---فائل فوٹو 

دھابیجی پمپنگ اسٹیشن پر بڑے بریک ڈاؤن کے بعد اسٹیشن کی بجلی 10بج کر 45 منٹ پر بحال کر دی گئی۔

واٹر کارپوریشن کے ترجمان کے مطابق دھابیجی پمپنگ اسٹیشن پر 9 بج کر 15 منٹ پر بجلی کا بریک ڈاؤن ہوا، بریک ڈاؤن کے باعث دھابیجی پمپنگ اسٹیشن کی تمام پمپنگ بند ہو گئی تھی، بجلی بحال ہونے کے بعد شہر کو متبادل لائنوں سے پانی کی فراہمی شروع کر دی گئی ہے۔

چیف انجینئر واٹر کارپوریشن کا کہنا ہے کہ بریک ڈاؤن کے باعث لائن نمبر 1 اور لائن نمبر 5 متاثر ہوئی، متاثرہ لائنوں کی بحالی کا کام شروع کر دیا گیا ہے، لائن نمبر 5 کا مرمتی کام 24 گھنٹوں میں جبکہ لائن نمبر 1 کا مرمتی کام 4 روز میں مکمل کرلیا جائے گا۔

دھابیجی پمپنگ اسٹیشن پر لائن پھٹ گئی، کراچی کو پانی کی فراہمی متاثر

کراچیدھابیجی پمپنگ اسٹیشن پر کے الیکٹرک کی جانب.

..

چیف انجینئر واٹر کارپوریشن نے کہا ہے کہ شہر کو متبادل لائنوں سے پانی کی فراہمی جاری ہے، شہر کو یومیہ 650 ایم جی ڈی پانی فراہم کیا جاتا ہے، مرمتی کام کے باعث شہر کو یومیہ 100 ایم جی ڈی یومیہ پانی کی کمی ہوگی۔

واٹر کارپوریشن کے ترجمان کے مطابق شہر کو 550 ایم جی ڈی پانی کی فراہمی جاری رہے گی۔

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: دھابیجی پمپنگ اسٹیشن پر پانی کی فراہمی بریک ڈاؤن لائن نمبر شہر کو

پڑھیں:

کسانوں کے نقصان کا ازالہ نہ کیا تو فوڈ سکیورٹی خطرے میں پڑ جائے گی، وزیراعلیٰ سندھ

کراچی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 17 ستمبر 2025ء ) وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ سیلاب سے کسانوں کو پہنچنے والے نقصان کا فوری حل نکالنا ضروری ہے ورنہ فوڈ سکیورٹی خطرے میں پڑ جائے گی۔ کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سیلاب سے کسانوں کو پہنچنے والے نقصان کا فوری حل نکالنا ضروری ہے بصورت دیگر ملک میں فوڈ سکیورٹی کے سنگین مسائل پیدا ہوں گے جنہیں سنبھالنا مشکل ہوگا، وزیراعظم شہباز شریف نے چیئرمین بلاول بھٹو کی تجویز پر نوٹس لیتے ہوئے ایگریکلچرل ایمرجنسی نافذ کی اور وفاقی سطح پر ایک کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے، جس میں صوبوں کے نمائندے شامل ہیں جو موجودہ صورتحال کے حل کے لیے اقدامات کریں گے۔

مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ چیئرمین پیپلزپارٹی کی ہدایت پر سندھ حکومت نے کسانوں کی امداد کے لیے ایک پیکج کا خاکہ تیار کیا ہے جس کی تفصیلات اگلے ہفتے سامنے لائی جائیں گی، بلاول بھٹو زرداری کا وژن تھا کہ اقوام متحدہ کی سطح پر فلیش اپیل کی جائے اور گزشتہ روز وزیراعظم کی زیر صدارت ہونے والی میٹنگ میں یہ معاملہ زیر بحث آیا، جس پر سندھ سمیت تمام صوبائی حکومتوں نے اتفاق کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ سیلاب کے آغاز پر ہی سندھ حکومت نے اپنی تیاری شروع کردی تھی جس میں اولین ترجیح لوگوں کی جان بچانا، بیراجوں کو محفوظ بنانا اور بندوں کو مضبوط کرنا تھا، سیلاب کی پیک گڈو بیراج سے گزر چکی اور اب اس میں کمی آنا شروع ہوگئی ہے، تاہم اس وقت سکھر بیراج پر پیک موجود ہے اور امید ہے آج وہاں بھی صورتحال بہتر ہونا شروع ہوجائے گی۔

وزیراعلیٰ کا کہنا ہے کہ اب پانی سکھر سے کوٹھری کی جانب بڑھ رہا ہے جہاں پر منتخب نمائندے اور ڈیزاسٹر منیجمنٹ کی ٹیمیں موجود ہیں تاکہ پانی خیریت سے گزر سکے، پیش گوئی کے مطابق 8 سے 11 لاکھ کیوسک پانی آنے کا خدشہ تھا، اسی حساب سے صوبہ سندھ نے اپنی تیاری مکمل رکھی، اس حوالے سے ایریگیشن ڈیپارٹمنٹ، ڈیزاسٹر منیجمنٹ، ضلعی انتظامیہ، محکمہ صحت، لائف اسٹاک ڈپارٹمنٹ اور مقامی افراد نے بھرپور تعاون اور کردار ادا کیا جس پر ہم سب کے شکر گزار ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • گلشن جمال میں پانی کی عدم فراہمی‘ فیصل کنٹونمنٹ بورڈ سے جواب طلب
  • کراچی، ریڈ لائن منصوبے میں غیر معمولی تاخیر، شہری اذیت کا شکار
  • کسانوں کے نقصان کا ازالہ نہ کیا تو فوڈ سکیورٹی خطرے میں پڑ جائے گی، وزیراعلیٰ سندھ
  • پانی کی لائن ٹوٹنے سے یونیورسٹی روڈ دریا کا منظر پیش کرنے لگی
  • گوادر میں پانی اور بجلی کے مسائل کے حل کے لیے وزیراعلیٰ بلوچستان کے اہم اقدامات
  • کراچی: ریڈ لائن منصوبے میں غیر معمولی تاخیر، شہری اذیت کا شکار
  • کراچی، حب پمپنگ اسٹیشن پر بجلی کا بریک ڈاؤن کے سبب پانی کی فراہمی معطل
  • کراچی: حب پمپنگ اسٹیشن پر بجلی کا بریک ڈاؤن، ضلع غربی کو پانی کی فراہمی معطل
  • کراچی؛ پانی کی لائن ٹوٹنے سے یونیورسٹی روڈ دریا کا منظر پیش کرنے لگی
  • حیدرآباد:کوہسار ایکشن کمیٹی کا سوسائٹی میں پانی کی فراہمی کا مطالبہ