WE News:
2025-09-18@13:28:27 GMT

غزہ: جنگ بندی میں 3 گھنٹے کی تاخیر 19 شہادتوں پر منتج

اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT

غزہ: جنگ بندی میں 3 گھنٹے کی تاخیر 19 شہادتوں پر منتج

غزہ میں جنگ بندی کا آغاز صبح 8.30 بجے ہونا  تھا، القدرہ خاندان نے 15 ماہ تک اسرائیلی حملوں کو برداشت کیا تھا، وہ ایک سے زائد مرتبہ بے گھر ہو نے کے بعد ایک خیمے میں رہ رہے تھے، ان کے رشتہ دار اسرائیل کے ہاتھوں ہلاک ہونے والے 46,900 فلسطینیوں میں شامل تھے۔

لیکن القدرہ خاندان بچ گیا تھا اور وہ گھر واپس جانا چاہتے تھے، احمد القدرہ نے اپنے 7 بچوں کو گدھا گاڑی پر بٹھایا اور مشرقی خان یونس کا رخ کیا، آخر کار بمباری رک چکی تھی اور سفر کرنا اب محفوظ تھا۔

یہ بھی پڑھیں:

لیکن اس گھرانے کو معلوم نہیں تھا کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی میں تاخیر ہوئی ہے، وہ نہیں جانتے تھے کہ ان اضافی چند گھنٹوں میں بھی اسرائیلی طیارے غزہ کے آسمان پر اپنے بم گرانے کے لیے تیار تھے۔

احمد کی بیوی حنان نے زور دار دھماکے کی آواز سنی، وہ شہر کے وسط میں ایک رشتہ دار کے گھر پر پیچھے رہ گئی تھی اور اپنا سامان ترتیب دے رہی تھی تاکہ چند گھنٹوں بعد اپنے شوہر اور بچوں کے ساتھ شامل ہوسکے۔

مزید پڑھیں:

حنان کے مطابق دھماکے سے ایسا محسوس ہوا جیسے اس نے میرے دل کو نشانہ بنایا ہو، وہ فطری طور پر جانتی تھی کہ اس کے بچوں کے ساتھ کچھ ہوا ہے، جنہیں اس نے ابھی ابھی الوداع کہا تھا، وہ چیخی؛ میرے بچے، میرے بچے!

گدھا گاڑی اسرائیلی فضائی حملے کی زد پر آئی تھی، حنان کا بڑا بیٹا 16 سالہ عدلی اور اس کی سب سے چھوٹی بیٹی 6 سالہ سما اللہ کو پیارے ہوچکے تھے۔

حنان کی 12 سالہ بیٹی یاسمین نے وضاحت کی کہ ایک 4 پہیوں والی گاڑی اس گاڑی کے آگے تھی جو جنگ بندی کا جشن مناتے ہوئے لوگوں کو لے جا رہی تھی، شاید میزائل داغے جانے کی یہی وجہ تھی۔

مزید پڑھیں:

’میں نے سما اور عدلی کو زمین پر پڑے ہوئے دیکھا، اور میرے والد کا خون بہہ رہا تھا اور وہ بے ہوش تھے۔‘

اس مقام پر دوسرے اسرائیلی میزائل کے ٹکرانے سے قبل یاسمین نے اپنی 8 سالہ بہن اسیل کو باہر نکالا ، 11 سالہ محمد بھی بچ گیا، لیکن بچوں کے والد احمد اور حنان کے زندگی بھر کے ساتھی شوہر، کو اسپتال میں مردہ قرار دے دیا گیا۔

‘میرے بچے میری دنیا تھے’

خان یونس کے ناصر اسپتال میں اپنی زخمی بیٹی ایمان کے اسپتال کے بیڈ کے ساتھ بیٹھی حنان ابھی تک صدمے سے حیرت زدہ تھیں، جنگ بندی کہاں ہوئی، یہ تھا ان کا سوال، جو انہوں نے الجزیرہ کی رپورٹر سے پوچھا۔

 گھر کے نام پر بچے کچھے ملبے تک واپسی کے جوش میں، القدرہ خاندان نے اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کا یہ اعلان نہیں سنا کہ فلسطینی گروپ حماس نے 3 اسرائیلی اسیروں کے نام نہیں بھیجے، جنہیں جنگ بندی معاہدے کے تحت اتوار کو رہا کیا جائے گا۔

بدقسمت خاندان نے حماس کی یہ وضاحت بھی نہیں سنی کہ اس ضمن میں تاخیر کی تکنیکی وجوہات تھیں، اور یہ کہ نام فراہم کیے جائیں گے، جیسا کہ بالآخر مطلوبہ نام فراہم کردیے گئے تھے۔

مزید پڑھیں:

وہ نہیں جانتے ہوں گے کہ جنگ بندی پر عملدرآمد میں 3 گھنٹے کی تاخیر میں ان کے خاندان کے 3 افراد جان کی بازی ہار جائیں گے، غزہ کے سول ڈیفنس کے مطابق، وہ ان 19 فلسطینیوں میں شامل تھے جنہیں اسرائیل نے ان پچھلے چند گھنٹوں میں شہید کیا تھا۔

حنان کا چہرہ آنسوؤں میں ڈوب گیا، اب انہیں اپنے شوہر اور 2 بچوں کے بغیر زندگی گزارنا ہوگی، سب سے چھوٹی بیٹی سما کی شہادت ان کے لیے خاص طور پر مشکل تھی۔

سما ان کی سب سے چھوٹی اور سب سے زیادہ بگڑی ہوئی بچی تھی، جبکہ عدلی ان کی معاون مددگار بیٹا تھا، ان کے اس کے بچے ان کی دنیا تھے۔ ’ہم نے بے گھر ہونے اور بمباری کے سخت ترین حالات کا سامنا کرتے ہوئے اس پوری جنگ کو برداشت کیا۔‘

مزید پڑھیں:

حنان نے بتایا کہ ان کے بچوں نے بھوک، خوراک اور بنیادی ضروریات کی کمی کا سامنا کیا۔ ’ہم ایک سال سے زائد عرصہ جاری رہنے والی اس جنگ سے زندہ بچ گئے صرف اس لیے کہ وہ اس کے آخری لمحات میں شہید کردیے جائیں، یہ کیسے ہو سکتا ہے۔‘

خوشی کا ایک دن ڈراؤنے خواب میں بدل گیا تھا، القدرہ خاندان نے ایک رات قبل جنگ کے خاتمے کا جشن منایا تھا، کیا اسرائیلی فوج کے لیے ہمارا خون اور 15 مہینوں سے کیے جانے والے مظالم کافی نہیں تھے۔‘

پھر حنان نے اپنے مستقبل کے بارے میں سوچا، اس کے شوہر اور 2 بچے اس سے چھین لیے گئے، اپنی آنکھوں سے آنسو اپنے چہرے پر بہاتے ہوئے، انہوں نے پوچھا کہ اب کیا بچا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیل جنگ بندی حماس خان یونس فلسطین ناصر اسپتال.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسرائیل خان یونس فلسطین ناصر اسپتال القدرہ خاندان مزید پڑھیں بچوں کے کے لیے

پڑھیں:

صدر ٹرمپ کا ’گولڈن ڈوم‘ منصوبہ حتمی منصوبہ بندی کے مرحلے میں داخل

پینٹاگون کے عہدیدار اسٹیو فینبرگ، جو صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ’گولڈن ڈوم‘ میزائل دفاعی منصوبے کی نگرانی کر رہے ہیں، بدھ کے روز اس 175 ارب ڈالر کے پیچیدہ منصوبے کی ابتدائی بریفنگ حاصل کرنے والے تھے۔

یہ بریفنگ جنرل مائیک گوئٹلائن کے لیے ایک اہم سنگ میل قرار دی جا رہی ہے، جو گولڈن ڈوم کے روزمرہ معاملات کے انچارج ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: گولڈن ڈوم منصوبہ: ٹرمپ کا اسپیس ایکس سے فاصلہ، متبادل ٹھیکہ داروں کی تلاش شروع

اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ٹرمپ کے دور میں شروع کیا گیا یہ سب سے بڑا دفاعی منصوبہ اب باقاعدہ منصوبہ بندی، فنڈنگ اور ترقی کے مراحل میں داخل ہو رہا ہے۔

پینٹاگون کے ترجمان کے مطابق، 17 ستمبر 2025 جنرل گوئٹلائن کی توثیق اور گولڈن ڈوم آفس کے قیام کے 60 دن مکمل ہونے کی تاریخ ہے، محکمہ جنگ نے منصوبے کی ابتدائی ساخت کی تیاری کی ڈیڈ لائن پوری کر لی ہے۔

مزید پڑھیں: گولڈن ڈوم منصوبہ: امریکی میزائل شیلڈ کی کمان، اسپیس فورس جنرل کو سونپ دی گئی

میڈیا رپورٹس کے مطابق جنرل گوئٹلائن نے پیر کے روز کانگریس کو گولڈن ڈوم کے اہداف اور شیڈول پر بریفنگ دی۔

یہ نظام زمین سے داغے جانے والے میزائل انٹرسیپٹرز، ریڈار سسٹمز اور ممکنہ لیزر ٹیکنالوجی کے ساتھ خلا میں موجود سینسنگ اور ٹارگٹنگ صلاحیتوں پر مشتمل ہوگا۔

مزید پڑھیں: امریکا کا گولڈن ڈوم منصوبہ دنیا کے لیے کتنا تباہ کن ہوسکتا ہے؟

ابتدائی بریفنگ میں سیٹلائٹس یا انٹرسیپٹرز کی درست تعداد ظاہر کیے جانے کی توقع نہیں ہے، یہ منصوبہ 2028 کی متعین ڈیڈ لائن کے ساتھ سامنے آیا ہے، جس کا مقصد بیلسٹک، ہائپرسونک اور جدید کروز میزائلز کے خطرات سے امریکا کا دفاع کرنا ہے۔

پیش کردہ ڈھانچے کے مطابق نظام میں 4 پرتیں شامل ہوں گی، ایک خلا میں اور 3 زمین پر۔ ’ان میں 11 مختصر فاصلے کے میزائل بیٹریز شامل ہیں جو امریکا کے براعظمی حصے، الاسکا اور ہوائی میں نصب کی جائیں گی۔‘

مزید پڑھیں:چین کا امریکی منصوبے ’گولڈن ڈوم‘ پر تحفظات کا اظہار، عالمی استحکام کے لیے خطرہ قرار

اگلا سنگ میل نومبر کے وسط میں متوقع ہے، جب جنرل گوئٹلائن کو مکمل نفاذ کا منصوبہ پیش کرنا ہوگا، جس میں سیٹلائٹس اور گراؤنڈ اسٹیشنز کی تفصیلات شامل ہوں گی۔

یہ منصوبہ اسرائیل کے ’آئرن ڈوم‘ سے متاثر ہے لیکن جغرافیائی اعتبار سے کہیں زیادہ بڑے پیمانے پر ہے، اس میں لاک ہیڈ مارٹن، نارتھروپ گرومین، آر ٹی ایکس اور بوئنگ جیسے بڑے دفاعی ٹھیکیداروں کے شامل ہونے کی توقع ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آئرن ڈوم الاسکا امریکا بیلسٹک پینٹاگون صدر ٹرمپ کروز میزائلز گولڈن ڈوم محکمہ جنگ میزائل ہائپر سونک ہوائی

متعلقہ مضامین

  • آپریشنل وجوہات کے باعث قومی ایئرلائن کی 10 پروازیں منسوخ
  • ٹرمپ کے قریبی ساتھی چارلی کرک کا قتل: منصوبہ بندی کے شواہد سامنے آگئے
  • صدر ٹرمپ کا ’گولڈن ڈوم‘ منصوبہ حتمی منصوبہ بندی کے مرحلے میں داخل
  • جیکب آباد ،8 گھنٹے کی طویل لوڈشیڈنگ ،شہر تاریکی میں ڈوبا رہا
  • ایشیا کپ: یو اے ای کا پاکستان کیخلاف ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ
  • کراچی، ریڈ لائن منصوبے میں غیر معمولی تاخیر، شہری اذیت کا شکار
  • شادی میں تاخیر پاکستانی خواتین کو موٹاپے سے بچانے میں مددگار ثابت
  • امارات میں عوام کو شدید گرمی سے بچانے کے لیے نئی منصوبہ بندی
  • متحدہ عرب امارات میں عوام کو شدید گرمی سے بچانے کیلئے نئی منصوبہ بندی
  • بیرون ممالک جانے والے پاکستانیوں کیلئے بری خبر، بڑی وجہ سامنے آگئی