جو جائیدادیں وقف بورڈ کے تحت ہیں ان کا کیا ہوگا، شیعہ وقف بورڈ
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
شیعہ وقف بورڈ کے چیئرمین نے کہا کہ اسکے علاوہ بھی بہت سے قانونی پہلو ہیں جو انہوں نے جے پی سی کے سامنے رکھے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ وقف ترمیمی بل 2024ء کے لئے تشکیل دی گئی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کی میٹنگ لکھنؤ میں منعقد ہوئی۔ رکن پارلیمنٹ جگدمبیکا پال کی صدارت میں ہونے والی میٹنگ میں آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے قومی صدر اسد الدین اویسی، کمیٹی کے رکن سابق ڈی جی پی برجلال، اترپردیش وقف بورڈ، سنی وقف بورڈ، شیعہ وقف بورڈ کے علاوہ کئی علماء اور وفود نے شرکت کی۔ اس میں شیعہ وقف بورڈ نے "وقف بل استعمال شدہ" جائیدادوں کے مستقبل کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا۔ اترپردیش شیعہ وقف بورڈ کے صدر علی زیدی نے کہا کہ "وقف بل کے استعمال" کے مسودے میں جائیدادوں کو وقف کے زمرے سے خارج کرنے کی بات کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے میں سوال یہ ہے کہ اگر ایسا کیا گیا تو ان جائیدادوں کا کیا ہوگا، ان کا انتظام کون کرے گا۔
انہوں نے جے پی سی کو بتایا کہ امام بارگاہیں، درگاہیں، خانقاہیں، کربلا اور قبرستان ایسی جائیدادیں ہیں جو زیر استعمال ہیں لیکن یہ وقف کے طور پر تحریری طور پر درج نہیں ہے۔ ان کا انتظام صرف وقف ایکٹ کے ذریعے ہوتا ہے۔ شیعہ وقف بورڈ کے چیئرمین نے کہا کہ اس کے علاوہ بھی بہت سے قانونی پہلو ہیں جو انہوں نے جے پی سی کے سامنے رکھے ہیں۔ اترپردیش کے اقلیتی بہبود کے وزیر اوم پرکاش راج بھر نے کہا کہ وقف املاک سے متعلق مختلف جماعتوں نے میٹنگ میں جے پی سی ارکان کے سامنے اپنے خیالات پیش کئے، حکومت کی نیت بالکل صاف ہے۔
راج بھر نے کہا کہ حکومت وقف املاک کا فائدہ غریب مسلمانوں کو دینا چاہتی ہے، جن لوگوں نے وقف زمینوں پر قبضہ کر رکھا ہے وہی اس بل کی مخالفت کر رہے ہیں۔ آپ کو بتا دیں کہ مودی حکومت نے گزشتہ اگست میں پارلیمنٹ میں وقف بل 2024 پیش کیا تھا۔ اس کے ذریعے اس وقت کی حکومت کی طرف سے 1995ء میں متعارف کرائی گئی ترمیم میں تبدیلی کی تجویز ہے۔ پارلیمنٹ میں اس کے پیش ہونے کے بعد اس پر کافی ہنگامہ ہوا۔ تقریباً تمام اپوزیشن جماعتوں نے اس کی مخالفت کی تھی۔ اس کے بعد ایک مشترکہ پارلیمانی کمیٹی بنائی گئی اور اسے اس کے سپرد کر دیا گیا۔ یہ جے پی سی رکن پارلیمنٹ جگدمبیکا پال کی صدارت میں تشکیل دی گئی ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: شیعہ وقف بورڈ کے نے کہا کہ انہوں نے جے پی سی
پڑھیں:
زائرین کو پاکستانی قوانین کے مطابق ویزہ فراہم کر رہے ہیں، علی رضا رجائی
اپنے پیغام میں کوئٹہ میں تعینات ایرانی قونصل جنرل نے کہا کہ ایرانی حکام بھی زائرین کی سکیورٹی کیلئے کوششیں کر رہے ہیں، ناں یہ کہ انکی راہ میں رکاؤٹیں ڈال کر انہیں زیارت سے روکنے کی کوشش کرے۔ اسلام ٹائمز۔ کوئٹہ میں تعینات اسلامی جمہوریہ ایران کے قائمقام قونصل جنرل علی رضا رجائی نے کہا ہے کہ ایران کی جانب سے زائرین کو ویزا نہ دینے کی باتیں بے بنیاد ہیں۔ کوئٹہ میں اب تک 1350 زائرین کو ویزہ مہیا کر چکے ہیں۔ پاکستان کے قوانین کے مطابق کام کر رہے ہیں۔ یہ بات انہوں نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہی۔ انہوں نے مزید کہا کہ عوام میں کچھ افواہیں پھیل گئی ہیں کہ ایران ویزا نہیں دے رہا، یہ ضروری ہے کہ آپ کو بتا دیں کہ ابھی تک 1350 ویزا جاری ہو چکے ہیں۔ جن زائرین کے عراقی ویزے لگے تھے، انہوں نے کوئٹہ میں ایرانی قونصلیت سے رابطہ کیا اور قوانین کے مطابق ان کی رجسٹریشن کی گئی۔ قائمقام قونصل جنرل نے کہا کہ ایرانی حکام بھی زائرین کی سکیورٹی کے لئے کوششیں کر رہے ہیں، ناں یہ کہ ان کی راہ میں رکاؤٹیں ڈال کر انہیں زیارت سے روکنے کی کوشش کرے۔ حتیٰ کہ اسکو بھی فالو اپ کیا گیا کہ زائرین کو کراچی سے سمندی راستے کے ذریعے بصرہ لیکر جایا جا سکے۔ اس کے لئے حکومت پاکستانی کو ہی مدد کرنی ہوگی اور بصرہ میں بھی وسائل فراہم کئے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ اب تک یہی سننے میں آیا ہے کہ بعض رضاکار فیری سروسز مہیا کر سکتے ہیں جو 3500 زائرین کو لے جا سکتے ہیں۔ یقیناً اس میں پاکستانی حکومت کی ہی کوششیں ہیں کہ وہ زائرین اور اپنے شہریوں کی جان و مال کی حفاظت کرے۔ ہم نے دیکھا کہ محرم کے دوران اور عاشورہ کو بھی پاکستانی حکومت نے اپنے شہریوں اور زائرین کی حفاظت کی، اسی طرح پاکستانی حکومت کی بھی پوری کوشش ہے کہ وہ زائرین کے تحفظ کا خیال رکھیں اور اس میں کامیاب بھی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے زائرین کی فہرست شیخ ولایت حسین جعفری کو مہیا کر دی ہے تاکہ وہ متعلقہ حکام سے رابطہ کریں اور فہرست ہمارے سسٹم میں بھی اپڈیٹ ہو۔ جیسے ہی یہ مسائل حل ہونگے تو ہم پاکستان کے قوانین کے مطابق ویزہ مہیا کریں گے۔ انہوں نے عوام سے درخواست کی کہ کسی پروپیگنڈے کا شکار نہ ہوں۔ ہمیں بہت خوشی ہوگی کہ ہم پاکستانی زائرین کی میزبانی کریں۔ خاص طور پر مشہد میں امام رضا علیہ السلام کی زیارت پر ہم "خادم الحسین" کے طور پر آپ کی خدمت کریں۔