مارشل آرٹسٹ اشرف طائی کے دل کا ایک حصہ ناکارہ ہوگیا
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
کراچی:
قومی ادارہ برائے امراض قلب میں زیرعلاج پاکستان میں مارشل آرٹس کے بانی 77 سالہ اشرف طائی کی انجیو گرافی رپورٹ کے مطابق ہارٹ اٹیک سےان کے دل کا متاثرہ حصہ ناکارہ ہوگیا ہے،گرینڈ ماسٹر کے دونوں گردے پہلے ہی فیل ہو چکے ہیں۔
این آئی سی وی ڈی کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر پروفیسر طاہر صغیر نے ایکسپریس نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اشرف طائی کو سانس پھولنے کی شکایت پر اسپتال لایا گیا تھا، جہاں ان کی انجیوگرافی کی گئی، رپورٹ میں دل کے ایک حصے کے ناکارہ ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اشرف طائی کو دوائیں فراہم کردی گئی ہیں جبکہ ایک دو روز میں انہیں اسپتال سے ڈسچارج کردیا جائے گا،واضح رہے کہ مارشل آرٹ میں گراں قدر خدمات پر حکومت پاکستان کی جانب سے صدارتی تمغہ حسن کارکردگی پانے والے اشرف طائی 1970 میں میمانمار(اس وقت برما) سے پاکستان منتقل ہوئے تھے۔
اشرف طائی کو مقامی سینما میں پیش آنے والے واقعے کے بعد قومی سطح پر مقبولیت حاصل ہوئی تھی،اشرف طائی نے بلیک میں ٹکٹ فروخت کرنے والے 14 رکنی گروہ کی تن تنہا پٹائی کی تھی۔
بعد ازاں شرف تائی نے ہل پارک میں چھوٹے سے سینٹر میں تربیت فراہم کرنے کا آغاز کیا، بروس لی کی ایکشن فلموں کی شہرت کے بعد اشرف طائی بھی راتوں رات پاکستان میں مشہور ہوگئے تھے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
کراچی کا پالک پنیر بھارت سے زیادہ مزیدار ہے، سوئیڈش آرٹسٹ کا اعتراف
سوئیڈن سے تعلق رکھنے والی آرٹسٹ کراچی کے پالک پنیر کی دیوانی ہوگئیں اور اعتراف کیا ہے کہ یہاں کا پالک پنیر بھارت اور سوئیڈین سے زیادہ مزے کا ہے۔
کراچی آرٹس کونسل میں جاری ورلڈ کلچر فیسٹیول میں شرکت کے لیے آئی سوئیڈش میورل آرٹسٹ ڈومی فاریسٹ پاکستان میں دو بڑے وال آرٹ پینٹنگز بنا رہی ہیں، جن میں محبت، فطرت اور انسانی تعلق کو علامتی انداز میں پیش کیا گیا ہے۔
ڈومی کا کہنا ہے کہ یہ ان کا پاکستان میں پہلا تجربہ ہے جو مثبت توانائی اور محبت سے بھرپور ہے۔ وہ پہلی بار اپنے اسسٹنٹس کے ساتھ کام کر رہی ہیں۔
اپنے فن کے بارے میں انہوں نے بتایا کہ وہ علامتی انداز میں کام کرتی ہیں، ان کی پینٹنگ میں وائی کنگ کشتی، ریچھ کے پنجے، بچہ اور آنکھیں شامل ہیں جو طاقت، حفاظت اور زندگی کی ابتدا کی علامت ہیں۔
ڈومی نے پاکستانی کھانوں کی بھی تعریف کی، خاص طور پر پالک پنیر کی اور ہنستے ہوئے کہا میں نے اسے سویڈن اور بھارت میں بھی کھایا ہے، مگر یہاں یہ زیادہ مزیدار اور مصالحے دار ہے۔