جدہ میں پاکستان پیپلزپارٹی کے زیراہتمام ذوالفقارعلی بھٹوکی97 ویں سالگرہ
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
شرکاء کا گروپ فوٹو
جدہ میں پاکستان پیپلز پارٹی کے زیراہتمام قائدِ عوام شہید ذوالفقارعلی بھٹوکی97 سالگرہ کے موقع پر مقامی ہوٹل میں ایک پُروقار تقریب منعقد ہوئی۔ جس کی مہمانِ خصوصی رکن قومی اسمبلی و سابق سینٹر سحر کامران تھیں۔ جبکہ صدارت پیپلز پارٹی سعودی عرب کے صدر چوہدری تصور حسین نے کی۔ نظامت کے فرائض آفتاب علی ترابی نے سرانجام دی۔ اس موقع پرسنیٹر سحر کامران نے اپنے خطاب میں کہا کہ ذوالفقارعلی بھٹو شہید ایک عظیم عالمی لیڈر تھے جنہوں نے تیسری دنیا کو یکجا کرنے اور انکا مقام دلانے کے لئے کام کیا۔ آج بھٹو شہید کے ادھورے ایجنڈے کوانکے نواسے چئیرمین بلاول بھٹونےمکمل کرنےکا بیڑا اٹھایا ہے اور وہ دن دور نہیں جب وہ وزیراعظم بن کر پاکستان کو پھراقوام عالم میں وہی مقام دلائیں گے جو شہید بھٹو نے دلایا تھا۔ انھوں نے بھٹوکی خدمات کوخراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ ان کے نظریات آج بھی عوام کے دلوں میں زندہ ہیں۔ شہید بھٹو نے جمہوریت کا جو پودا لگایا تھا اسکی آبیاری آج صدر آصف زرداری اور چئیرمین بلاول بھٹو کر رہے ہیں اور یہ تمام رکاوٹوں کے باوجود پھول پھل رہا ہے۔ انکا کہنا تھا کہ جدہ میں جب وہ اسکول کی پرنسپل تھیں اس وقت پاکستان انٹرنیشنل اسکول رحاب میں بے پناہ ترقیاتی کام ہوئے اور اسکول کی بلڈنگ کی بھی تعمیر ہوئی اور اسکول کا آڈیٹوریم شہید بے نظیر بھٹو کے نام سے جانا جاتا ہے۔ تقریب سے نائب صدر ملک جاوید اعوان، چوہدری ذوالفقار، عدیل صدیقی، اسد اکرم، مسلم کانفرنس کے سردار محمد اشفاق اور ن لیگ کے چئیرمین چوہدری محمد اکرم نے بھی خطاب کیا جبکہ کبابش آرٹس کونسل کے چیئرمین ملک علی خورشید سلطان نے خصوصی شرکت کی۔ مقررین نے اپنے خطابات میں بھٹو شہید کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے پاکستان کو ایٹمی قوت بنایا اور ملکی سالمیت کو ناقابلِ تسخیر بنایا۔ مقررین نے زور دیا کہ بھٹو کا نظریہ آج بھی ملک کی ترقی اور خوشحالی کے لیے مشعل راہ ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
سیاسی بیروزگاری کا رونا رونے کیلئے پی ٹی آئی ہی کافی تھی، پیپلزپارٹی کو شامل ہونے کی ضرورت نہیں تھی
لاہور ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 16 ستمبر 2025ء ) وزیر اطلاعات و ثقافت پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہےکہ سندھ میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، اس کے باوجود پیپلز پارٹی وفاق کو بیرون ممالک امداد مانگنے پر فورس کر رہی ہیں۔ عظمیٰ بخاری نے پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کی پریس کانفرنس کو غیر سنجیدہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سیاسی بیروزگاری کا رونا رونے کے لیے پی ٹی آئی ہی کافی تھی، پیپلز پارٹی کو اس بیانیے میں شامل ہونے کی کوئی ضرورت نہیں تھی۔عظمیٰ بخاری نے کہا کہ پنجاب اس وقت ملکی تاریخ کے سب سے بڑے سیلاب کا سامنا کر رہا ہے، وزیر اعلیٰ مریم نواز اور پنجاب کی انتظامیہ دن رات سیلاب متاثرین کی بحالی اور ریلیف میں مصروف ہیں۔ الحمدللہ پنجاب حکومت اپنے وسائل سے متاثرین کی ہر ممکن مدد فراہم کر رہی ہے اور وفاق یا کسی دوسری تنظیم سے کسی قسم کی امداد کی طرف نہیں دیکھا۔(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ مریم نواز نے تمام وسائل اور حکومتی مشینری کا رخ متاثرہ علاقوں کی طرف موڑ دیا ہے۔
اس وقت ہمارا فوکس صرف عوامی خدمت ہے، اسی لیے ہم سیاسی تلخیوں کو اتحادی سمجھ کر برداشت کر رہے ہیں، لیکن اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ پیپلز پارٹی کے جعلی فلسفے اور ناکام تھیوریاں سنیں۔وزیر اطلاعات پنجاب نے کہا کہ منظور چوہدری اور حسن مرتضیٰ اپنے دکھ اور فلسفے بلاول بھٹو اور مراد علی شاہ کو سنائیں۔ سندھ میں سیلاب سے کوئی بڑا جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا، اس کے باوجود پیپلز پارٹی وفاق کو بیرون ملک امداد لینے پر مجبور کر رہی ہے جو غیر سنجیدہ رویہ ہے۔عظمیٰ بخاری نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور اس کے ہارے ہوئے رہنماؤں کو پہلے سندھ کے عوام کے مسائل کی فکر کرنی چاہیے، جہاں 2022 کے سیلاب متاثرین آج تک امداد کے منتظر ہیں۔