شیر افضل مروت نے پارٹی کے شوکاز نوٹس کا جواب جمع کرا دیا
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
پی ٹی آئی رہنما کے شوکاز کے جواب میں کہا گیا ہے کہ مجھ پر پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی کا الزام لگایا گیا، نوٹس سلمان اکرم راجا سے متعلق میرے بیان کے تناظر میں بھیجا گیا۔ شیر افضل مروت کا کہنا تھا سلمان اکرم راجا کے اقدامات پر قابو نہ پایا گیا تو پارٹی تقسیم ہو جائے گی۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور ممبر قومی اسمبلی شیر افضل مروت نے پارٹی کی جانب سے بھیجے گئے شوکاز کا جواب جمع کرا دیا۔ رپورٹ کے مطابق شیر افضل مروت نے شوکاز نوٹس کا تحریری جواب چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان کو ارسال کر دیا۔ پی ٹی آئی رہنما کے شوکاز کے جواب میں کہا گیا ہے کہ مجھ پر پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی کا الزام لگایا گیا، نوٹس سلمان اکرم راجا سے متعلق میرے بیان کے تناظر میں بھیجا گیا۔ شیر افضل مروت کا کہنا تھا سلمان اکرم راجا کے اقدامات پر قابو نہ پایا گیا تو پارٹی تقسیم ہو جائے گی، سلمان اکرم راجا کا تبصرہ پارٹی میں میری ساکھ کو نقصان پہنچاننے والا تھا۔ پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا پہلے بھی پنجاب کے ایک ایم پی اے نے بانی پی ٹی آئی کو میرے متعلق گمراہ کیا تھا، وضاحت کا موقع فراہم کیے بغیر مجھے پارٹی سے نکال دیا گیا تھا۔ افضل مروت نے اپنے جواب میں شکوے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی فورمز پر خدشات اٹھانے کے باوجود کوئی کارروائی نہیں کی گئی، امید ہے کہ میرے اٹھائے گئے خدشات کو دور کیا جائے گا۔ یاد رہے کہ چند روز قبل شیر افضل مروت اور سلمان اکرم راجا کی جانب سے ایک دوسرے پر الزامات عائد کیے گئے تھے جس پر پی ٹی آئی نے عمران خان کی ہدایت پر شیر افضل مروت کو شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کیا تھا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سلمان اکرم راجا شیر افضل مروت افضل مروت نے پی ٹی آئی
پڑھیں:
پاکستان اسپورٹس بورڈ نے نیٹ بال فیڈریشن کو شوکاز نوٹس جاری کردیا
اسلام آباد:پاکستان اسپورٹس بورڈ (پی ایس بی) نے ایشین یوتھ نیٹ بال چیمپئن شپ 2025 کے نتائج کے بارے میں گمراہ کن دعوے کا 72 گھنٹوں میں جواب نہ دینے پرپاکستان نیٹ بال فیڈریشن کو شوکاز نوٹس جاری کردیا۔
ترجمان پی ایس بی خرم شہزاد کے مطابق پاکستان اسپورٹس بورڈ نے 13 جولائی 2025 کو پاکستان نیٹ بال فیڈریشن کو ایشین یوتھ نیٹ بال چیمپئن شپ 2025 میں پاکستان یوتھ گرلز ٹیم کی "پہلی پوزیشن" کے دعوے پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے پاکستان نیٹ بال فیڈریشن (پی این ایف) سے تین روز میں وضاحتی جواب طلب کیا تھا۔ تاہم مقررہ وقت تک فیڈریشن کی جانب سے کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔
جمعہ کو پی ایس بی کی جانب سے مذکورہ فیڈریشن کے خلاف کارروائی کو مزید آگے بڑھاتے ہوئے شوکاز نوٹس جاری کردیا گیا ہے۔
شوکاز نوٹس میں کہا گیا ہے کہ مقررہ وقت گزرنے کے باوجود آپ کی جانب سے کوئی وضاحت موصول نہیں ہوئی جو نہ صرف سرکاری مراسلت اور جوابدہی سے دانستہ چشم پوشی کو ظاہر کرتا ہے بلکہ اس خاموشی کو اعتراف سمجھا جاسکتا ہے۔
شوکاز نوٹس میں اس امر پر تشویش کا اظہار کیا گیا کہ 9 جولائی کو نیٹ فیڈریشن کی جانب سے پی ایس بی کو بھجوائے گئے خط میں غلط طور پر یہ دعویٰ کیا گیا کہ پاکستان یوتھ گرلز نیٹ بال ٹیم نے جنوبی کوریا کے شہر جیونجو میں منعقدہ ایشین یوتھ نیٹ بال چیمپئن شپ 2025 میں پہلی پوزیشن حاصل کی حالانکہ سرکاری نتائج کے مطابق پاکستان نے چھٹی پوزیشن حاصل کی تھی۔
شوکاز میں کہا گیا کہ نیٹ بال فیڈریشن بخوبی آگاہ تھی کہ نقد انعامات کی پالیسی صرف تمغہ جیتنے والی ٹیموں تک محدود ہے، فیڈریشن نے اس پالیسی کے تحت نقد انعام کا باقاعدہ مطالبہ کیا۔ یہ غلط بیانی ٹیلی ویژن انٹرویوز اور عوامی بیانات کے ذریعے بھی پھیلائی گئی، جن میں پاکستان نیٹ بال فیڈریشن کے چیئرمین، مدثر رزاق آرائیں نے عوامی طور پر گولڈ میڈل جیتنے کا دعویٰ کیا اور عوام و متعلقہ فریقین کو دانستہ گمراہ کیا۔
شوکاز نوٹس میں کہا گیا کہ نیٹ بال فیڈریشن کے یہ اقدامات پی ایس بی کے آئین کے قاعدہ 21(1)(vi) اورپاکستان کوڈ آف ایتھکس اینڈ گورننس اِن اسپورٹس کے کلاز 5(1)(vi) کی صریحاً خلاف ورزیوں کے زمرے میں آتے ہیں جو کہ فیڈریشنز کو درست اور بروقت معلومات کی فراہمی کا پابند اور اختیار کے ناجائز استعمال کو ممنوع قرار دیتا ہے۔
شوکاز نوٹس میں کہا گیا کہ اس غلط بیانی کے ذریعے نقد انعام اور سرکاری سطح پر اعتراف کا دعویٰ کیا گیا جو نہ صرف اخلاقی اقدار کی خلاف ورزی ہے بلکہ آپ کی فیڈریشن پر کیے گئے اعتماد کی بھی خلاف ورزی ہے۔
شوکاز نوٹس میں ہدایت دی گئی کہ اس نوٹس کے اجرا کی تاریخ سے سات (07) دن کے اندر تحریری طور پر وضاحت پیش کریں کہ کیوں نہ پاکستان نیٹ بال فیڈریشن پر اس سنگین خلاف ورزی کے باعث ایک (01) ملین روپے ( دس لاکھ روپے) جرمانہ عائد کیا جائے۔
مقررہ مدت میں جواب نہ دینے کی صورت میں یک طرفہ کارروائی کی جائے گی اور معاملہ پاکستان اسپورٹس بورڈ کے آئین اور پاکستان کوڈ آف ایتھکس اینڈ گورننس اِن اسپورٹس کے تحت مزید تادیبی اور مالی اقدامات کے لیے بورڈ کے روبرو پیش کیا جائے گا۔