Express News:
2025-06-09@16:28:11 GMT

دسمبر 2024 کی بہ نسبت جنوری میں چینی کی پیداوار میں اضافہ

اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT

اسلام آباد:

ملک میں دسمبر 2024 کی بہ نسبت جنوری 2025 میں چینی کی پیداوار میں اضافہ ہوا ہے۔

وفاقی وزیر رانا تنویر حسین کی زیر صدارت شوگر ایڈوائزری بورڈ کا اجلاس ہوا جس میں گنے کی فصل کے تخمینے اور 2024-25 کے مستقبل کی تشخیص سمیت چینی کی پیداوار اور ضرورت کا جائزہ لیا گیا۔

اعلامیے میں بتایا گیا کہ دسمبر 2024 کے مقابلے میں جنوری 2025 کے دوران چینی کی پیداوار میں اضافہ ہوا ہے۔

رانا تنویر حسین نے کہا کہ شوگر ملرز کو چینی کی پیداوار کو بہتر بنانے کے لیے ریسرچ میں سرمایہ کاری کرنی چاہیے جبکہ شوگر ملرز کسانوں کو اچھی رقم ادا کریں گے تاکہ وہ زیادہ چینی کاشت کر سکیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کے چینی کی ذخیرہ اندوزی کو ختم کیا جائے گا، تمام گھریلو اشیائے ضروریہ کی قیمتیں کنٹرول میں ہیں اور انہیں برقرار رکھا جائے گا۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

حکومتی پالیسیوں کے زراعت کے شعبہ پر بھیانک اثرات

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 09 جون2025ء) حکومتی پالیسیوں کے زراعت کے شعبہ پر بھیانک اثرات، کسانوں کو صرف گندم کی فصل کی مد میں 2 ہزار 200 ارب روپے کا نقصان ہونے کا انکشاف۔ اس حوالے سے پاکستان کسان اتحاد کے مرکزی صدر خالد محمودکھوکھرنے کہا ہے کہ زراعت حکومت کی ترجیحات میں شامل نہیں ہے، حکومت نے کسان کا بیڑہ غرق کردیا ہے۔ پریس کانفرنس کرتے ہوئے خالد محمود کھوکھر نے کہا کہ پاکستان کی معیشت کا انحصار زراعت پر ہے، افسوس زراعت ہماری ترجیحات میں شامل نہیں، زراعت بہتر ہوگی تو معیشت بہتر ہوگی، زراعت دشمنی پالیسیوں کی وجہ سے گروتھ 0.56 ہے۔

خالد محمود کھوکھرنے کہا کہ اس بار گندم کی پیداوار میں 29 لاکھ ٹن کمی آئی ہے، 34فیصد کپاس کی پیداوار میں کمی آئی ہے، ہمارے پاس سب کچھ ہے،بس زراعت حکومت کی ترجیحات میں شامل نہیں ہے، حکومت نے کسان کا بیڑہ غرق کردیا ہے۔

(جاری ہے)

صدر کسان اتحاد نے کہا کہ کاشت کاروں کے ساتھ انصاف نہیں کیاگیا، یوریا مہنگا مل رہا ہے،کاشت کار کو بے رحمی کے ساتھ لوٹا گیا ہے،کسان کوبس نام کی سبسڈی مل رہی ہے،گندم کے بعد اب مکئی کا کاشت کار رو رہا ہے،کسان کے بجلی کے بل پر ٹیکس ہے، سبزی کا کاشت کار مر چکا ہے۔

انہوں نے کہاکہ ہمارے ملک میں فوڈ سکیورٹی دوسرے نمبر پر ہے،2سال پہلے ہمیں گندم کا اچھا ریٹ ملا تھا،آم کی پیداوار اس سال صرف25فیصدہے،کسان کو اس کی پیداواری لاگت تک نہیں ملی ہے، زراعی ایمرجنسی لگائی جائے۔
                                                            

متعلقہ مضامین

  • دنیا میں گروتھ نیچے گئی پاکستان میں بڑھی ہے، خرم شہزاد
  • حکومتی پالیسیوں کے زراعت کے شعبہ پر بھیانک اثرات
  • زرعی شعبہ بحران کا شکار، ترقی کی شرح 6.4 سے گر کر 0.56 فیصد پر آ گئی
  • ماورا حسین اور امیر گیلانی کی عید کی خوشیاں، غم میں بدل گئیں
  • ایک سال میں گندم کی پیداوار میں 29 لاکھ ٹن کی کمی
  • عید کی دعوتیں اُڑائیں مگر شوگر، بلڈ پریشر اور دل کے مریضوں کیلئے ماہرین کا مشورہ
  • فرانس کا اسرائیل سے فوری طور پر لبنان سے انخلا کا مطالبہ
  • اسلام آباد، ایم ڈبلیو ایم کے وفد کی علامہ سید زاہد حسین کاظمی سے ملاقات، بھائی کی وفات پر اظہار افسوس 
  • ایم ڈبلیو ایم کے چیئرمین سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے پنجاب اور بلوچستان میں نئے سیٹ اپ کا اعلان کردیا 
  • سسرال میں پہلی عید الاضحیٰ؛ ماورا حسین کی قربانی کے بکروں کیساتھ تصاویر وائرل