چمپئینز ٹرافی، شائقین کو لبھانے کیلیے ایل ای ڈی لائٹس لگادی گئیں
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
لاہور(اسپورٹس ڈیسک ) پاکستان میں شیڈول چیمپئینز ٹرافی کی اپ گریڈیشن کا عمل تیزی سے جاری ہے اور شائقین کرکٹ کو لبھانے کیلئے ایل ای ڈی لائٹس بھی نصب کردیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق چیمپئینز ٹرافی کے اہم معرکوں کے دوران قذافی اسٹیڈیم میں فینز لائٹ شو سے بھی لطف اندوز ہوسکیں گے، اس کی ٹیسٹنگ پر بھی کام شروع کردیا گیا ہے۔قذافی اسٹیڈیم کے فلڈ لائٹس ٹاورز کے ساتھ لائٹ شو کا بھی انتظام کیا گیا ہے جہاں 6 فلڈ لائٹس ٹاورز کی بھی ٹیسٹنگ کا عمل جاری ہے، جس پر نئی ایل ای ڈی لائٹس لگائی گئی ہیں۔ اس سے قبل آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی کے سلسلے میں ہونے والی اپ گریڈیشن کے سلسلے میں اسٹیڈیم کے فلڈ لائٹس ٹاور کو روشن کیا گیا تھا۔قذافی اسٹیڈیم لاہور کے 6 فلڈ لائٹس ٹاورز کی لائٹس کو تبدیل کیا گیا ہے، تمام ٹاورز میں جدید ایل ای ڈی لائٹس نصب کی جاچکی ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
محصولات کا ہدف پورا کرنے کیلیے نئے ٹیکس کا ارادہ نہیں،حکومت
اسلام آباد:وفاقی حکومت کا کہنا ہے کہ محصولات کے ہدف میں ایک کھرب 56 ارب روپے کی کمی کو پورا کرنے کے لیے اس کا کوئی نیا ٹیکس لگانے کا ارادہ نہیں ہے۔
یہ بات گزشتہ روز ایک عوامی سماعت کے دوران کہی گئی، سماعت کے دوران پاور ڈویژن افسران کی جانب سے بتایا گیا کہ سرکاری بجلی کی ترسیل کرنے والے اداروں کے ساتھ ٹیرف پر نظر ثانی کے بعد صارفین کو ایک کھرب 50 ارب روپے تک کی بچت ہوگی جس کے معنیٰ یہ ہیں کہ وفاقی حکومت کو محصولات میں اتنی ہی کمی واقع ہوگی اور اس کمی کو پورا کرنے کے لیے حکومت کا کوئی نیا ٹیکس نافذ کرنے کا ارادہ نہیں ہے۔
تاہم افسران نے عندیہ دیا کہ اس کمی کو پورا کرنے کے لیے بجلی صارفین کو بلوں میں حکومت کی جانب سے دی جانے والی زر اعانت (سبسڈی) میں کمی کی جاسکتی ہے۔
مزید پڑھیں: ٹیکس وصولیوں کا ہدف پورا کرنے کیلیے ایف بی آر نے ہفتے کی چھٹی ختم کردی
سماعت کے دوران حاضرین نے حکومتی کاوشوں کو سراہا جس کے تحت پاور پلانٹس سے دوبارہ معاہدے کیے گئے تاکہ استعدادی صلاحیت کی مد میں ادائیگیوں میں کمی لائی جاسکے، واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے حال ہی میں پاور پلانٹس سے دوبارہ معاہدے کیے ہیں جن کے تحت اب وفاقی حکومت ان پلانٹس کو اتنی ہی ادائیگی کرے گی جتنی بجلی وہ ان پلانٹس سے اپنی ضرورت کی بنیاد پر خریدے گی۔
اس کے علاوہ استعدادی پیداواری صلاحیت کی مد میں ایک مخصوص رقم ادا کی جائے گی، سماعت میں شریک افراد کا کہنا تھا کہ حکومت نے سوئی سدرن گیس سے 220 ایم ایم سی ایف ڈی جبکہ سوئی ناردن سے 150 ایم ایم سی ایف ڈی گیس کٹوتی کی ہے جبکہ حکومت کو چاہئے کہ وہ ان پاور پلانٹس کو مائع قدرتی گیس کے ساتھ ملا کر فراہم کرے گی بجلی کے نرخوں میں مزید کمی لائی جاسکے۔
سماعت کے دوران حاضرین کو بتایا گیا کہ سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی نے جن سرکاری پاور پلانٹس کے ساتھ دوبارہ معاہدے کیے ہیں تاکہ صارفین پر بجلی کے بلوں کے بوجھ میں کمی لائی جاسکے ان میں نیشنل پاور پارکس منیجمنٹ کمپنی بلوکی، نیشنل پاور پارکس منیجمنٹ کمپنی حویلی بہادر شاہ، سینٹرل پاور جنریشن کمپنی لمیٹڈ گدو اور نیشنل پاور جنریشن کمپنی لمیٹڈ نندی پاور شامل ہیں۔