Jasarat News:
2025-07-26@15:05:09 GMT

زمین پر قبضے اور فصل مسمار کیے جانے کیخلاف احتجاج

اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT

حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) سندھ ہائیکورٹ کے وکیل ایڈووکیٹ فاروق ڈاہری کی زمین پر قبضے اور زمین پر لگی فصل کو پولیس اور پرائیویٹ لوگوں کی جانب سے مسمار کیے جانے کے خلاف حیدرآباد ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کی جانب سے عدالتی احاطہ میں مٹیاری پولیس کے خلاف احتجاج اور ایس ایس پی مٹیاری کو ہٹانے کا مطالبہ کیا۔ اس سلسلے میں حیدرآباد ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کی اپیل پر حیدرآباد ڈسٹرکٹ بار کے جنرل سیکرٹری شاکر نواز شر، متاثرہ وکیل ایڈووکیٹ فاروق ڈاہری، ایڈووکیٹ نوید جروار، ایڈووکیٹ محمد نواز، ایڈووکیٹ کاشف لاکھو، ایڈووکیٹ طلال جمانی اور دیگر کی قیادت میں احتجاج کیا گیا۔ اس موقع پر ایڈووکیٹ شاکر نواز، ایڈوکیٹ نوید جروار اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پولیس با اثر افراد کی سرپرستی کرتے ہوئے قبضہ مافیا کا ساتھ دے رہی ہے جبکہ ملک میں قبضہ خالی کرانے کا قانون موجود ہے اور جو بھی مسئلہ ہے، اسے عدالت کے ذریعے حل کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس ڈاکو کو گرفت میں نہیں لا سکتی لیکن پرامن شہریوں اور وکلاء کے ساتھ ناروا سلوک اختیار کر رہی ہے، ایس ایس پی مٹیاری اپنا قبلہ درست کریں۔ انہوں نے کہا کہ پولیس نے بغیر نوٹس بلا جواز لاکھوں روپے مالیت کی فصل تباہ کی، زرعی مشینری اپنے ساتھ لے گئی۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

حیدرآباد، ایک دلہن کو لینے تین دلہا تھانے میں پہنچ گئے، چونکا دینے والے انکشافات

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 جولائی2025ء)حیدرآباد کے علاقے حالی روڈ پر اس وقت عجیب صورتحال پیدا ہوگئی جب ایک ہی لڑکی سے شادی کے دعویدار تین دلہا بیک وقت تھانے پہنچ گئے۔دلہن لینے آئے تو معلوم ہوا کہ نہ صرف وہ اکیلے امیدوار نہیں بلکہ لاکھوں روپے کے فراڈ کا شکار بھی ہو چکے ہیں۔پولیس کے مطابق کراچی، دادو اور حیدرآباد سے تعلق رکھنے والے تین افراد عبدالجبار، میر بخش اور ایک تیسرے دلہا نے الگ الگ اوقات میں ایک ہی لڑکی سے شادی کا رشتہ طے کیا اور کل ملا کر تقریبا 8 لاکھ روپے کی رقم مختلف مدات میں ادا کی، جن میں رسم، جہیز اور دیگر شادی اخراجات شامل تھے۔

ایس ایچ او حالی روڈ کے مطابق معاملے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے کارروائی کی گئی اور دو مردوں سمیت لڑکی اور اس کی والدہ کو گرفتار کر لیا گیا۔

(جاری ہے)

مقدمات درج کیے جا چکے ہیں اور قانونی کارروائی جاری ہے۔متاثرہ دلہوںنے کہا کہ ظفر کھوسو نامی شخص نے ان سے لڑکی کا رشتہ طے کروایا، جس کے بدلے میں بڑی رقوم وصول کی گئیں۔کراچی کے عبدالجبار نے بتایا کہ اس نے رشتہ طے ہونے پر 2 لاکھ 60 ہزار روپے ادا کیے، جب کہ دیگر افراد نے بھی لڑکی کے خاندان کو جہیز کی مد میں بھاری رقوم دی تھیں۔

گرفتار خاتون نے ابتدائی بیان میں کہا کہ میں رشتہ کرواتی ہوں اسی لیے پیسے لیے تھے اور میں نے صرف ایک شخص سے رشتہ کروایا تھا۔دوسری جانب لڑکی کی والدہ نے کہا کہ پیسے ظفر خاصخیلی نے لیے جو ان افراد کے ساتھ آیا تھا۔ میرا ظفر کھوسو اور دوسری خاتون سے کوئی تعلق نہیں۔

متعلقہ مضامین

  • سندھ کے عوام پر وہ حکمران مسلط کیے گئے جو کرپشن میں ڈوبے ہوئے ہیں‘ سلمان اکرم راجہ
  • حیدرآباد، ایک دلہن کو لینے تین دلہا تھانے میں پہنچ گئے، چونکا دینے والے انکشافات
  • سابق صوبائی وزیر حبیب الرحمان تنولی انتقال کر گئے
  • پاکستان بھارت کے ساتھ مذاکرات کیلئے تیار ہے، اسحاق ڈار
  • کراچی، ایم ڈبلیو ایم کا غزہ کی حمایت میں اسرائیل کیخلاف احتجاج
  • پی ٹی آئی سے کوئی بات نہیں کر رہا، وہ احتجاج نہ کریں تو کیا کریں: اسد
  • (26 نومبر احتجاج کیس)تحریک انصاف کارکنوں کیخلاف عدالتی فیصلوں کا سیلاب
  • 5اگست کے احتجاج کا کوئی مومینٹم نظر نہیں آرہا،جس نے پارٹی میں گروہ بندی کی اسے نکال دوں گا،عمران خان
  • 4اکتوبر احتجاج کے مقدمات؛عمرایوب کے وارنٹ گرفتاری جاری،عدم حاضری پر ضمانتی مچلکے ضبط کرنے کا حکم
  • جعلی بیج زراعت اور کلائیمیٹ چینج