Jasarat News:
2025-11-03@08:17:28 GMT

جامشورو،پینے کے پانی کی عدم فراہمی پر شہری پریشان

اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT

جامشورو(نمائندہ جسارت)کراچی کینال KBفیڈر کا پانی ترقیاتی کام ہونے کی وجہ سے گزشتہ ماہ سے بندہونے کی وجہ سے کراچی کو پینے کے پانی کی فراہمی گزشتہ ایک ماہ سے معطل ہے۔جس سے انسانی آبادی قلت آب سے شدید پریشان ہے۔ مویشی پیاس سے مر رہے ہیں، جبکہ فیڈرز میں پانی نہ ہونے سے ماہی گیرسخت پریشان ہیں۔ فصلوں کو پانی نہ ملنے سے رہی سہی زراعت سوکھنے لگی ہیں۔ اِس کے علاوہ پانی سے چلنے والے کاروبار عمارتی تعمیراتی کام شدید متاثر ہونے سے مزدوروں کے گھروں کا چولہا جلنا بند ہو گیا ہے۔جبکہ جا مشورو کی یونیو ر سٹیز، اسکولوں، کالجوں کا تعلیمی عمل اور اِنتظامی عمل شدید متاثر ہونے سے اْساتذہ، طلباء اور ملازمین بھی سخت پریشان ہیں۔ضلع جامشورو کے بیشتر سرکاری اور نجی دفاتر میں بھی حاضری کم ہونے کی وجہ سے اِنتظامی عمل متاثر ہو رہا ہے۔ یہاں یہ اَمر قابل غور ہے اتنے بڑ ے پرو جیکٹ کراچی کینال کاکام شروع ہونے سے پہلے ضلع جامشورو کے منتخب نمائندوں، وزیراعلیٰ سندھ، وزیر آبپاشی اور ضلعی اِنتظامیہ کے درمیا ن میٹنگ بھی ضرور ہوئی ہوگی،اوراِس میٹنگ میں پانی کی سپلائی بند کرنے سے پہلے ڈسٹرکٹ واٹر مینجمنٹ کمشنر (DC) اور منتخب نمائندوں نے لوگوں کے لیے پانی تک رسائی، آبی حیات اور زراعت کو یقینی بنانے کے لیے کیے گئے اِقدامات پر تبادلہ خیال کیا ہوگا،اور اِس بات پر غور کیا کہ کراچی کینال میں پانی کے لیے کوئی متبادل راستہ فراہم کرنا ممکن نہیں تھا۔ جہاں اَب بھاری مشینری دن رات چل رہی ہے۔یہاں یہ اَمر بھی قابلِ فکر ہے کہ جامشورو کےDC یا میونسپل ٹاؤن کمیٹیاں اور یونین کونسلز اپنے کھڑے سرکاری ٹینکرز کے ذریعے ہر وارڈ کو پانی فرا ہم نہیں کر سکتیں یامخصوص جگہ پر ٹینکر مفت لوڈ کر کے اور ہر گھر کو ضرورت کے مطابق پانی کی فراہمی دے کر ضروریات پورا کرسکتی ہیں۔پانی کی فراہمی ابھی تک معطل ہے، اور مصدقہ معلومات کے مطابق اگلے ماہ بھی پانی کی بحالی نہیں ہوسکے گی۔ حالانکہ یہ بات آبپاشی کے ذرا ئع کا پتا ہونا چاہیے تھا کہ پانی کی عوام کو بحالی کے لئے کیا ِقدامات کرنا چاہیے تھے۔اِس ضمن میں سخت باعث فکر بات یہ ہے کہ جامشورو میں پانی کی کمی کے باعث میت کو غسل نہیں دیا جا سکتا، مساجد میں نمازی وضو نہ کرنے کی وجہ سے سخت پریشان ہیں۔گزشتہ دِنوں جامشورو کےDC نے واٹر ٹینکرز کے نرخ مقر ر کئے تھے، لیکن وہ اِس پر عمل درآمد کرنے میں ناکام نظر آرہے ہیں۔ جس کی وجہ سے واٹر ٹینکر کے ریٹ آسمان سے باتیں کررہے ہیںاور شہری مہنگے داموں پانی خریدنے پر مجبور ہیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: جامشورو کے کی وجہ سے میں پانی پانی کی ہونے سے

پڑھیں:

کراچی: نالہ متاثرین کو حکومت سندھ کی جانب سے پلاٹ فراہمی میں تاخیر، سپریم کورٹ سے نوٹس لینے کامطالبہ

کراچی:

گجر، اورنگی اور محمود آباد کے نالہ متاثرین نے حکومت سندھ کی جانب سے پلاٹ فراہمی میں تاخیر حربے آزمانے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے سپریم کورٹ سے اس معاملے پر نوٹس لینے کا مطالبہ کردیا۔

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے  گجر، اورنگی، محمود آباد کے نالہ متاثرین نے کہا کہ پلاٹ کی الاٹمنٹ تک ہر خاندان  کو 30 ہزار روپے ماہانہ بطور عارضی کرایہ فوری طور پر ادا کیا جائے اور ہر متاثرہ خاندان کو 30 لاکھ روپے تعمیراتی رقم دی جائے تاکہ کم از کم ایک معیاری گھر تعمیر ہوسکے ۔

نالہ متاثرین نے متاثرین نے سپریم کورٹ سے عدالتی حکم کے باوجود حکومت سندھ کی جانب سے پلاٹ نہ دینے، تعمیراتی رقم میں اضافے اور پلاٹ کی الاٹمنٹ تک کرائے کی ادائیگی کے مطالبات کردیے اور کہا کہ انہیں اب تک ان کا حق نہیں دیا گیا اور حکومت کی غفلت، افسران کی بدعنوانی اور انصاف کی نفی کے خلاف عدالت عظمیٰ سےنوٹس لینے کی اپیل کردی۔

کراچی بچاؤ تحریک کے تحت خرم علی نیئر، عارف شاہ اور دیگر نے کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ  پانچ سال قبل 2020 کی تباہ کن بارشوں اور سیلاب کے بعد کراچی کو جو نقصان پہنچا، اس کا گزشتہ برسوں کے دوران سارا ملبہ کچی آبادیوں پر ڈالا گیا، 2021 میں گجر، اورنگی اور محمودآباد نالوں کے اطراف کے ہزاروں مکان مسمار کیے گئے اور تقربیاً 9 ہزار سے زائد گھروں کی تباہی سے 50 ہزار سے زائد افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔

 انہوں نے کہا کہ گجر نالے کے عوام کے بھرپور احتجاج کی وجہ سے کم سے کم عدالت نے ان متاثرین کو دوبارہ آباد کرنے کا فیصلہ دیا اور جب تک انہیں آباد نہیں کیا جاتا انہیں کرایہ فراہم کرنے کا حکم جاری کیا تھا مگر متاثرین کو فقط دسمبر 2023 تک کرائے جاری کیے گئے۔

ان کا کہنا تھا کہ عدالت عظمیٰ کے آخری حکم نامے میں ہر متاثرہ خاندان  کو ہر مسمار مکان کے عوض 80 گز کا پلاٹ اور تعمیراتی رقم جاری کرنے کا حکم دیا گیا تھا مگر  حکومت سندھ نے محض معمولی تعمیراتی رقم جاری کی، جس سے ایک کمرہ بنوانا مشکل تھا جبکہ پلاٹ 2027 تک دینے کا بھی کوئی ارادہ نہیں رکھتی۔

 متاثرین نے مطالبہ کیا کہ فی خاندان30 ہزار  روپے ماہانہ بطور عارضی کرایہ فوری طور پر ادا کیا جائے، جب تک پلاٹ الاٹ اور تعمیر ممکن نہ ہو اس وقت تک ہر متاثرہ خاندان کو 30 لاکھ روپے تعمیراتی رقم دی جائے تاکہ کم از کم ایک معیاری گھر تعمیر ہو سکے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جو دو ہزار سے زائد شکایات خارج کی گئیں ان کا فوری اندراج کیا جائے اور اندراج کا عمل مکمل طور پر شفاف اور عوامی نگرانی میں ہو، نیز  پلاٹس 90 دن کے اندر الاٹ کیے جائیں اور متبادل اراضی فراہم کی جائے۔

 متاثرین نے مطالبہ کیا کہ سپریم کورٹ کے احکامات کا فوری نفاذ یقینی بنایا جائے، عدالت نے جو 80 گز پلاٹ اور تعمیراتی معاوضہ طے کیا تھا، اس میں کسی قسم کی تاخیر یا من مانی قبول نہیں ہوگی۔

مزید کہا کہ جو لوگ بے گھر ہونے کے نتیجے میں دل کے دورے پڑنے یا حادثات میں ہلاک ہوئے، ان کے لواحقین کو مناسب معاوضہ اور سرکاری امداد دی جائے اور تمام چیک کا اجرا، پلاٹ الاٹمنٹ اور اندراج کا عمل آن لائن شفاف ریکارڈ میں ڈال دیا جائے اور متاثرین اور سول سوسائٹی کی مستقل نگرانی ممکن بنائی جائے۔

متاثرین نے کہا کہ اگر ان مطالبات کو ایک ہفتے تک پورا نہیں کیا گیا تو کراچی بچاؤ تحریک متعلقہ قانونی راستوں کے ساتھ ساتھ پر امن مگر سخت عوامی احتجاج، دھرنے اور سڑکوں پر مؤثر تحریک شروع کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ ہم عدالت عظمیٰ کے سامنے بھی اپیل کریں گے کہ وہ فوری طور پر عملی اقدام کرے اور حکومت اور بیوروکریسی کو  نوٹس جاری کرے۔

متعلقہ مضامین

  • خانپور ڈیم آلودہ پانی فراہمی کیس میں ایڈووکیٹ جنرل کے پی کو نوٹس
  • سپریم کورٹ؛ خانپور ڈیم آلودہ پانی فراہمی کیس میں ایڈووکیٹ جنرل کے پی کو نوٹس جاری
  • ایران میں بدترین خشک سالی، دارالحکومت کو پانی فراہمی کرنے والے ڈیم میں صرف دو ہفتے کا ذخیرہ رہ گیا
  • تاریخی خشک سالی، تہران میں پینے کے پانی کا ذخیرہ 2 ہفتوں میں ختم ہوجائے گا
  • کراچی: نالہ متاثرین کو حکومت سندھ کی جانب سے پلاٹ فراہمی میں تاخیر، سپریم کورٹ سے نوٹس لینے کامطالبہ
  • غنی امان کی بازیابی کے لیے مظاہرہ
  • شہرکے مختلف علاقوں میں پانی کی قلت کے باعث شہری دورسے پانی بھربے پرمجبورہے
  • پنجاب میں ائیر کوالٹی انتہائی خطرناک سطح پر پہنچ گیا، شہری مختلف بیماریوں میں مبتلا ہونے لگے
  • کراچی میں چوری شدہ موٹرسائیکل کا ای چالان، شہری حیران و پریشان
  • چیئرمین سی ڈی اے کی زیر صدارت اجلاس،سی ڈی اے اور سپارکو کے درمیان بہتر شہری منصوبہ بندی کے حوالے سے سیٹلائٹ امیجز کی فراہمی کے حوالے سے تبادلہ خیال