صدر ٹرمپ نے پیرس کلائمیٹ چینج معاہدے سے علیحدگی سمیت متعدد ایگزیکٹو آرڈرز پر دستخط کر دیے
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
ویب ڈیسک —
امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے وعدوں کے مطابق عہدہ سنبھالنے کے پہلے ہی دن سے ایگزیکٹو آرڈرز پر دستخط کرنا شروع کر دیے ہیں۔ ان کے پہلے صدارتی احکامات میں سابق صدر جو بائیڈن کے درجنوں اقدامات کی منسوخی، آب و ہوا کے معاہدوں سے امریکہ کی علیحدگی اور ٹرمپ کے خلاف تمام مقدمات اور تحقیقات ختم کرنا شامل ہیں۔
خبر رساں ادارے ‘ایسوسی ایٹڈ پریس’ کے مطابق ایگزیکٹو آرڈرز کے علاوہ مزید کئی احکامات ٹرمپ کے دستخطوں کے منتظر ہیں جن کا تعلق سرحدی گزرگاہوں، تیل اور قدرتی گیس کی پیداوار میں اضافے، تنوع اور فنڈنگ پر کنٹرول سے ہے۔
صدر ٹرمپ کے انتخابی وعدوں اور ری پبلکن پارٹی کی سوچ کو سامنے رکھتے ہوئے صدر ٹرمپ کے ابتدائی اقدامات اور مستقبل کے منصوبے کچھ اس طرح ہیں۔
1- معیشت
پیر کی شام کیپیٹل ون ایرینا میں ٹی وی کے لیے بنائے گئے اپنے پہلے ڈسپلے میں، ٹرمپ نے ایک علامتی یادداشت پر دستخط کیے ہیں جن کا تعلق وفاقی اداروں کو مہنگائی سے نمٹنے کی ہدایات سے ہے۔
صدر ٹرمپ اپنے عہدے کا حلف اٹھا رہے ہیں۔ 20 جنوری 2025
ان احکامات میں، سابق صدر بائیڈن کے متعدد اقدامات کی منسوخی، قدرتی گیس اور تیل پر محصولات میں کمی اور الاسکا سے تیل نکالنا شامل ہے۔
تاہم ابھی انہوں نے چین، میکسیکو ، کینیڈا اور دیگر ممالک کی امریکہ بھیجنے والی مصنوعات پر نئے محصولات کا حکم نہیں دیا ہے۔
2۔ سب سے پہلے امریکہ
اپنے پہلے صدارتی خطاب میں ٹرمپ نے کہا تھا کہ وہ خلیجِ میکسیکو کا نام بدل کر خلیجِ امریکہ بنانے کا حکم جاری کریں گے۔
اس کے علاوہ امریکہ کی سب سے بلند پہاڑی چوٹی کا نام تبدیل کر کے ماؤنٹ مک کینلی کر دیا جائے گا۔ یہ ایگزیکٹو آرڈر ابھی جاری ہونا ہیں۔
3۔ امیگریشن
ٹرمپ نے بائیڈن دور کے متعدد امیگریشن احکامات کو تبدیل کر دیا ہے جن کے تحت امریکہ میں رہنے والے ہر غیر قانونی شخص کی ملک بدری اولین ترجیح ہو گی۔
ٹرمپ امریکہ کی میکسیکو کی سرحد پر قومی ہنگامی حالت نافذ کرنے اور امیگریشن ایجنٹوں کی مدد کرنے والوں اور پناہ گزینوں کی تعداد محدود کرنے کے لیے فورسز استعمال کرنےکا ارادہ رکھتے ہیں۔
صدر ٹرمپ حلف اٹھانے کے بعد اپنی پہلی صدارتی تقریر کر رہے ہیں۔ 20 جنوری 2025
ٹرمپ نے یہ بھی وعدہ کیا ہے کہ وہ پیدائش کی بنیاد پر شہریت کو ختم کر دیں گے۔
وہ بائیڈن دور کا سی بی پی ون ایپ کو بھی ختم کر رہے ہیں، جس سے تقریباً 10 لاکھ تارکینِ وطن قانونی طور پر امریکہ داخل ہوئے تھے۔
آب و ہوا کی تبدیلی کے معاہدے سے علیحدگی
ٹرمپ نے توقع کے مطابق ان احکامات پر بھی دستخط کیے ہیں جس سے امریکہ باضاطہ طور پر پیرس کلائمٹ چینج کے معاہدوں سے نکل جائے گا۔
انہوں نے اپنے عہدے کی پہلی مدت کے دوران بھی ایسا ہی کیا تھا جسے سابق صدر بائیڈن نے الٹ دیا تھا۔
وفاقی بیورو کریسی کی اصلاح
ٹرمپ نے فوج اور کچھ حصوں کے علاوہ، جن کے نام نہیں بتائے گے، وفاقی اداروں میں نئی بھرتیوں کو روک دیا ہے۔
وہ وفاقی ملازمتوں میں ایک نیا نظام لانا چاہتے ہیں جس سے وفاقی کارکنوں کی برطرفی آسان ہو جائے گی۔
نائب صدر جے ڈی وینس اپنے عہدے کا حلف اٹھا رہے ہیں ۔ 20 جنوری 2025
ٹرمپ وفاقی اداروں کی کارکردگی پر نظر رکھنے کے لیے ڈیپارٹمنٹ آف گورنمنٹ ایفی شنسی کے نام سے ایک بااختیار ادارہ بنانے کا ارادہ رکھتے ہیں جس کی قیادت دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک کریں گے۔
تنوع، مساوات اور ٹرانس جینڈر کے حقوق
ٹرمپ نے اپنی پہلی صدارتی تقریر میں کہا ہے کہ وہ ٹرانس جینڈز کو دیے جانے والے تحفظات واپس لے رہے ہیں اور وفاقی حکومت صرف مرد اور عورت کی جنس کو تسلیم کرے گی۔
اس کے علاوہ وہ وفاقی حکومت کے تنوع اور مساوات کے پروگراموں کو بھی ختم کر رہے ہیں۔
امریکی کیپیٹل پر 6 جنوری کے حملے میں معافی
ٹرمپ نے بائیڈن انتظامیہ کی جانب سے چھ جنوری 2021 پر کپیٹل بلڈنگ پر حملہ کرنے والوں کے خلاف وفاقی مقدمات ختم کرنے کا حکم دیا ہے۔
اس سے قبل انہوں نے کہا تھا کہ وہ اس حملے میں سزا پانے والوں کو معافی دے دیں گے۔ تاہم اپنی افتتاحی تقریر میں انہوں نے اس کا ذکر نہیں کیا تھا۔
اس رپورٹ میں شامل معلومات خبر رساں ادارے ‘ایسوسی ایٹڈ پریس’ سے لی گئی ہیں۔
.ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان کھیل کے علاوہ انہوں نے ٹرمپ کے دیا ہے
پڑھیں:
فرانس کا اسرائیل سے فوری طور پر لبنان سے انخلا کا مطالبہ
پیرس (اوصاف نیوز)فرانس نے جنوبی بیروت کے علاقے الضاحیہ پر اسرائیل کی حالیہ فضائی کارروائیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیل لبنان کے تمام علاقوں سے فوری طور پر انخلا کرے۔
فرانسیسی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ “پیرس تمام فریقوں سے جنگ بندی معاہدے کا احترام کرنے کی اپیل کرتا ہے”۔
کشیدگی سے بچاؤ اور سلامتی کو یقینی بنانے پر زور
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ “فرانس ایک بار پھر اس بات کی تصدیق کرتا ہے کہ جنگ بندی معاہدے کے تحت قائم کردہ نگرانی کا نظام تمام فریقوں کو درپیش خطرات سے نمٹنے اور کشیدگی کو روکنے میں مدد دینے کے لیے قائم ہے، تاکہ لبنان اور اسرائیل کی سلامتی اور استحکام متاثر نہ ہو”۔
جنگ بندی کے باوجود چوتھی بڑی کارروائی
واضح رہے کہ یہ نومبر 2024 کے جنگ بندی معاہدے کے بعد چوتھی مرتبہ ہے کہ اسرائیل نے الضاحیہ پر حملہ کیا ہے۔ اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان کشیدگی غزہ جنگ کے بعد شروع ہوئی تھی، جو ستمبر 2024 میں کھلی جنگ میں تبدیل ہو گئی۔
فرانسیسی وزارت خارجہ نے اس بات پر بھی زور دیا کہ لبنان کی سرزمین پر موجود غیر مجاز عسکری تنصیبات کو ختم کرنا بنیادی طور پر لبنانی مسلح افواج کی ذمہ داری ہے، جنہیں اقوام متحدہ کی عبوری فورس (یونیفیل) کی معاونت حاصل ہے۔
لبنان میں اصلاحات اور جنوبی سرحدی کشیدگی
فرانسیسی وزیر خارجہ ژاں نوئل بارو نے العربیہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ لبنان کی حکومت ان اصلاحات پر کام کر رہی ہے جن کا طویل عرصے سے انتظار کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ فرانس، امریکہ، اسرائیل اور لبنان کے ساتھ مل کر جنوبی لبنان میں کشیدہ صورتِ حال سے نمٹنے کے لیے کوشاں ہے۔
اسرائیل کی بمباری اور بنجمن نیتن یاھو حکومت کی وارننگ
یہ بیان ایک روز بعد سامنے آیا ہے جب اسرائیل نے بیروت کے جنوبی علاقے الضاحیہ پر شدید فضائی حملے کیے، جو نومبر 2024 میں ہونے والے جنگ بندی معاہدے کے بعد اب تک کی سب سے بڑی کارروائی قرار دی جا رہی ہے۔
اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ حملوں میں حزب اللہ کی فضائی یونٹ کے اہداف کو نشانہ بنایا گیا، اور مقامی شہریوں کو پیشگی انخلاء کا انتباہ دیا گیا تھا۔
اسرائیلی وزیر دفاع یسرائیل کاٹز نے لبنانی حکام کو خبردار کیا ہے کہ اگر حزب اللہ کو غیر مسلح نہ کیا گیا تو اسرائیل بمباری جاری رکھے گا۔ انہوں نے لبنانی صدر جوزف عون کو براہِ راست مخاطب کرتے ہوئے کہا: *”اگر آپ نے ذمہ داری کا مظاہرہ نہ کیا تو ہم پوری طاقت سے کارروائی جاری رکھیں گے۔
جنگ بندی کے باوجود چوتھی بڑی کارروائی
واضح رہے کہ یہ نومبر 2024 کے جنگ بندی معاہدے کے بعد چوتھی مرتبہ ہے کہ اسرائیل نے الضاحیہ پر حملہ کیا ہے۔ اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان کشیدگی غزہ جنگ کے بعد شروع ہوئی تھی، جو ستمبر 2024 میں کھلی جنگ میں تبدیل ہو گئی۔
اسلام آباد میں عید الاضحیٰ کی نماز کے اوقات کا اعلان فول پروف سیکیورٹی انتظامات مکمل،فہرست دیکھئے