عازمین حج کی تربیت کا پہلا مرحلہ شروع
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
عازمین حج کی تربیت کے پہلے مرحلے کا آغاز ہوگیا ہے۔
ترجمان وزارت مذہبی امور کے مطابق جمعرات 23 جنوری کو بنوں، اسلام آباد، منڈی بہاؤالدین، شہید بے نظیر آباد میں حج تربیتی پروگرام منعقد ہوں گے۔ جمعہ 24 جنوری کو چارسدہ، لکی مروت اور اسلام آباد میں عازمین کو تربیت دی جائے گی۔
ترجمان کے مطابق ہفتہ 25 جنوری کو اسلام آباد، لاہور، ٹانک اورعمر کوٹ سندھ میں حج تربیتی پروگرام منعقد ہوں گے۔ عازمین حج دیے گئے شیڈول کے مطابق تربیتی کیمپوں میں شرکت کریں۔
دوسرے شہروں میں مقیم عازمین نزدیکی مقام پر تربیت حاصل کر سکتے ہیں۔ سمندرپار مقیم عازمین پاکستان پہنچ کر متعلقہ حاجی کیمپ سے تربیت حاصل کریں گے۔ نئے درخواست گزار بینک رسید دکھا کر تربیتی پروگرامز میں شرکت کر سکیں گے۔ 85 ہزار 560 عازمین کو تحصیل کی سطح پر حج کی تربیت دی جائے گی۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
الجولانی کیجانب سے قابض اسرائیلی رژیم کیساتھ دوستانہ تعلقات کا پہلا اشارہ
جہاں ایکطرف خطے بھر میں غاصب صیہونی رژیم کے منحوس اثر و رسوخ کا مقابلہ کرنے کیلئے علاقائی کوششیں جاری ہیں، وہیں خبر رساں ذرائع نے غاصب اسرائیلی رژیم کیساتھ "دوستانہ تعلقات" کی استواری پر مبنی شامی باغیوں کی تگ و دو سے بھی پردہ اٹھا دیا ہے! اسلام ٹائمز۔ امریکی رکن کانگریس مارلین اسٹٹزمین (Marlin Stutzman) نے غاصب اسرائیلی رژیم کے ٹیلیویژن چینل I24 کو بتایا ہے کہ شامی باغی رہنما ابو محمد الجولانی نے اسرائیل کے ساتھ دوستانہ تعلقات استوار کرنے کے لئے معاہدے میں شامل ہونے کا مطالبہ کر دیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق امریکی رکن کانگریس نے جاری ہفتے ہی شامی باغی رہنما محمد الجولانی کے ساتھ ملاقات کے لئے ایک دوسرے امریکی پارلیمنٹیرین کوری ملز (Cory Mills) کے ہمراہ دمشق کا دورہ بھی کیا تھا۔
اس بارے کوری ملز کا نیویارک ٹائمز کو بتانا تھا کہ میں ابو محمد الجولانی کا پیغام امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ تک پہنچاؤں گا۔ آئی 24 کے مطابق، غاصب صیہونی رژیم کے ساتھ دوستانہ تعلقات استوار کرنے کے بدلے الجولانی نے شام پر ہونے والے جارحانہ اسرائیلی حملوں کو بند کرنے اور ملک کو ٹکڑے ٹکڑے ہونے سے بچانے کا مطالبہ کیا ہے! I24 نے یہ اطلاع بھی دی ہے کہ شامی باغی رہنما نے شامی سرزمین پر غاصب اسرائیلی فوج کی عدم موجودگی پر تل ابیب کے ساتھ معاہدے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔ اسرائیلی چینل کا مزید کہنا ہے کہ شامی باغی رہنما نے امریکہ سے، شام پر عائد پابندیاں اٹھانے کا مطالبہ بھی کیا ہے لیکن مارلین اسٹٹزمین کے مطابق، واشنگٹن نے مذکورہ پابندیاں ہٹانے کے لئے شرائط رکھی ہیں کہ جن میں اسرائیل و امریکہ سمیت مشرق وسطی کے دیگر ممالک کے ساتھ بھی "اچھے تعلقات" قائم کرنا بھی شامل ہے۔
واضح رہے کہ یہ رپورٹ ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے کہ جب انتہاء پسند امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ناروے کے وزیر اعظم جوناس گہر سٹور کے ساتھ ملاقات کے دوران دعوی کیا تھا کہ بہت سے ممالک (غاصب اسرائیلی رژیم کے ساتھ دوستانہ تعلقات کی استواری پر مبنی) "ابراہم معاہدے" میں شامل ہونا چاہتے ہیں اور ہم جلد ہی ایسا کر دیں گے!!