Jasarat News:
2025-08-07@14:48:26 GMT

ایک گلاس دودھ روزانہ:آنتوں کے کینسر سے بچاؤ میں مددگار

اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT

ایک گلاس دودھ روزانہ:آنتوں کے کینسر سے بچاؤ میں مددگار

لندن: طبی ماہرین کی تازہ تحقیق کے نتائج میں پتا چلا ہے کہ روزانہ ایک گلاس دودھ پینے سے آنتوں کے کینسر کا خطرہ 17 فیصد تک کم ہو سکتا ہے۔

برطانیہ میں آکسفورڈ یونیورسٹی اور کینسر ریسرچ یوکے کے اشتراک سے کی گئی اس نئی تحقیق میں بتایا گیا کہ دودھ میں موجود کیلشیم آنتوں کی صحت کے لیے حفاظتی اثر رکھتا ہے۔ اس تحقیق میں 16 سال سے زائد عمر کی 5 لاکھ سے زیادہ خواتین کی خوراک کا تجزیہ کیا گیا۔

ماہرین نے تحقیق کے دوران کیلشیم پر مشتمل غذائیں، جیسے دودھ، پتوں والی سبزیاں اور نان ڈیری مصنوعات کو کینسر کے خطرے کو کم کرنے میں مؤثر پایا گیا۔ اس کے برعکس زیادہ الکوحل اور پراسیسڈ گوشت کا استعمال بھی بیماری کے امکانات بڑھا دیتا ہے۔

کینسر سے بچاؤ اور متعلقہ مریضوں کے لیے کام کرنے والے اداروں کے مطابق سگریٹ نوشی سے پرہیز، صحت مند وزن اور متوازن غذا آنتوں کے کینسر سے بچاؤ کے بہترین عوامل ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ روزمرہ خوراک میں 300 ملی گرام اضافی کیلشیم شامل کرنا بھی ایک مثبت قدم ہو سکتا ہے۔

یہ تحقیق اس بات پر روشنی ڈالتی ہے کہ معمولی غذائی تبدیلیاں صحت پر بڑے اثرات مرتب کر سکتی ہیں اور دودھ جیسے سادہ مشروبات آنتوں کی صحت کے لیے اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

خبردار! اسکرین کے سامنے گھنٹوں بیٹھنا بچوں کی صحت کے لیے خطرناک قرار

ڈنمارک کی ایک نئی تحقیق میں خبردار کیا گیا ہے کہ اسکرین کے سامنے زیادہ وقت گزارنے والے بچوں اور نوجوانوں میں دل کی بیماریوں اور میٹابولک مسائل کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ تحقیق کے مطابق ہر اضافی گھنٹہ خطرے کی شدت میں اضافہ کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: رائیونڈ: موبائل فون نہ ملنے پر 12 سالہ بچے نے خود کشی کرلی

جرنل آف دی امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق، وہ بچے اور نوجوان جو روزانہ کئی گھنٹے اسکرین (فون یا ٹی وی) کے سامنے گزارتے ہیں، ان میں بلند فشار خون، کولیسٹرول کی زیادتی اور انسولین مزاحمت جیسے کارڈیو میٹابولک خطرات زیادہ پائے جاتے ہیں۔

تحقیق میں ایک ہزار سے زیادہ بچوں اور نوجوانوں (10 اور 18 سال کی عمر کے) کی اسکرین کے استعمال اور نیند کے معمولات کو جانچا گیا۔ محققین نے اسکرین ٹائم اور صحت کے درمیان تعلق کو واضح کرنے کی کوشش کی۔

تحقیق کے مرکزی مصنف ڈیوڈ ہورنر جو یونیورسٹی آف کوپن ہیگن سے تعلق رکھتے ہیں، نے کہاکہ اگر کوئی بچہ روزانہ تین گھنٹے اضافی اسکرین ٹائم گزار رہا ہے تو اس کا کارڈیو میٹابولک خطرہ اس کے ہم عمر بچوں کے مقابلے میں ایک چوتھائی سے آدھے معیاری انحراف تک زیادہ ہو سکتا ہے۔

انہوں نے مزید کہاکہ اگر یہ رجحان پوری آبادی میں پایا جائے تو یہ بچوں کی ابتدائی صحت پر ایک واضح منفی اثر ڈال سکتا ہے، جو بالغ ہونے تک برقرار رہ سکتا ہے۔

تحقیق میں کہا گیا ہے کہ اس طرح کے بچے اور نوجوان بعد میں دل کی بیماریوں یا ذیابیطس جیسے سنگین امراض میں مبتلا ہو سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: اسکولوں میں طلبہ کے موبائل استعمال کرنے پر پابندی لگائی جائے، پنجاب اسمبلی میں قرارداد جمع

اگرچہ محققین اس بات پر منقسم ہیں کہ اسکرینز بچوں پر کتنے منفی اثر ڈالتی ہیں، تاہم زیادہ تر ماہرین اس بات پر متفق ہیں کہ کم عمر افراد بالغوں کے مقابلے میں زیادہ حساس اور متاثر ہونے والے ہوتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews اسکرین بچوں کی صحت بیماریاں تحقیق خطرناک وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • خبردار! اسکرین کے سامنے گھنٹوں بیٹھنا بچوں کی صحت کے لیے خطرناک قرار
  • روزانہ کتنا پانی پینا چاہیے؟ عوام کی رائے اور ڈاکٹر کی وضاحت
  • مسالے دار کھانوں کے حیرت انگیز فوائد
  • ماں کا دودھ: اللہ کی رحمت اور بچے کا حق
  • اگر بال جھڑرہے ہیں تو کیاکریں ؟ماہرین نے سستا ترین حل بتادیا
  • بیوی کی آخری خواہش پوری، شوہر نے کینسر مریضوں کے لیے وِگ بینک قائم کردیا
  • کینسر کا علاج؟ روس نے انقلابی اور ذاتی نوعیت کی کینسر ویکسین کے انسانی تجربات کا آغاز کر دیا
  • مصنوعی مٹھاس کینسر کے علاج میں رکاوٹ بن سکتی ہے، تحقیق
  • سروائیکل کینسر سے بچاؤ ممکن: ماہرین کا HPV ویکسین کو قومی پروگرام میں شامل کرنے کا مطالبہ
  • جنک فوڈ کس خطرناک بیماری کے خطرات بڑھا سکتا ہے؟