کراچی:امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن کاکہنا ہےکہ آج ہی الخدمت نے ری بلڈ غزہ کا اعلان کیا ہے، ملبے کا بنا ڈھیر انشاء اللہ ضرور تعمیرہوگا اور ہم ان کے ساتھ تعاون کریں گے، حماس کی قیادت و اہل غزہ کی تاریخی مزاحمت اور جدو جہد کو بھر پور خراج تحسین اور سلام پیش کرتے ہیں۔

غزہ جنگ بندی معاہدے پر عمل در آمد اور قیدیوں کی رہائی کے آغاز پر جماعت اسلامی کراچی کے تحت حماس کے مجاہدین اور اہل ِ غزہ کی تاریخی کامیابی پر یوم ِ عزم و تشکر کے سلسلے میں نورانی کباب ہاؤس چورنگی شاہراہ قائدین پر ایک عظیم الشان جلسے کا انعقاد کیا گیا جس میں مرد و خواتین، نوجوانوں، بچوں، بزرگوں اور مختلف شعبہ زندگی سے وابستہ افراد نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ 471دن کے معرکے بعد تاریخ اور شاندار کامیابی پر ہم اللہ تعالی کا شکر بجا لاتے ہیں، اسرائیل کو ہر طرح کی سپورٹ اور حمایت جاری رہی، مغربی طاقتوں امریکا، برطانیہ نے اسرائیل کا ساتھ دیا، بد قسمتی سے عالم اسلام کے حکمران اور 70لاکھ افواج خاموش رہیں اور اسرائیل کی حمایت کا سبب بنیں۔

انہوں نے مزید کہاکہ   حماس نے اس سب کے باوجود ڈٹ کر مقابلہ کیا، اپنی قربانیوں، ایثار اور شہداء کے خون سے اسرائیل اور اس کا سادتھ دینے والوں کو شکست دی،ہمارے حکمرانوں اور افواج کو سمجھنا چاہیئے کہ ایمان، جذبہ جہاد اور شوق شہادت میں ہی کامیابی اور فتح ہے۔

امیر جماعت اسلامی پاکستان کاکہنا تھا کہ   بد قسمتی سے ہمارے اوپر امریکا کے غلاموں کا ٹولہ اور انجمن غلامان ِ امریکا کے آلہ کار مسلط ہیں، اس لیے ضروری ہے کہ ہم  آج یہ  عزم بھی کریں کہ امریکا کی غلامی اور امریکی غلام حکمرانوں سے نجات حاصل کریں، ان کو اپنے سروں پر سے ہٹانے کی جدو جہد کا حصہ بنیں،اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ بھی جاری رکھنا ہے تاکہ اسرائیل کو معاشی میدان میں بھی شکست دی جا سکے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: جماعت اسلامی

پڑھیں:

نیتن یاہو کا اعتراف: حماس کو کمزور کرنے کے لیے غزہ میں مسلح گروہوں کو فعال کیا

اسرائیلی وزیرِ اعظم بن یامین نیتن یاہو نے پہلی بار اعتراف کیا ہے کہ ان کی حکومت نے غزہ میں مقامی مسلح گروہوں کو حماس کو کمزور کرنے کے لیے فعال کیا۔ سوشل میڈیا پر جاری ویڈیو بیان میں انہوں نے کہا کہ یہ اقدام سیکیورٹی حکام کے مشورے پر کیا گیا۔

نیتن یاہو کا یہ بیان سابق وزیر دفاع ایویگڈور لیبرمین کی تنقید کے بعد سامنے آیا ہے، جنہوں نے اسرائیل کی اس خفیہ حکمت عملی کو عوامی طور پر چیلنج کیا تھا۔

رپورٹس کے مطابق اسرائیلی حمایت یافتہ ایک گروہ "پاپولر فورسز" ہے، جس کی قیادت رفح کے یاسر ابو شباب کرتے ہیں۔ یہی گروہ GHF (غزہ ہیومنیٹیرین فاؤنڈیشن) کے تحت امدادی سامان کی تقسیم کے مراکز سے وابستہ ہے۔

GHF کی امدادی کارروائیاں حالیہ دنوں میں خونریز واقعات کے باعث معطل کر دی گئی تھیں۔ تنظیم نے جمعرات کو دو مراکز کو محدود طور پر کھولنے کا اعلان کیا، مگر خبردار کیا کہ لوگ اسرائیلی فوج کی مخصوص راہداریوں پر ہی آئیں، ورنہ وہ علاقے "جنگی زون" تصور کیے جا سکتے ہیں۔

غزہ کی وزارت صحت کے مطابق صرف منگل کے روز رفح میں GHF کے ایک مرکز کے قریب فائرنگ سے 27 فلسطینی شہید اور 90 زخمی ہوئے۔ ریڈ کراس نے بھی تصدیق کی کہ اتوار کو حملے میں 21 لاشیں اسپتال لائی گئیں جن میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے۔

اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے امدادی طلب گاروں کے قتل کی آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے، جب کہ برطانیہ نے اسرائیل کے امدادی نظام کو "غیر انسانی" قرار دیا۔

غزہ میں جاری جنگ کے باعث اب تک 54,418 فلسطینی شہید اور 124,190 زخمی ہو چکے ہیں۔ اسرائیل کے خلاف عالمی عدالت میں نسل کشی کا مقدمہ بھی زیرِ سماعت ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل کا حماس کے نئے سربراہ محمد سنوار کی شہادت کا دعویٰ
  • اسرائیل کا حماس کے نئے سربراہ محمد سنوار کی لاش ملنے کا دعویٰ
  • اسرائیل نے غزہ کی امداد کے لیے آنے والی میڈیلین کو قبضے میں لے لیا
  • وزیراعظم سیاسی بحران کا خاتمہ اولین ترجیح بنائیں: لیاقت بلوچ
  • وزیرِ اعظم شہباز شریف سیاسی بحران کا خاتمہ اولین ترجیح بنائیں: لیاقت بلوچ
  • ایرانی انٹیلی جنس کی بڑی کامیابی، اسرائیل کی خفیہ جوہری معلومات تک رسائی
  • غزہ کے جنوبی شہر رفح سے تھائی یرغمالی کی لاش برآمد؛ اسرائیلی فوج کا دعویٰ
  • نیتن یاہو کا اعتراف: حماس کو کمزور کرنے کے لیے غزہ میں مسلح گروہوں کو فعال کیا
  • معیشت کی بہتری، مہنگائی پرقابو پانے کے حکومتی دعوے ہوا میں تحلیل ہو رہے ہیں، امیر جماعت اسلامی
  • سعودی وزارت داخلہ کی حج سیکیورٹی پر بریفنگ: حجاج کرام کی منی واپسی کامیابی سے مکمل