لاہور میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے ذوالجناح مار دیا، نگہدار زخمی
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
پولیس کے مطابق دو گولیاں ذوالجناح جبکہ 5 گولیاں متولی کو لگیں۔ پولیس نے موقع پر پہنچ کر شواہد اکھٹے کرکے کارروائی شروع کر دی۔ پولیس کا کہنا یے تمام پہلوؤں سے تحقیقات کی جا رہی ہیں اور جلد وجوہات کا پتہ چلا کر ملزمان کو گرفتار کر لیا جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ شادباغ کے علاقے میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے ذوالجناح مار دیا جبکہ اس کا نگران شدید زخمی ہو گیا۔ پولیس نے موقع سے شواہد اکٹھے کر کے تحقیقات شروع کر دیں۔ پولیس کے مطابق نالے کے پاس فائرنگ سے ذوالجناح کو مار دیا گیا۔ نامعلوم افراد کی طرف سے ہونیوالی فائرنگ سے ذوالجناح لے جانے والا نگران عرفان شدید زخمی ہو گیا۔ پولیس کے مطابق عرفان نامی متولی ذوالجناح لے کر جا رہا تھا جس پر نالے کے قریب نامعلوم افراد نے فائرنگ کر دی۔ پولیس کے مطابق دو گولیاں ذوالجناح جبکہ 5 گولیاں متولی کو لگیں۔ پولیس نے موقع پر پہنچ کر شواہد اکھٹے کرکے کارروائی شروع کر دی۔ پولیس کا کہنا یے تمام پہلوؤں سے تحقیقات کی جا رہی ہیں اور جلد وجوہات کا پتہ چلا کر ملزمان کو گرفتار کر لیا جائے گا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پولیس کے مطابق نامعلوم افراد
پڑھیں:
شمالی وزیرستان میں ڈی پی او کی گاڑی پر فائرنگ، 6 پولیس اہلکار زخمی
خیبرپختونخوا کے ضلع بنوں کے قریب مامش خیل کے علاقے میں نامعلوم مسلح افراد نے شمالی وزیرستان کے ضلعی پولیس افسر (ڈی پی او) کی گاڑی پر فائرنگ کر دی، جس کے نتیجے میں 6 پولیس اہلکار زخمی ہو گئے۔ریجنل پولیس افسر (آر پی او) بنوں سجاد خان نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ واقعہ میرانشاہ روڈ پر پیش آیا جو بنوں اور شمالی وزیرستان کو ملاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ مسلح افراد نے شمالی وزیرستان کے ڈی پی او کی گاڑی پر فائرنگ کی تاہم ڈی پی او محفوظ رہے۔زخمی اہلکاروں کو ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال بنوں منتقل کر دیا گیا ہے۔ آر پی او کے مطابق نامعلوم حملہ آور فائرنگ کے بعد قریبی علاقوں میں چھپ گئے جن کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن جاری ہے۔گزشتہ ایک سال کے دوران پاکستان، خصوصاً خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ دیکھا گیا ہے، جب نومبر 2022 میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے حکومت کے ساتھ جنگ بندی ختم کر دی تھی۔
گزشتہ چند ماہ کے دوران قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملوں میں تیزی آئی ہے، خاص طور پر خیبر پختونخوا پولیس کو بار بار نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
گزشتہ روز ہنگو میں ایک بم دھماکے میں ایس ایچ او سمیت 3 اہلکار زخمی ہوئے، جبکہ گزشتہ ہفتے بنوں کے ہوائی اڈہ ایریا سے ایک پولیس اہلکار کو دہشت گردوں نے اغوا کر لیا تھا۔ملک میں بڑھتی ہوئی شدت پسندی کے پیش نظر سیکیورٹی فورسز نے خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائیاں تیز کر دی ہیں۔تھنک ٹینک پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار کانفلکٹ اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز کی ایک رپورٹ کے مطابق، اکتوبر کے مہینے میں عسکریت پسندوں کو گزشتہ 10 سال کے دوران سب سے زیادہ جانی نقصان اٹھانا پڑا تھا۔