پاک فضائیہ کے جے ایف 17لڑاکا طیارے کثیر ملکی فضائی جنگی مشقوں میں شرکت کے لئے سعودی عرب پہنچ گیے جب کہ طیاروں نے اپنے ہوم بیس سے سعودی عرب کے لیے براہ راست اڑان بھری اور اس دوران ایئر ٹو ایئر ایندھن بھی بھرا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق پاک فضائیہ کے جے ایف 17لڑاکا طیارے کثیر ملکی فضائی جنگی مشقوں میں شرکت کے لئے سعودی عرب پہنچ گیے، مشق میں پاک فضائیہ کے دستے کی شرکت علاقائی اور بین الاقوامی تعاون کے لیے پی اے ایف کے عزم کو اجاگر کرتی ہے۔

ترجمان پاک فوج نے بتایا کہ کثیر قومی فضائی جنگی مشق "اسپیئرز آف وکٹری 2025" سعودی عرب میں منعقد ہورہی ہے۔

آئی ایس پی آرکے مطابق ان مشقوں میں شرکت کے لئے پاک فضائیہ کا جے ایف-17 تھنڈر بلاک III لڑاکا طیاروں پر مشتمل دستہ سعودی عرب پہنچ گیا، جس  میں فضائی اور زمینی عملے شامل ہے۔

بیان کے مطابق پی اے ایف کے لڑاکا طیاروں نے اپنے ہوم بیس سے سعودی عرب کے لیے براہ راست اڑان بھری اور اس دوران ایئر ٹو ایئر ایندھن بھرنے کا کام انجام دیا۔

ترجمان پاک فوج کے مطابق یہ جے ایف سترہ طیاروں کی طویل فاصلے تک پرواز کی صلاحیتوں کا مظہر ہے، پاک فضائیہ کے پائلٹس اے ای ایس اے  ریڈار اور بی وی آر ار میزائلوں سے لیس جے ایف 17 تھنڈر بلاک تھری کے ساتھ شریک ہوں گے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فضائیہ کے جے ایف 17 تھنڈر بلاک تھری دیگر جدید لڑاکا طیاروں کے مد مقابل آئیں گے۔

 اسپیئرز آف وکٹری 202 میں سعودی عرب، پاکستان، بحرین، یونان،قطر، یو اے ای، امریکہ اور برطانیہ کے جدید لڑاکا طیارے اور کمبیٹ سپورٹ ایلیمنٹس بھی شامل ہیں۔

آئی ایس پی آر کے مطابق سعودی شاہی فضائیہ پانچویں بار سپیئرز آف وکٹری کی میزبانی کر رہی ہے، یہ مشق تکنیکی ترقی، ایئر پاور ایپلی کیشن میں بڑھتی ہوئی پیچیدگی اور مشترکہ فضائی دفاعی چیلنجوں میں شریک فضائیہ کے اندر باہمی تعاون کو بڑھانے کا ایک بہترین موقع فراہم کرتا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: پاک فضائیہ کے جے ایف کے مطابق ایس پی

پڑھیں:

بھارت کا پے در پے حادثات کے بعد میگ 21 طیاروں کو ہمیشہ کیلیے غیرفعال کرنے کا فیصلہ

انڈین ایئر فورس نے اپنے فضائی بیڑے میں شامل آخری میگ-21 لڑاکا طیارے کو بھی 19 ستمبر کو باقاعدہ طور پر ریٹائر کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق اس آخری طیارے کو بھی غیرفعال کرنے کے بعد 60 سال پر محیط میگ-21 کی تاریخ کا خاتمہ ہو جائے گا۔

62 سال کی مدت میں میگ-21 نے کئی اہم جنگوں میں حصہ لیا۔ 876 میگ 21 طیاروں میں سے تقریباً 490 میگ-21 طیارے گر کر تباہ ہوچکے ہیں جن میں 170 سے زائد پائلٹس ہلاک ہوئے۔

انڈین ایئر فورس کے اخبارات میں دیئے گئے اشتہارات میں اطلاع دی گئی ہے کہ میگ-21 طیاروں کے ریٹائرمنٹ کی تقریب 19 ستمبر کو چندی گڑھ ایئر بیس پر ہوگی۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ میگ-21 کے ریٹائرمنٹ کی تقریب اسی چندی گڑھ ایئر بیس پر ہوگی جہاں اپریل 1963 میں پہلے چھ میگ-21 طیارے پہنچے تھے۔

ان طیاروں کو ‘دی فرسٹ سپرسونکس’ اسکواڈرن کا حصہ بنایا گیا تھا جو ممبئی میں غیر اسمبل حالت میں آئے تھے۔

ان طیاروں کو اُس وقت سوویت یونین کے انجینئرز نے بھارت میں اسمبلڈ کیا تھا اور ان ہی کے پائلٹس نے پہلی تجرباتی پروازیں کی تھیں۔

یاد رہے کہ اِس وقت آئی اے ایف کے پاس دو میگ-21 اسکواڈرن موجود ہیں۔ ان کے ریٹائر ہونے کے بعد لڑاکا طیاروں کے اسکواڈرن کی تعداد 29 رہ جائے گی جو کئی دہائیوں کی کم ترین سطح ہے۔

کابینہ برائے سلامتی کے فیصلے کے مطابق آئی اے ایف کو پاکستان اور چین کے ساتھ دو محوری جنگ کے لیے 42 اسکواڈرن کی ضرورت ہے، جن میں ہر اسکواڈرن میں 16 سے 18 طیارے ہوتے ہیں۔

دوسری جانب میگ-21 کی جگہ لینے کے لیے تیار کیے جانے والے تیزس مارک-1اے طیارے کی فراہمی میں تاخیر ہو رہی ہے۔

ان طیاروں کی پہلی کھیپ مارچ 2024 سے فراہم کی جانی تھی اور ہر سال کم از کم 16 طیارے آئی اے ایف کو دیے جانے تھے تاہم اب تک ایک بھی تیزس مارک-1اے فراہم نہیں کیا۔

 

متعلقہ مضامین

  • جنرل ساحر شمشاد سے سعودی نیول چیف کی ملاقات، دفاعی تعاون بڑھانے کا عزم
  • سرحدی جھڑپوں میں لڑاکا طیاروں اور راکٹوں کا استعمال
  • رائل سعودی نیول فورسز کے سربراہ کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد سے ملاقات
  • اب پاکستان کی فضاؤں میں چینی ساختہ مسافر بردار طیارے اڑان بھریں گے 
  • یوکرین کا زیلنسکی-پیوٹن براہِ راست مذاکرات کا مطالبہ، روس کی مختصر جنگ بندی کی تجویز
  • پاکستان اور سعودی عرب کے برادرانہ تعلقات مزید مضبوط بنانے پر اتفاق
  • امریکہ کی ایکبار پھر ایران کو براہ راست مذاکرات کی پیشکش
  • حادثات، ہلاکتیں اور بدنامی: بھارتی فضائیہ کا مگ 21 طیاروں سے جان چھڑانے کا فیصلہ
  •   بھارت نے فائٹر طیاروں سے جان چھڑانے کا فیصلہ کرلیا 
  • بھارت کا پے در پے حادثات کے بعد میگ 21 طیاروں کو ہمیشہ کیلیے غیرفعال کرنے کا فیصلہ