اماراتی ائرلائن کا کراچی میں کارگو بزنس حب قائم کرنے کا منصوبہ
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
کراچی:متحدہ عرب امارات کی فضائی کمپنی (ایمریٹس ائرلائن) نے پاکستان میں اپنے کاروبار کو مزید وسعت دینے کے لیے اہم اقدام اٹھاتے ہوئے کراچی ایئرپورٹ پر کارگو بزنس حب بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس حوالے سے ایئرپورٹ اتھارٹی سے 90 ہزار اسکوائر فٹ کی جگہ مانگی گئی ہے۔
مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق کراچی ایئرپورٹ پر ایمریٹس ایئرلائن کے کارگو بزنس کی طلب میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ 2024 کے دوران، ایمریٹس نے کراچی سے 27 ہزار ٹن سے زائد کارگو اٹھایا، جو کسی بھی دوسری ایئرلائن کے مقابلے میں سب سے زیادہ ہے۔
اس کے برعکس پی آئی اے منصوبہ بندی کی کمی اور توجہ کی کمی کے باعث صرف 2 ہزار ٹن کارگو بزنس حاصل کر سکی جو کہ قومی ایئرلائن کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔
ذرائع کے حوالے سے رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ ایمریٹس کی درخواست پر ایئرپورٹ اتھارٹی نے کارگو ٹرمینل پر جگہ فراہم کرنے کے لیے اقدامات شروع کر دیے ہیں۔ اگر یہ منصوبہ پایہ تکمیل تک پہنچتا ہے تو یہ نہ صرف کراچی بلکہ پاکستان کے لیے ایک بڑا اقتصادی موقع ہوگا۔
یہ اقدام پاکستان کی معیشت میں مثبت کردار ادا کرے گا اور بین الاقوامی تجارت کے لیے کراچی کو ایک اہم مرکز میں تبدیل کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کارگو بزنس کے لیے
پڑھیں:
کراچی میں وفاقی جامعات کے کیمپسز کا منصوبہ فائلوں میں دبا دیا گیا
وفاقی حکومت کی بیورو کریسی نے کراچی میں فیڈرل چارٹر پبلک یونیورسٹیز کے کیمپس کے قیام کا منصوبہ فائلوں میں دبا دیا ہے۔
کراچی میں آرٹ ، ڈیزائن، فیشن اور ٹیکنیکل اسکلز کا ڈسپلن سے تعلق رکھنے والی جامعات کے کیمپسز کھولنے کا منصوبہ ادھورا رہ گیا ہے اور ڈیڑھ برس میں کراچی کے شہریوں کا یہ خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکا۔
یاد رہے کہ منصوبہ کا اعلان ایم کیو ایم کے چیئرمین اور وفاقی وزیر تعلیم ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے تقریبا ڈیڑھ سال قبل ایک پریس کانفرنس کے ذریعے کیا تھا جبکہ تقریبا ایک سال قبل اس سلسلے ایک پرشکوہ تقریب موہتا پیلس کراچی میں ہوئی تھی۔
تقریب میں آرٹ اور فیشن کی تعلیم دینے والی لاہور کی معروف یونیورسٹی "پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف فیشن ڈیزائننگ" کے کراچی میں فوری کیمپس کھولنے اور شارٹ کورسز سے کلاسز کا آغاز کرنے کی خوشخبری سنائی گئی۔
اس سے قبل منعقدہ پریس کانفرنس جو جون 2024 کے آخری عشرے میں ہوئی تھی اس میں " نیشنل کالج آف آرٹس( این سی اے)، پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف فیشن ڈیزائننگ(پی آئی ایف ڈی) اور نیشنل اسکلز یونیورسٹی اسلام آباد کے کراچی میں کیمپسز جبکہ اردو یونیورسٹی کی طرز پر کراچی میں مزید ایک فیڈرل چارٹر پبلک یونیورسٹی کے قیام کی بات کی گئی تھی۔
تاہم پریس کانفرنس کو ڈیڑھ برس جبکہ موہتا پیلس کی تقریب کو تقریبا 1 برس گزرنے کے باوجود کراچی میں مذکورہ بالا جامعات کا نا تو کوئی کیمپس کھل سکا اور نہ ہی بی ایس پروگرام کے داخلے، شارٹ کورسز شروع ہوسکے بلکہ بظاہر سارا کا سارا منصوبہ فائلوں میں بند کردیا گیا۔
یاد رہے کہ جس وقت وفاقی وزیر تعلیم ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کی جانب سے اس منصوبے کا اعلان ہوا تھا اس وقت وفاقی سیکریٹری تعلیم محی الدین وانی تھے جنھوں نے انتہائی تیزی اور سرعت کے ساتھ اس منصوبے پر کام شروع کیا تھا۔
اسی اثنا میں ان کا تبادلہ ہوگیا اور وفاقی حکومت کے افسر ندیم محبوب کو وفاقی سیکریٹری تعلیم مقرر کردیا گیا اس وقت سیکریٹری تعلیم کے پاس چیئرمین ایچ ای سی کا چارج بھی ہے۔