امریکا میں ٹک ٹاک کی سروس پابندی کے بعد دوبارہ بحال
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
واشنگٹن : امریکا میں چند گھنٹوں کی پابندی کے بعد ٹک ٹاک کی سروس دوبارہ فعال ہو گئی ہے۔ امریکی حکومت نے 19 جنوری کو ٹک ٹاک پر پابندی عائد کر دی تھی کیونکہ کمپنی نے اپنے امریکی آپریشنز کو فروخت کرنے کا وعدہ پورا نہیں کیا تھا، جس کے بعد لاکھوں امریکی صارفین ایپ استعمال نہیں کر پا رہے تھے۔
پابندی کے دوران، جب صارفین ٹک ٹاک کھولنے کی کوشش کرتے تو انہیں ایک پیغام دکھائی دیتا تھا جس میں بتایا جاتا تھا کہ "امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی عائد ہو چکی ہے اور اب آپ اسے استعمال نہیں کر سکتے”۔ تاہم، نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اعلان کے بعد ٹک ٹاک کی سروس دوبارہ شروع ہو گئی۔ ٹرمپ نے کہا تھا کہ وہ 20 جنوری کو صدر کا حلف اٹھانے کے بعد ٹک ٹاک کو دوبارہ بحال کرنے کے لیے اقدامات کریں گے۔
اس اعلان کے بعد ٹک ٹاک نے اپنی سروس امریکا میں دوبارہ شروع کر دی اور صارفین کو ایک پیغام بھیجا جس میں ٹرمپ کا شکریہ ادا کیا گیا۔
یاد رہے کہ 17 جنوری کو امریکی سپریم کورٹ نے ٹک ٹاک کی درخواست مسترد کرتے ہوئے ایپ پر پابندی برقرار رکھی تھی۔ بائیڈن انتظامیہ نے اس پابندی کا دفاع کرتے ہوئے کہا تھا کہ ٹک ٹاک امریکی صارفین کا حساس ڈیٹا جمع کرتا ہے جس تک چینی حکومت کی رسائی ہو سکتی ہے۔ اس کے برعکس، ٹک ٹاک نے ان الزامات کو مسترد کیا تھا اور امریکی آپریشنز کو فروخت کرنے سے انکار کر دیا تھا۔
.ذریعہ: Nai Baat
کلیدی لفظ: کے بعد ٹک ٹاک امریکا میں ٹک ٹاک کی
پڑھیں:
میہڑ: کینال منصوبے کے خلاف قوم پرست تنظیموں کا دھرنا ختم، سندھ بھر کا زمینی رابطہ بحال
کینال منصوبے کے خلاف قوم پرست تنظیموں کی جانب سے گاہی مہیڑ چوک انڈس ہائی وے پر دیا گیا دھرنا ختم کر دیا گیا ہے۔ دھرنے کے خاتمے کے بعد سندھ بھر میں زمینی رابطہ بحال ہو گیا ہے، جبکہ کراچی اور لاڑکانہ کے درمیان آمد و رفت دوبارہ شروع ہو گئی ہے۔ رکے ہوئے سینکڑوں مال بردار ٹرک روانہ ہو گئے ہیں۔
دھرنے کے دوران قومی شاہراہ پر ٹریفک کی روانی مکمل طور پر معطل رہی، اور مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ مظاہرین نے کینال منصوبے کو مقامی آبادی کے مفادات کے خلاف قرار دیا تھا۔
مزید پڑھیں: کینالز کے معاملے پر سندھ کے ساتھ مذاکرات کے لیے تیار ہیں، رانا ثنا اللہ
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے دھرنا ختم کرنے کی اپیل کرتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ وفاقی حکومت نے سندھ کے تحفظات تسلیم کرتے ہوئے متنازع کینالز کا منصوبہ ختم کردیا ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے پیپلز پارٹی کے مؤقف کو اصولی طور پر تسلیم کرلیا ہے، اور مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) میں 2 مئی کو یہ معاملہ واپس لیا جائے گا۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں سندھ کے مؤقف کو فتح حاصل ہوئی ہے، اور پیپلزپارٹی نے ہمیشہ جمہوری راستہ اپنایا ہے، جبکہ انتشار کی سیاست کرنے والے ناکام ہو چکے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ جب تک پیپلزپارٹی موجود ہے، سندھ کے پانی کا ایک قطرہ بھی کسی اور کو نہیں دیا جائے گا۔
قوم پرست تنظیموں کے رہنماؤں نے حکومتی یقین دہانیوں کے بعد دھرنا ختم کرنے کا اعلان کیا، تاہم ان کا کہنا ہے کہ اگر وعدوں پر عملدرآمد نہ ہوا تو وہ دوبارہ احتجاج کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
سندھ قوم پرست تنظیموں کینال منصوبے میہڑ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ