائیل کی ہرممکن مدد کر رہا ہے۔
حافظ نعیم نے کہا کہ پاکستان کی بنیادوں میں فلسطین کاز شامل ہے، قائد اعظم محمد علی جناح نے اسرائیل کو مغرب کا ناجائز بچہ کہا تھا، پاکستان کی پالیسی ہے کہ ہم اسرائیل کو کسی طور پر تسلیم نہیں کریں گے، پاکستان کو فلسطین کے ایک ریاستی حل کا مطالبہ کرنا چاہیے، اگر کوئی ابراہیم معاہدے کی طرف جانے کی کوشش کریں گے تو ہم اس کی مزاحمت کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں فلسطینیوں کی مدد کے لیے ہر ممکن مدد کر نی چاہیے، جب اسرائیل پر ایران کے حملے ہوئے تو ٹرمپ امن کے لیے میدان میں آگیا، جب بھارت نے حملہ کیا تو ٹرمپ چپ تھا لیکن جب پاکستان نے جواب دیا تو وہ امن کے لیے آگیا، کشمیر کے لیے ٹرمپ کی ثالثی کی کیا ضرورت ہے، کشمیر پر اقوام متحدہ کی قراردادیں موجود ہیں ان پر عمل کیا جائے، کشمیریوں کے حق خود ارادیت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔
حافظ نعیم نے کہا کہ حکمران اور افواج اپنے حصے کا کام کرتے ہیں تو قوم اس کا ساتھ دیتی ہے، ہمیں ایران کے ساتھ کھڑے ہونے کی ضرورت ہے اور ایران کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ ہمیں یہ بھی دیکھنا ہے کہ کوئی بھی گروہ یا فرد توہین رسالت کا غلط استعمال نہ کرے، جو لوگ توہین رسالت کا قانون ختم کرنا اور مجرموں کو بچانا چاہتے ہیں ان کے خلاف بھر پور آواز بلند کی جانی چاہیے، توہین رسالت کے قوانین کے حوالے سے ہمیں ہوشیار رہنا ہوگا۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ سود کے خاتمے کے لیے حکومت نے کیا قدم اٹھایا ہے، ملک سے سود کے خاتمے کے لیے ایک مضبوط آواز اٹھانے کی ضرورت ہے۔