’اڑان پاکستان‘: ملک کی ترقی کی جانب ایک اہم قدم، احسن اقبال
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
راولپنڈی: وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ ’اڑان پاکستان‘ منصوبہ ملک کی ترقی کی راہ میں ایک سنگ میل ثابت ہوگا۔
جڑواں شہروں میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان میں ہر شہری کو یکساں حقوق حاصل ہیں اور یہاں اقلیتیں اپنے حقوق کے تحفظ کے ساتھ مکمل آزادی کے ساتھ زندگی گزار رہی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کی سرحدوں کی حفاظت اور ملک کی ترقی میں اقلیتوں کا کردار اہم ہے۔
احسن اقبال کا کہنا تھا کہ معاشرتی ترقی کے لیے نفرت اور تعصب کے خاتمے کی ضرورت ہے، اور ان رویوں کے خلاف سب کو مل کر کردار ادا کرنا ہوگا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ’اڑان پاکستان‘ منصوبہ ملکی ترقی کے لیے اہم اقدامات کا حصہ ہے، جس میں نوجوانوں کو ہنر مند بنانے پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم اور ٹیکنالوجی کے شعبے میں ترقی کے بغیر ملک کی پائیدار ترقی ممکن نہیں۔
.ذریعہ: Nai Baat
پڑھیں:
پاکستان کو ریکوڈک منصوبے کیلئے 5 ارب ڈالر کی غیر ملکی سرمایہ کاری کی پیشکش
ذرائع کے مطابق منصوبے کا مالی بندوبست حتمی مراحل میں ہے جبکہ پیٹرولیم کے وفاقی وزیر علی پرویز ملک، اسپیشل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل کی مدد سے منصوبے کو تیزی سے آگے بڑھانے میں کلیدی کردار اداکر رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان کے ضلع چاغی میں واقع ریکوڈک سونے اور تانبے کے منصوبے کے لیے پاکستان کو عالمی مالیاتی اداروں اور کثیرالملکی ڈونرز کی جانب سے 5 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی پیشکش موصول ہوئی ہے، جو کہ منصوبے کی کل مالی ضروریات یعنی 3 ارب ڈالر سے کہیں زیادہ ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ مالی معاونت کی پیشکش کرنیوالے اداروں میں ایشیائی ترقیاتی بینک (ADB)، اسلامی ترقیاتی بینک (IDB)، انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن (IFC)، یو ایس ایکزم بینک، جرمنی اور ڈنمارک کے ادارے شامل ہیں۔ ذرائع کے مطابق منصوبے کا مالی بندوبست حتمی مراحل میں ہے جبکہ پیٹرولیم کے وفاقی وزیر علی پرویز ملک، اسپیشل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل کی مدد سے منصوبے کو تیزی سے آگے بڑھانے میں کلیدی کردار اداکر رہے ہیں۔
یو ایس ایکزم بینک نے منصوبے کے لیے بغیرکسی حدکے مالی تعاون فراہم کرنے کی پیشکش کی ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ منصوبہ بین الاقوامی برادری کی خصوصی توجہ کا مرکز بن چکا ہے۔ حال ہی میں وزارت پیٹرولیم نے یو ایس سفارتخانے اور امریکی سرمایہ کاروں کے ساتھ ویبینارکا انعقادکیا، جس کا مقصد پاکستان کے معدنی شعبے میں امریکی سرمایہ کاری کو فروغ دینا تھا۔ ویبینار کی میزبانی او جی ڈی سی ایل نے کی، جو کہ اس منصوبے کی سرکاری شراکت دار کمپنی ہے۔ پاکستان معدنی وسائل سے مالا مال ہے اور ملک بھر میں 92 مختلف اقسام کے معدنی ذخائر موجود ہیں جن میں سے 52 تجارتی طور پر استعمال ہو رہے ہیں۔
ریکوڈک منصوبہ دنیاکے سب سے بڑے غیر دریافت شدہ تانبے اور سونے کے ذخائر میں سے ایک ہے، جسے کینیڈا کی کمپنی بیریک گولڈ کے اشتراک سے بحال کیاگیا ہے۔ منصوبے سے 2028 تک پیداوار شروع ہونے کی توقع ہے، جس پر ابتدائی طور پر 5.5 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی جارہی ہے۔ بیریک گولڈ کے سی ای او مارک بریسٹو کے مطابق منصوبہ آئندہ 37 برسوں میں تقریباً 74 ارب ڈالر کا منافع دے سکتا ہے۔ یہ منصوبہ سالانہ 2.8 ارب ڈالر کی برآمدات، ہزاروں روزگار کے مواقع اور بلوچستان کی معیشت میں انقلابی تبدیلی کا سبب بنے گا۔ سعودی عرب کی مائننگ کمپنی "منارہ منرلز" نے منصوبے میں 15 فیصد شراکت داری حاصل کرنے کے لیے 1 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی دلچسپی ظاہر کی ہے۔
جس کی منظوری وفاقی کابینہ پہلے ہی دے چکی ہے۔ریکوڈک سے کان کنی کا سامان کراچی تک لانے اور برآمدکرنے کے لیے پاکستان ریلوے کے تعاون سے نئی ریلوے لائن بچھانے کا منصوبہ بھی شامل ہے۔