ڈیرہ غازی خان ( بیورو رپورٹ) بزرگ خاتون بیگم عفیفہ ممدوٹ لاہور میں انتقال کر گئیں۔ لغاری فیملی کی بزرگ شخصیت بیگم عفیفہ ممدوٹ ایک باوقار اور معزز خاتون تھیں جو اپنے خاندان اور سماجی حلقوں میں قدر کی نگاہ سے دیکھی جاتی تھیں۔ عفیفہ جمال لغاری 4 ستمبر 1928 کو پیدا ہوئیں، وہ نواب سر جمال خان لغاری کی بڑی صاحبزادی تھیں۔ ڈیرہ غازی خان میں ایم این اے کے الیکشن میں بھی حصہ لیا مگر کامیاب نہ ہوسکیں۔ سابق صدر پاکستان فاروق لغاری کی پھوپھو تھیں۔ بیگم عفیفہ ممدوٹ کی شادی نوابزادہ ذوالفقار علی خان ممدوٹ سے ہوئی تھی جو کہ نواب شاہنواز خان ممدوٹ کے صاحبزادے اور تحریک پاکستان کے اہم ذمہ داروں میں سے ایک تھے اور تقسیم سے قبل مسلم لیگ کے صدر تھے۔ بیگم ممدوٹ نے صحت، سماجی بہبود اور خصوصی تعلیم کی وفاقی وزیر اور اقوام متحدہ میں ملک کی نمائندہ کے طور پر خدمات انجام دیں۔ ان کے انتقال پر پورے خاندان میں سوگ کا سماں ہے۔ مرحومہ کی نماز جنازہ آج ماڈل ٹاؤن لاہور میں ادا کی جائے گی۔ نماز جنازہ میں عزیز و اقارب، سماجی شخصیات اور سیاسی رہنماؤں کی بڑی تعداد شریک ہونے کی توقع ہے۔ بیگم عفیفہ ممدوٹ کی رحلت ایک ناقابل تلافی نقصان ہے۔ ان کی خدمات اور کردار کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ ان کی قل خوانی 21 جنوری بروز منگل سہ پہر 3 بجے 110 جی ماڈل ٹاؤن، لاہور میں ہو گی۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: لاہور میں

پڑھیں:

ملائیشیا میں طوفانی بارشوں سے تودے گرنے کے نتیجے میں 13 افراد ہلاک

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کوالالمپور: ملائیشیا کی ریاست صباح میں طوفان کے نتیجے میں مٹی کے تودے گرنے سے 13 افراد زندگی کی بازی ہار گئے۔

غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق ملائیشیا کی ریاست صباح میں شدید طوفان اور بارشوں کے نتیجے میں آنے والی مہلک لینڈ سلائیڈنگ سے 13 افراد زندگی کی بازی ہار گئے جن میں 7 بچے بھی شامل ہیں۔

بین الاقوامی میڈیا کے مطابق ملائیشیا کی ریاست صباح میں گزشتہ ایک ہفتے کے دوران لینڈ سلائیڈنگ، فلیش فلڈنگ اور سڑکوں کے بیٹھ جانے کے تقریباً 90 واقعات رپورٹ ہوئے ہیں، جبکہ محکمۂ موسمیات کی جانب سے نئے طوفان کی وارننگ کے بعد عوام مزید تباہی کے خدشات کے باعث شدید خوف و ہراس میں مبتلا ہیں۔

عالمی میڈیا کے مطابق ریاستی دارالحکومت کوٹا کینا بالو کے نواحی علاقے کمپونگ چندرہ کا سِح میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد جاں بحق ہوگئے، جن میں 4 معصوم بچے بھی شامل تھے جن کی عمریں 2 سے 9 سال کے درمیان تھیں۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسی طرح دارالحکومت سے تقریباً 40 کلومیٹر دور پاپر کے علاقے کمپونگ ماراگان تُن تُل میں مٹی کا تودہ گرنے سے ایک لکڑی کا مکان زمین بوس ہوگیا، جس کے نتیجے میں 34 سالہ خاتون اور ان کے دو بچے، جن کی عمریں 6 اور 10 برس تھیں، زندگی کی بازی ہار گئے۔

 حالیہ طوفان نے ریاست صباح کو گزشتہ 30 برس کی بدترین آفت سے دوچار کیا ہے، متاثرہ علاقے میں لینڈ سلائیڈنگ کے 30 سے زائد واقعات ریکارڈ ہوئے جن کے باعث کئی اہم شاہراہیں مختلف مقامات سے ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوگئیں اور زمینی روابط بری طرح متاثر ہوئے۔

ریاست صباح کی تاریخ میں اس سے قبل 1996 میں آنے والے سیلاب کو سب سے بڑی تباہی قرار دیا گیا تھا جس میں 200 افراد جاں بحق اور درجنوں عمارتیں تباہ ہوگئی تھیں۔

حکام کا کہنا ہے کہ موجودہ سانحہ اموات اور نقصانات کے اعتبار سے ایک اور سنگین المیہ ثابت ہوا ہے، جس سے مقامی آبادی کو بڑے پیمانے پر مشکلات کا سامنا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دفاعی معاہدے کے بارے میں اطلاعات تھیں .بھارت
  • ابھیشیک سے علیحدگی؟ ایشوریا رائے والدہ کے گھر بار بار کیوں جاتی ہیں؟ اصل وجہ سامنے آگئی
  • یوٹیوب پر نماز روزے کی بات کرتی ہوں تو لوگ حمائمہ کا نام لیتے ہیں، دعا ملک
  • سابق چیئرمین کل جماعتی حریت کانفرنس پروفیسر عبدالغنی بٹ انتقال کرگئے
  • 60 کروڑ کے فراڈ کیس میں نیہا دھوپیا اور بپاشا باسو کے ملوث ہونے کا انکشاف 
  • سابق نگراں وفاقی وزیر گوہر اعجاز نے معاشی بحالی کا روڈ میپ پیش کردیا
  • محسن نقوی کی تربت آمد، شہید فوجی اہلکاروں کی نماز جنازہ میں شرکت
  • وفاقی وزیرآئی ٹی شزا فاطمہ خواجہ ماسکو پہنچ گئیں۔
  • ملائیشیا میں طوفانی بارشوں سے تودے گرنے کے نتیجے میں 13 افراد ہلاک
  • بھارت؛ فیس بک دوست نے شادی کے مطالبے پر خاتون کو بیدردی سے قتل کردیا