وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی نیویارک میں کویتی ہم منصب سے ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 29th, July 2025 GMT
اقوام متحدہ میں 2 ریاستی حل سے متعلق بین الاقوامی کانفرنس کے موقع پر نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کویت کے وزیر خارجہ عبداللہ الیحییٰ سے ملاقات کی۔
دفتر خارجہ کے مطابق ملاقات میں پاکستان اور کویت کے درمیان دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال ہوا۔ فریقین نے تجارت، سرمایہ کاری، توانائی، غذائی تحفظ اور دفاع کے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر زور دیا۔
مزید پڑھیں: مسئلہ فلسطین کا 2 ریاستی حل امن اور سلامتی کی بنیاد ہے، سعودی وزیر خارجہ
اسحاق ڈار اور کویتی وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ اور او آئی سی سمیت کثیرالجہتی فورمز پر قریبی تعاون جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ دونوں رہنماؤں نے اعلیٰ سطحی تبادلوں کے جلد انعقاد پر اتفاق کیا تاکہ دوطرفہ روابط کو مزید گہرا کیا جا سکے۔
ملاقات کے دوران غزہ میں اسرائیلی جارحیت اور بگڑتی انسانی صورت حال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے دونوں وزرائے خارجہ نے مسئلہ فلسطین کے منصفانہ اور دیرپا حل کی ضرورت پر زور دیا۔ اس موقع پر امید ظاہر کی گئی کہ نیویارک کانفرنس کے نتائج 2 ریاستی حل کے عملی نفاذ میں مددگار ثابت ہوں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
(2 ریاستی حل) اسحاق ڈار اقوام متحدہ کویتی وزیر خارجہ وزیر خارجہ عبداللہ الیحییٰ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: 2 ریاستی حل اسحاق ڈار اقوام متحدہ کویتی وزیر خارجہ ریاستی حل اسحاق ڈار
پڑھیں:
پاکستان تنازعات کے بات چیت کے ذریعے پرامن حل کا حامی ، اسرائیل کا لبنان اور شام کے بعد قطر پر حملہ ناقابل قبول ہے، نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 ستمبر2025ء) نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان نے تنازعات کے بات چیت کے ذریعے پرامن انداز میں حل کی حمایت کی ہے، قطر پر اسرائیلی حملے کی مذمت کرتے ہیں، اسرائیل کا لبنان اور شام کے بعد قطر پر حملہ ناقابل قبول ہے، او آئی سی فورم سے بھرپور انداز میں اسرائیلی حملے کی مذمت کی گئی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ”الجزیرہ“ کو انٹرویو میں کیا۔ نائب وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سب سے زیادہ قربانیاں دی ہیں، پاکستان امن پسند ملک ہے اور مذاکرات سے مسائل کا حل چاہتا ہے۔ محمد اسحاق ڈار نے کہا کہ اسرائیل کے ایک خود مختار ملک پر حملے کا کوئی جواز نہیں ، قطر پر اسرائیلی حملے کے بعد ہم نے صومالیہ کے ساتھ مل کر سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس کی درخواست کی۔(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ قطر کے دوست اور برادر ملک کے طور پر پاکستان نے فعال کردار ادا کیا، اسرائیلی حملے کی محض مذمت کافی نہیں، اب ہمیں واضح لائحہ عمل اختیار کرنا ہوگا۔ نائب وزیراعظم نے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ غزہ میں غیر مشروط جنگ بندی یقینی بنائی جائے، غزہ کے عوام انتہائی مشکلات کا شکار ہیں، اسرائیلی اشتعال انگیزیوں سے واضح ہے کہ وہ ہرگز امن نہیں چاہتا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ہمیشہ امت مسلمہ کے درمیان اتحاد کا داعی رہا ، قطر پر اسرائیل کا حملہ مکمل طور پر خلاف توقع اقدام تھا۔ محمد اسحاق ڈار نے کہا کہ ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کے لئے پرعزم ہیں، جوملک دہشت گردی کا سب سے زیادہ شکار ہے بھارت کا اس پر الزام لگانا باعث حیرت ہے۔ نائب وزیراعظم نے کہا کہ بطور ایٹمی طاقت پاکستان مسلم امہ کے ساتھ کھڑا ہے، ہمارے پاس مضبوط افواج اور جدید ہتھیار موجود ہیں، ہم کسی کو اپنی خودمختاری اور سالمیت کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دیں گے۔ محمد اسحاق ڈار نے کہا کہ سندھ طاس معاہدے کے تحت پاکستان اور بھارت کے درمیان پانی کی تقسیم ہوئی، بھارت یکطرفہ طور پر سندھ طاس معاہدے کو ختم یا معطل نہیں کرسکتا، مستقبل کی جنگیں پانی پر ہونی ہیں۔ نائب وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان نے واضع کردیا ہے کہ پانی روکنے کے عمل کو اعلان جنگ سمجھا جائے گا، بھارت کے ساتھ کشمیر سمیت تمام مسائل پر مذاکرات کے لئے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسائل کے حل کے لئے مذاکرات بہترین راستہ ہے جن کی کامیابی کے لئے سنجیدگی کا ہونا بھی ضروری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دنیا کو اب اسرائیل کا راستہ روکنا ہوگا، سلامتی کونسل میں اصلاحات کی جانی چاہئیں، سلامتی کونسل کو کشمیر اور فلسطین کے تنازعات کے حل کی ذمہ داری پوری کرنی چاہئے۔\932