دی ہیگ(مانیٹرنگ ڈیسک)عالمی فوجداری عدالت (آئی سی سی) کے چیف پراسیکوٹر نے افغانستان میں خواتین پر ظلم وستم کو انسانیت کے خلاف جرم قرار دیتے ہوئے سینئر طالبان رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کا مطالبہ کردیا۔غیر ملکی خبررساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق کریم خان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ سپریم لیڈر ہیبت
اللہ اخوندزادہ اور چیف جسٹس عبدالحکیم حقانی کو ’صنفی بنیادوں پر انسانیت کے خلاف جرائم کا جوابدہ ٹھہرایا جاسکتا ہے اور اس کی معقول وجوہات موجود ہیں‘۔انہوں نے کہا کہ افغان خواتین اور لڑکیوں کے ساتھ ساتھ ایل جی بی ٹی کیو کمیونٹی کو ’طالبان کی جانب سے ناقابل قبول مظالم‘ کا سامنا ہے۔عالمی فوجداری عدالت کے جج کریم خان کی درخواست پر غور کریں گے کہ آیا ان رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے جائیں یا نہیں جس میں کئی ہفتے یا مہینے لگ سکتے ہیں۔نیدرلینڈز کے شہر دی ہیگ میں قائم عالمی عدالت کا قیام دنیا کے بدترین جرائم پر فیصلہ سنانے کے لیے کیا گیا تھا جس میں جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم بھی شامل ہیں۔عالمی فوجداری عدالت کی اپنی کوئی پولیس فورس نہیں ہے اور وہ اپنے گرفتاری وارنٹ پر عمل درآمد کروانے کے لیے اپنے 125 رکن ممالک پر انحصار کرتی ہے، یعنی اس کا مطلب یہ ہوا کہ آئی سی سی کی جانب سے جس شخص کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے ہوں وہ حراست میں لیے جانے کے خوف سے کسی رکن ملک کا سفر نہیں کر سکتا۔آئی سی سی کے پراسیکوٹر نے نشاندہی کی کہ طالبان کی جانب سے انسانیت کے خلاف جرائم کے ساتھ ساتھ دیگر مظالم بھی جاری ہیں، جس کے خلاف وہ مزید درخواستیں بھی طلب کریں گے۔ان کا کہنا تھا ’طالبان کے مخالفین کو قتل، قید، تشدد، جنسی تشدد، جبری گمشدگی سمیت دیگر غیر انسانی اقدامات کے ذریعے بے رحمی سے دبایا گیا تھا۔انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم ہیومن رائٹس واچ (ایچ آر ڈبلیو) نے کہا ہے کہ استغاثہ کے اقدامات سے طالبان کی جانب سے خواتین اور لڑکیوں پر عائد پابندیوں کو عالمی برادری کے ایجنڈے پر واپس لانا چاہیے۔ہیومن رائٹس واچ کی بین الاقوامی انصاف کی ڈائریکٹر لز ایونسن نے کہا کہ طالبان نے دوبارہ اقتدار پر قابض ہونے کے 3 سال بعد خواتین اور لڑکیوں کے حقوق کی منظم خلاف ورزیاں کیں جس میں مزید تیزی آئی ہے۔

.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: پاکستان کھیل انسانیت کے خلاف کی جانب سے

پڑھیں:

ایس آئی ایف سی نے معدنی وسائل، پالیسی اصلاحات اور خودکفالت کی جانب اہم قدم اٹھا لیا

اسلام آباد(اوصاف نیوز) ایس آئی ایف سی کی سہولت کاری کے دو سال مکمل ،معدنی شعبے میں شفاف پالیسیوں، سرمایہ کار دوست اقدامات اور تیز تر فریم ورک نے نئی جان ڈال دی جس کے نتیجے میں ملک میں قدرتی وسائل کے بہتر استعمال، مقامی و عالمی سرمایہ کاری اور خودکفالت کی راہ ہموار ہوئی.

ریکوڈک، سینڈک اور دیگر معدنی منصوبوں میں پیش رفت صنعتی خود انحصاری کی جانب بڑا قدم ہے، جسے سعودی عرب، چین، امریکہ اور کویت جیسے عالمی شراکت داروں کے تعاون سے مزید تقویت ملی.نیشنل مائننگ فنڈ کا قیام، یکساں قوانین اور جدید لائسنسنگ فریم ورک کا قیام عمل میں آیا

مائننگ میں جدید ٹیکنالوجی، ریموٹ سینسنگ، اور شفاف ڈیجیٹل رجسٹریشن کے جدید طریقے متعارف کرائے گئے.ایس آئی ایف سی کی دو سالہ مربوط حکمت عملی معدنی شعبے میں ترقی، خودکفالت اور عالمی روابط کے ایک نئے دور کا آغاز ہے

پاکستان کی معیشت کے لیے ایک مضبوط بنیاد فراہم کر رہا ہے۔آئیے اس خصوصی رپورٹ میں دیکھتے ہیں کہ کس طرح ایس آئی ایف سی نے قدرتی وسائل کو قومی ترقی میں بدلنے کے لیے مؤثر اقدامات کیے

سی ڈی اے تحلیل کا فیصلہ چیلنج اسلام آباد ہائیکورٹ نے نوٹسز جاری کرنے اور حکم امتناع سے متعلق فیصلہ محفوظ کر لیا

متعلقہ مضامین

  • عدالت نے پی ٹی آئی رہنما حماد اظہر اور رانا شہباز کو اشتہاری قرار دے دیا
  • پی ٹی آئی رہنما حماد اظہر اور رانا شہباز اشتہاری قرار، وارنٹ گرفتاری جاری
  • روس کی جانب سے طالبان حکومت کوباضابطہ تسلیم کرنے پر چین کا ردعمل سامنے آگیا
  • قطر کا دوحہ میں موجود حماس قیادت سے ذاتی ہتھیار حوالے کرنے کا مطالبہ
  • ایس آئی ایف سی نے معدنی وسائل، پالیسی اصلاحات اور خودکفالت کی جانب اہم قدم اٹھا لیا
  • ضلع کشمور میں بے امنی عروج پر ،شہری قیمتی اشیا سے محروم ہونے لگے
  • وزیر خزانہ کا منصفانہ عالمی مالیاتی اصلاحات، ترقیاتی امداد بڑھانے کا مطالبہ
  • اسلحہ و شراب برآمدگی کیس؛ علی امین گنڈاپور کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری
  • شیخ حسینہ واجد نے انسانیت کے خلاف جرائم کے الزامات کی تردید کر دی
  • غزہ میں مینجائٹس کی وبا پھوٹ پڑی، حماس کا عالمی برادری سے ہنگامی مداخلت کا مطالبہ