میڈیا کیلئے کھودی گئی قبر میں غیر منتخب حکومت خود دفن ہو جائے گی، بیرسٹر سیف
اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT
اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن کی تشکیل سے انکار حکومت کے غیر منتخب اور ناجائز ہونے کی دلیل ہے۔ عوام میں غیر مقبول حکومت پی ٹی آئی کے تحریری مطالبات کے سامنے آنے پر اب بھاگنے کی تیاری میں ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ میڈیا کے لیے کھودی گئی قبر میں غیر منتخب حکومت خود دفن ہو جائے گی۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن کی تشکیل سے انکار حکومت کے غیر منتخب اور ناجائز ہونے کی دلیل ہے۔ عوام میں غیر مقبول حکومت پی ٹی آئی کے تحریری مطالبات کے سامنے آنے پر اب بھاگنے کی تیاری میں ہے۔ بیرسٹر سیف نے کہا کہ ناجائز حکومت عدلیہ، میڈیا اور اپوزیشن کا وجود ختم کرنے کے لیے نئے قانون لا رہی ہے، پارلیمنٹ کو ربر اسٹیمپ بنا دیا گیا ہے۔
پیکا ایکٹ میں ترامیم سے متعلق بات کرتے ہوئے بیرسٹر سیف نے کہا کہ میڈیا کے لیے کھودی گئی قبر میں غیر منتخب حکومت خود دفن ہو جائے گی۔ سپیکر ایاز صادق کو اپنے آج کے غیر جمہوری کردار پر کل شرمندگی ہو گی۔ صوبائی مشیر کا کہنا تھا کہ حکومت مذاکرات سے بھاگ کر اپوزیشن کو سڑکوں پر آنے پر مجبور کرے گی۔ وزیراعظم شہباز شریف نالائق گورنر خیبرپختونخوا کو اسلام آباد میں گھر دے کر خیبر پختونخوا حکومت کے خلاف سیاسی مورچہ بنا رہے ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: بیرسٹر سیف نے کہا کہ
پڑھیں:
اسکولوں میں بچوں کے موبائل استعمال کرنے پر پابندی کی قرارداد منظور
پنجاب اسمبلی میں تمام پرائیویٹ اور پبلک اسکولز میں موبائل فون کے استعمال پر پابندی لگانے کی قرارداد منظور کر لی گئی ہے۔
پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں قرارداد حکومتی رکن راحیلہ خادم حسین نے ایوان میں پیش کی، جس کے متن میں لکھا گیا ہے کہ بچے کسی بھی قوم کا مستقبل ہوتے ہیں اور ان کی ذہنی و سماجی تربیت کی اولین ذمہ داری حکومت کی ہوتی ہے۔
قرارداد میں لکھا گیا ہے کہ موجودہ دور میں موبائل اورسوشل میڈیا کی بدولت بچوں کے ذہن اور اخلاقی اقدار بری طرح متاثر ہو رہے ہیں، حکومت کو اس سماجی مسئلہ کو سنجیدگی کے ساتھ حل کرنے کا لائحہ عمل تیار کرنا چاہیے۔
قرارداد میں لکھا گیا کہ پہلے قدم کے طور پر یہ ایوان یہ تجویز کرتا ہے کہ تمام پرائیویٹ اور پبلک سکولز میں طلباء کےموبائل فون کے استعمال پر مکمل پابندی لگائی جائے اور پھر سوشل میڈیا اکائونٹس سے متعلق بھی قانون سازی کی جائے۔