Jasarat News:
2025-06-06@02:07:32 GMT

ایک گلاس دودھ روزانہ:آنتوں کے کینسر سے بچاؤ میں مددگار

اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT

ایک گلاس دودھ روزانہ:آنتوں کے کینسر سے بچاؤ میں مددگار

لندن: طبی ماہرین کی تازہ تحقیق کے نتائج میں پتا چلا ہے کہ روزانہ ایک گلاس دودھ پینے سے آنتوں کے کینسر کا خطرہ 17 فیصد تک کم ہو سکتا ہے۔

برطانیہ میں آکسفورڈ یونیورسٹی اور کینسر ریسرچ یوکے کے اشتراک سے کی گئی اس نئی تحقیق میں بتایا گیا کہ دودھ میں موجود کیلشیم آنتوں کی صحت کے لیے حفاظتی اثر رکھتا ہے۔ اس تحقیق میں 16 سال سے زائد عمر کی 5 لاکھ سے زیادہ خواتین کی خوراک کا تجزیہ کیا گیا۔

ماہرین نے تحقیق کے دوران کیلشیم پر مشتمل غذائیں، جیسے دودھ، پتوں والی سبزیاں اور نان ڈیری مصنوعات کو کینسر کے خطرے کو کم کرنے میں مؤثر پایا گیا۔ اس کے برعکس زیادہ الکوحل اور پراسیسڈ گوشت کا استعمال بھی بیماری کے امکانات بڑھا دیتا ہے۔

کینسر سے بچاؤ اور متعلقہ مریضوں کے لیے کام کرنے والے اداروں کے مطابق سگریٹ نوشی سے پرہیز، صحت مند وزن اور متوازن غذا آنتوں کے کینسر سے بچاؤ کے بہترین عوامل ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ روزمرہ خوراک میں 300 ملی گرام اضافی کیلشیم شامل کرنا بھی ایک مثبت قدم ہو سکتا ہے۔

یہ تحقیق اس بات پر روشنی ڈالتی ہے کہ معمولی غذائی تبدیلیاں صحت پر بڑے اثرات مرتب کر سکتی ہیں اور دودھ جیسے سادہ مشروبات آنتوں کی صحت کے لیے اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

آتش فشاں کے پھٹنے کی پیشگوئی کا نیا اور حیران کن طریقہ دریافت کرلیا گیا

ناسا اور اسمتھ سونین انسٹیٹیوشن نے آتش فشاں کے پھٹنے کی پیشگوئی کا نیا اور حیران کن طریقہ دریافت کرلیا۔
سائنسدان اب آتش فشاں کے ممکنہ دھماکے کی پیشگوئی درختوں کی سبزی سے کر سکتے ہیں ۔غیرملکی میڈیارپورٹ کے مطابق ایک نئی تحقیق کے مطابق، جب کسی آتش فشاں سے زمین کی سطح کے قریب لاوا آنا شروع ہوتا ہے، تو کاربن ڈائی آکسائیڈ کی مقدار میں اضافہ ہو جاتا ہے، اور یہی گیس قریبی درختوں کی نشوونما کو بڑھاتی ہے، جس سے ان کے پتے مزید سبز ہو جاتے ہیں۔یہ حیران کن دریافت ناسا اور اسمتھ سونین انسٹیٹیوشن کے ماہرین نے مل کر کی ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ درختوں کی سبز رنگت میں اضافہ ایک طرح کا گرین سگنل ہے جو آتش فشاں کے پھٹنے سے قبل ظاہر ہوتا ہے۔ناسا کے مطابق، درختوں کی سبزی میں تبدیلی کا مصنوعی سیاروں کے ذریعے مشاہدہ ہمیں آتش فشاں کی اندرونی سرگرمیوں کو جانچنے کا ایک نیا ذریعہ فراہم کرتا ہے، جو زلزلہ پیما اور زمین کی سطح کی اونچائی میں تبدیلی کے علاوہ ایک مفید اشارہ ہو سکتا ہے۔تحقیق میں مائونٹ ایٹنا (سِسلی، اٹلی) کے اطراف موجود درختوں کا مصنوعی سیاروں کی مدد سے جائزہ لیا گیا۔ لینڈ سیٹ 8، ناسا کا ٹیرا سیٹلائٹ، اور یورپی اسپیس ایجنسی کا سینٹینل-2 جیسے سیٹلائٹس کی مدد سے حاصل کردہ ڈیٹا میں 16 مواقع ایسے دیکھے گئے جب کاربن ڈائی آکسائڈ کی مقدار اور درختوں کی سبزی میں واضح اضافہ ریکارڈ ہوا، اور انہی دنوں آتش فشاں کے لاوے نے سطح کی طرف پیش قدمی کی۔اس نئی تحقیق کے ذریعے ایسے آتش فشاں جن تک زمینی رسائی دشوار ہو، اب سیٹلائٹس سے نگرانی ممکن ہو گی۔
یہ پیشگوئی خاص طور پر اہم ہے کیونکہ دنیا کی تقریبا 10 فیصد آبادی آتش فشانی خطرات والے علاقوں میں رہتی ہے۔تحقیق کی سربراہ، یونیورسٹی آف ہیوسٹن کی محققہ نکول گوئن کے مطابق، اب ہمارے پاس درجنوں ایسے سیٹلائٹس موجود ہیں جو اس تجزیے کے لیے استعمال کیے جا سکتے ہیں۔ یہ طریقہ خطرناک اور دشوار گزار علاقوں میں جانے سے بہتر متبادل ہے۔اگر یہ طریقہ بڑے پیمانے پر اپنایا گیا، تو لاکھوں جانیں بچانے میں مدد مل سکتی ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ درختوں کی ہریالی یا سبزہ اب صرف خوبصورتی کا نشان نہیں، بلکہ خطرے کی گھنٹی بھی بن سکتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • کینسر سے جنگ لڑنے والی حنا خان رشتہ ازدواج میں بندھ گئیں
  • پاکستانی بھینسوں کے جنین سے بچھڑوں کی پیدائش کےذریعے چین کی ڈیری صنعت کو فروغ ملے گا
  • ’ہم نے محبت کا جہاں بسا لیا‘، حنا خان راکی جیسوال کیساتھ شادی کے بندھن میں بندھ گئیں
  • کم کیلوریز والی غذائیں ذہنی دباؤ بڑھا سکتی ہیں، نئی تحقیق میں انکشاف
  • 38 برس بعد برطانیہ میں انگریز راج ختم، برطانوی پروفیسر
  • آتش فشاں کے پھٹنے کی پیشگوئی کا نیا اور حیران کن طریقہ دریافت کرلیا گیا
  • کینسر کا علاج ممکن، پولیو اب بھی لاعلاج بیماری ہے، مصطفیٰ کمال
  • فائبر کا استعمال جسم سے زہریلے مرکبات خارج کرنے میں مفید
  • فریضہ حج کیلئے 13 لاکھ سے زائد حجاج مکہ مکرمہ پہنچ گئے، گرمی سے بچاؤ کیلئے غیر معمولی انتظامات 
  • پاکستانی فضائی حدود بند، ائیر انڈیا کو روزانہ 20 کروڑ کا دھچکا