وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا ہے کہ یہ نہایت افسوسناک اور شرمناک امر ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)کے حامی اپنے بانی کی 190 ملین پاؤنڈز کی واضح کرپشن کا دفاع کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

اتوار کو ایک بیان میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے ’کرپشن کارڈ‘ کو اپنی پوری سیاسی مہم  کا حصہ بنایا اور شفافیت اور احتساب کے وعدوں پر لوگوں کو اپنی طرف مائل کرنے کی کوشش کی تاہم پی ٹی آئی کا دوغلاپن اور منافقت کھل کر سامنے آ گئی ہے۔

احسن اقبال نے کہا کہ حیرت کی بات ہے کہ کرپشن اور کڑے احتساب کی دعویدار پاکستان تحریک انصاف اپنے بانی کے 190 ملین پاونڈز (تقریباً 64 ارب روپے)کے سکینڈل پر آنکھیں کیسے بند کر لی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی والوں نے عوامی اعتماد کی دھجیاں اڑائی ہیں اب یہ لوگ سچائی کا سامنا کرنے کے بجائے مذہب یا اینٹی اسٹیبلشمنٹ بیانیے کا سہارا لے کر تنقید سے بچنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ حقائق واضح اور ناقابل تردید ہیں، جن کے مطابق برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی (این سی اے)نے 190 ملین پائونڈز پاکستان کو واپس کیے جو قومی خزانے میں عوام کی فلاح و بہبود کے لیے جمع ہونے تھے۔

احسن اقبال نے کہا کہ اس رقم کو قومی خزانے میں جمع کرانے کی بجائے بانی پی ٹی آئی نے یہ فنڈز اپنے اتحادی مشہور پراپرٹی ٹائیکون کو فائدہ پہنچانے کے لیے منتقل کر دیے۔ یہ رقم سپریم کورٹ کے اس اکاؤنٹ میں جمع کی گئی جو ملک ریاض پر عائد کیے گئے جرمانے کی ادائیگی کے لیے بنایا گیا تھا۔

احسن اقبال نے کہا کہ بدلے میں بانی پی ٹی آئی نے ذاتی فوائد حاصل کیے، اگرچہ ان فوائد کو نظرانداز بھی کر دیا جائے تو ریاستی فنڈز کو ذاتی مقاصد کے لیے منتقل کرنا ایک ناقابل معافی جرم ہے۔

انہوں نے کہا کہ 28 جولائی 2022 کو فنانشل ٹائمز نے ایک تفصیلی رپورٹ شائع کی، اس میں بھی بانی پی ٹی آئی کے خیراتی فنڈز کو اپنی سیاسی مہم کے لیے استعمال کرنے کی کرپشن کو بے نقاب کیا گیا لیکن آج تک بانی پی ٹی آئی نے اخبار کے خلاف کوئی قانونی کارروائی نہیں کی جو ان کی بے گناہی پر سنگین سوالات اٹھاتا ہے۔

احسن اقبال نے کہا کہ یہ سکینڈل صرف مالی بدعنوانی تک ہی محدود نہیں ہے بلکہ عوامی اعتماد کے ساتھ ایک سنگین دھوکا بھی ہے، جو رہنما خود کو کرپشن کے خلاف جدوجہد کا علمبردار کہتا تھا وہ190 ملین پاؤنڈز کی میگا کرپشن میں ملوث پایا گیا۔

احسن اقبال کہا کہ یہ پی ٹی آئی اور اس کے حامیوں کی منافقت ہے جو اپنے بانی کی اس طرح کی حرکتوں اور کرپشن کا دفاع کرتے ہیں یہ ان اصولوں کی کھلی خلاف ورزی بھی ہے جن کا وہ دعویٰ کرتے تھے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

احتساب احسن اقبال بانی پی ٹی آئی بدعنوانی پاکستان تحریک انصاف پی ٹی آئی خیراتی فنڈز سکینڈل عدالت فنانشل ٹائمز فوائد کرپشن ملین پاؤنڈز نظر انداز وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: احسن اقبال بانی پی ٹی ا ئی بدعنوانی پاکستان تحریک انصاف پی ٹی ا ئی خیراتی فنڈز سکینڈل عدالت فنانشل ٹائمز فوائد ملین پاؤنڈز وی نیوز احسن اقبال نے کہا کہ بانی پی ٹی ا ئی پی ٹی ا ئی نے ملین پاؤنڈز پی ٹی آئی کے لیے

پڑھیں:

ریاستی ستون نے پاکستان میں مصنوعی بحران پیدا کیے، احسن اقبال

وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاکستان میں مصنوعی بحران ریاستی ستون نے پیدا کیے، ملک کے سیاسی بحران کبھی اسٹیبلشمنٹ اور کبھی عدلیہ کی جانب سے پیدا کیے گئے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ بار میں یوم تکبیر کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں 2017 سے عدلیہ کو سیاست میں ملوث کرنے کا سلسلہ شروع ہوا، یہی بات چھبیسویں آئینی ترمیم کی وجہ بنی۔

احسن اقبال  نے کہا کہ سپریم کورٹ نے ایسے فیصلے کیے جو سپریم کورٹ کو ہی درست کرنے پڑے، پاکستان میں بحران مصنوعی تھا جو ریاست کے کسی ایک ستون نے پیدا کیے۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک کے سیاسی بحران کبھی اسٹیبلشمنٹ اور کبھی عدلیہ کی جانب سے پیدا کیے گئے، آج اس بات پر سب متفق ہیں کہ ملک کو استحکام کی طرف لے کر جائیں گے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر کہہ چکے ہیں کہ وہ خود کو سیاست سے الگ رکھتے ہیں، عدلیہ کا کندھا بھی کسی سیاسی جنگ کے لیے استعمال نہیں ہونا چاہیے۔

’پاکستان کلیدی تجارتی اور لاجسٹک مرکز بننے کے لیے پرعزم ہے‘

قبل ازیں اسلام آباد کے مقامی ہوٹل میں منعقدہ پانچویں سی اے آر ای سی انسٹیٹیوٹ سالانہ تحقیقی کانفرنس سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ  پاکستان "اُڑان پاکستان” وژن کے تحت پائیدار ترقی، علاقائی روابط، ڈیجیٹل تجارت اور سبز توانائی کے فروغ کے ذریعے وسطی و جنوبی ایشیا کے لیے ایک کلیدی تجارتی اور لاجسٹک مرکز بننے کے لیے پرعزم ہے۔

کانفرنس کا موضوع "کاریک کنیکٹیویٹی: تجارت اور تجارتی سہولت کا فروغ” تھا، جس میں ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی )،کاریک انسٹیٹیوٹ، پاکستان انسٹیٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ اکنامکس (پائیڈ )، اور یونیورسٹی آف سرگودھا کے اشتراک سے اعلیٰ سطحی نمائندگان، ماہرینِ معیشت، اسکالرز اور پالیسی سازوں نے شرکت کی۔

احسن اقبال نے کہا کہ آج کا دور "علاقائی حقیقت پسندی” کا ہے، جہاں دنیا کو موسمیاتی تبدیلی، جغرافیائی سیاسی تناؤ، اور ٹیکنالوجی میں انقلاب جیسے چیلنجز کا سامنا ہے۔

ایسی صورتحال میں وسطی ایشیائی علاقائی اقتصادی تعاون ممالک کو اپنی باہمی تجارت اور تعاون کو فروغ دینا ہوگا۔وفاقی وزیر نے توجہ دلائی کہ کاریک ممالک (چین کے علاوہ) کے درمیان باہمی تجارت صرف 7 فیصد ہے، جب کہ آسیان ممالک میں یہ شرح 22 فیصد سے زائد ہے۔

اُنہوں نے کہا کہ یہ کمی جغرافیہ کی نہیں، بلکہ ادارہ جاتی ہم آہنگی کی کمی، ناقص لاجسٹکس، اور غیر مربوط ضوابط کی وجہ سے ہے۔

انہوں نے معروف معیشت دان پال کولیئر کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ اُڑان پاکستان – ترقی کا نیا وژن ہے۔

انہوں نے "اُڑان پاکستان” کے پانچ ستونوں پر تفصیلاً روشنی ڈالی جس میں برآمدات ،ترقی کا انجن ،مساوات اور بااختیاری ، تمام طبقات کی شمولیت، ای-پاکستان ، ڈیجیٹل انقلاب کی جانب پیش قدمی، ماحولیات،خوراک، پانی اور موسمیاتی تحفظ اور توانائی و انفراسٹرکچر و صنعتی ترقی کا ایندھن شامل ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی آئی ٹی برآمدات 3.5 ارب ڈالر سے تجاوز کر چکی ہیں اور سالانہ 20 فیصد کی شرح سے بڑھ رہی ہیں، جب کہ 2.2 ملین نوجوانوں کو ڈیجیٹل مہارتوں کی تربیت دی جا چکی ہے۔

وفاقی وزیر نے پاکستان سنگل ونڈو کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ کسٹمز کلیرنس کا وقت آٹھ دن سے گھٹ کر صرف 48 گھنٹے رہ گیا ہے، اور اب اسے وسطی ایشیائی راہداریوں سے جوڑا جا رہا ہے تاکہ پورے کاریک خطے میں ڈیجیٹل تجارت کو فروغ دیا جا سکے۔

ٹی آئی آ ر کنونشن کے تحت پاکستان نے چین، وسطی ایشیا اور مشرق وسطیٰ کے درمیان سینکڑوں ٹرکوں کی بین الاقوامی نقل و حمل کو ممکن بنایا ہے، جس سے لاگت میں 30 فیصد اور وقت میں 50 فیصد تک کمی آئی ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ چین-پاکستان اقتصادی راہداری ایک علاقائی اثاثہ ہے، جس کے ذریعے 3,000 کلومیٹر سے زائد سڑکیں تعمیر ہو چکی ہیں، 11 گیگا واٹ بجلی شامل کی جا چکی ہے، اور گوادر بندرگاہ کو ایک علاقائی گیٹ وے بنایا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سی پیک کا دوسرا مرحلہ صنعتی تعاون اور خصوصی اقتصادی زونز پر مبنی ہے، جس میں کاریک ممالک کو پاکستان کی ویلیو چینز میں شامل ہونے اور عالمی منڈی تک رسائی حاصل کرنے کی دعوت دی گئی۔

وفاقی وزیر نے توانائی کو خطے کی ترقی کی "ریڑھ کی ہڈی” قرار دیتے ہوئے بتایا کہ کاسا-100جیسے منصوبے پاکستان، افغانستان، کرغزستان، اور تاجکستان کو جوڑ رہے ہیں۔انہوں نے کاریک گرین انرجی کوریڈور کے قیام کی تجویز دی تاکہ شمالی توانائی پیدا کرنے والے ممالک کو جنوبی صارفین سے جوڑا جا سکے۔

انہوں نے زور دیا کہ ڈیجیٹل معیشت کی اہمیت اب تجارت جتنی ہی ہو چکی ہے۔ای-پاکستان کے تحت،سرکاری خدمات کو ڈیجیٹل بنایا جا رہا ہے،فری لانسرز نے 2024 میں 1 ارب ڈالر سے زائد کی آمدنی حاصل کی،ریگولیٹری سینڈ باکس اور اسٹارٹ اپ انوویشن کی حوصلہ افزائی کی جا رہی ہے۔

انہوں نے کارک ڈیجیٹل ٹریڈ کوریڈور کی تجویز بھی دی، جو اسمارٹ لاجسٹکس، ای-کسٹمز، اور ڈیجیٹل سرٹیفیکیشن پر مبنی ہو گا۔انہوں نے کہا کہ خطے میں اعتماد سازی کا عمل تعلیم اور عوامی سطح پر روابط سے شروع ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ تعلیم کے معیارات کو ہم آہنگ کیا جائے،طلبہ اور اساتذہ کے تبادلے کو فروغ دیا جائے،پالیسی سازی میں تحقیق کا کردار بڑھایا جائے۔

احسن اقبال نے تمام شریک ممالک، اداروں اور پالیسی سازوں پر زور دیا کہ وہ محض منصوبوں تک محدود نہ رہیں، بلکہ عملدرآمد، ہم آہنگی، اور مشترکہ قیادت کو ترجیح دیں۔

انہوں نے کہا کہ آئیے ایسا کاریک خطہ بنائیں جو صرف اشیاء اور خدمات نہیں بلکہ خواب، مواقع اور مستقبل کو آپس میں جوڑتا ہو۔پاکستان کا عزم دہراتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کاریک وژن 2030 سے مکمل طور پر وابستہ ہے اور خطے میں معاشی ترقی، پائیداری، اور روابط کے فروغ میں بھرپور کردار ادا کرتا رہے گا۔

متعلقہ مضامین

  • معرکۂ حق کی طرح معیشت میں بھی کامیابی حاصل کرنی ہے: احسن اقبال
  • بھارت کی قیادت کا غرور تین روز کی جنگ نے ملیا میٹ کر دیا ہے، احسن اقبال
  • ہم نوجوانوں کو مرغی یا انڈے نہیں، لیپ ٹاپ اور تعلیم دیں گے، احسن اقبال
  • چین نے ہر نازک وقت میں پاکستان کا چٹان کی مانند ساتھ دیا، احسن اقبال
  • چین نے ہر نازک وقت میں پاکستان کا چٹان کی مانند ساتھ دیا: احسن اقبال
  • چاغی کے پہاڑوں میں دھماکوں نے خطے کی تاریخ بدل دی ، احسن اقبال
  • ایٹمی پروگرام کا سہرا ذوالفقار علی بھٹو اور ڈاکٹر عبدالقدیر کے سر ہے، احسن اقبال
  • ریاستی ستون نے پاکستان میں مصنوعی بحران پیدا کئے: احسن اقبال
  • مضبوط دفاع کے لیے مضبوط معیشت بھی ضروری ہے: احسن اقبال
  • ریاستی ستون نے پاکستان میں مصنوعی بحران پیدا کیے، احسن اقبال