نئی دہلی (شوبز ڈیسک)کچھ روز قبل چاقو حملے میں زخمی ہونے والے بالی وڈ کے معروف اداکار سیف علی خان کو ایک مشکل نے گھیر لیا ہے، اور ان کی جائیداد پر حکومت کی جانب سے قبضہ کرنے کا امکان ہے۔

بھارتی میڈیا کی رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ مدھیہ پردیش ریاست کی عدالت نے ایک کیس کی سماعت کے دوران پٹودی خاندان کی جائیدادوں پر حکم امتناع اٹھا لیا ہے، جن کی مالیت قریباً 15 ہزار کروڑ بھارتی روپے بنتی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق سیف علی خان کا خاندان 1968 کے اینمی پراپرٹی ایکٹ کے تحت اپنی اراضی سے ہاتھ دھو سکتا ہے۔ ان جائیدادوں میں فلیگ اسٹاف ہاؤس بھی شامل ہے جہاں سیف علی خان نے اپنے بچپن کے دن گزارے۔

اس کے علاوہ نورالصباح پیلس، دارالسلام، حبیبی کا بنگلہ، احمد آباد پیلس، کوہیفزہ پراپرٹی اور دیگر جائیدادیں شامل ہیں۔

بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ ہائیکورٹ کے جج نے سماعت کے دوران متعلقہ فریقوں کو 30 روز کے اندر نمائندگی داخل کرنے کی ہدایت کی ہے۔

اینمی پراپرٹی ایکٹ ہے کیا؟
اینمی پراپرٹی ایکٹ مرکزی حکومت کو ان افراد کی ملکیت کا دعویٰ کرنے کی اجازت دیتا ہے جو تقسیم کے بعد پاکستان ہجرت کر گئے تھے۔

خاندانی پس منظر
نواب حمیداللہ خان بھوپال کے آخری نواب تھے جن کی تین بیٹیاں تھیں۔ ان کی سب سے بڑی بیٹی عابدہ سلطان نے 1950 میں پاکستان ہجرت کی، جبکہ دوسری بیٹی ساجدہ سلطان بھارت میں ہی رہیں اور نواب افتخار علی خان پٹودی سے شادی کی جس کے بعد وہ ان کی جائیداد کی قانونی وارث بن گئیں۔

یوں ساجدہ سلطانہ کے پوتے بالی وڈ اداکار سیف علی خان کو وراثت میں یہ پراپرٹی ملی۔

میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ حکومت کی جانب سے جب عابدہ سلطان کی ہجرت پر کیس بنایا گیا، اس کے بعد سے اس جائیداد کو ’اینمی پراپرٹی‘ قرار دیا گیا ہے، اب عدالت اس پر حتمی فیصلہ کیا کرتی ہے اس کا سب کو انتظار ہے۔
مزیدپڑھیں:نئی ٹیسٹ رینکنگ جاری، کس کھلاڑی کی ترقی ہوئی اور کس کی تنزلی؟

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: اینمی پراپرٹی سیف علی خان کی جائیداد

پڑھیں:

بھارت کا ہندوتوا نظریہ پورے خطے کیلئے خطرہ ہے، صدرِ مملکت

ایوانِ صدر میں پیپلز پارٹی کے رہنماؤں اور ورکرز سے ملاقات میں آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ بھارت میں اقلیتوں خصوصاً مسلمانوں اور عیسائیوں کو تعصب اور ظلم کا سامنا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ صدرِ مملکت آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ بھارت کے شدت پسندانہ ہندوتوا نظریے سے پورے خطے کو خطرات لاحق ہیں۔ عیدالاضحٰی پر صدرِ مملکت آصف علی زرداری نے ایوانِ صدر میں پیپلز پارٹی کے رہنماؤں اور ورکرز سے ملاقات کی۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارت میں اقلیتوں خصوصاً مسلمانوں اور عیسائیوں کو تعصب اور ظلم کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کو سپورٹ کر کے ملکی معیشت کو ترقی دے سکتے ہیں، زراعت ہماری معیشت کی بنیاد ہے، ملک کو زرعی شعبے کی بنیاد پر ترقی دینے کی ضرورت ہے۔ صدرِ مملکت نے ملکی ترقی و خوشحالی کے لیے مل کر کام کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں اپنے ملک اور دھرتی سے وفا کرنی ہے، ترقی کے لیے كام کرنا ہے، ملکی معیشت کو مضبوط بنیادوں پر استوار کرنے اور خودکفیل بنانے پر توجہ دینا ہو گی۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان میں ترقی کرنے کی بے پناہ صلاحیت موجود ہے۔

متعلقہ مضامین

  • بھارت کا ہندوتوا نظریہ پورے خطے کیلئے خطرہ ہے: صدرِ مملکت
  • بھارت کا ہندوتوا نظریہ پورے خطے کیلئے خطرہ ہے، صدرِ مملکت
  • ہندوتوا نظریہ پورے خطے کے امن و استحکام کیلئے خطرہ بن چکا ہے:صدر آصف زرداری
  • بجٹ کاحجم 17 ہزار 600 ارب مقرر:تنخواہوں میں 10فیصداضافہ کی تجویز
  • طالب علم جس نے شمسی توانائی سے چلنے والی گاڑی تیار کرلی
  • سول اسپتال حیدرآباد کی لفٹ میں لاش سمیت 5 افراد پھنس گئے
  • سول اسپتال حیدرآباد کے سرجیکل آئی سی یو کی لفٹ میں لاش اور 5 افراد پھنس گئے
  • حج کیلئے گھوڑوں پر 6 ہزار کلومیٹر کا سفر: 3 ہسپانوی مسلمانوں نے صدیوں پرانی روایت زندہ کردی
  • اسرائیلی حملوں کی مذمت، مشکل گھڑی میں لبنان کے ساتھ ہیں، دفتر خارجہ پاکستان
  • پاکپتن؛ مبینہ طور پر جائیداد کیلئے بہن کو قتل کرنے والے دو بھائی چند گھنٹوں میں گرفتار