سی پیک فیز ٹو میں چینیی صنعتوں کی پاکستان منتقلی کے امکانات پر توجہ ہوگی، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ چین نے ٹیکنالوجی اور مالی امداد کی فراہمی کے ساتھ ساتھ علوم کی منتقلی میں ہمیشہ پاکستان کا ساتھ نبھایا ہے، دونوں ملکوں کے درمیان سرسبز و طویل مدتی شراکت داری قائم ہے۔
ورلڈ اکنامک فورم کے موقع پر چینی میڈیا میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ہم نے پر خیال چینی قیادت سے ہمیشہ سیکھا ہے، سی پیک کے دوسرے فیز میں باہمی کاروباری شراکتوں کے ثمرات نمایاں ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں سی پیک کے جوائنٹ ورکنگ گروپ کا پانچواں اجلاس، باہمی تعاون بڑھانے کے عزم کا اعادہ
انہوں نے کہاکہ سی پیک فیز ٹو میں چینیی صنعتوں کی پاکستان منتقلی کے امکانات پر توجہ ہوگی، اور پاکستان کو چینی صنعتوں کے لیے برآمدی مرکز بنانے کی کوشش ہوگی۔
انہوں نے کہاکہ ہماری کوشش ہے اسی سال پانڈا بانڈ کا اجرا ہو جائے، ہم دنیا کی سب سے بڑی اور گہری چینی کیپٹل مارکیٹ تک رسائی کے لیے کوشاں ہیں۔
وزیر خزانہ نے کہاکہ پہلے ایف ڈی آئی ڈیجیٹل انیشی ایٹو کا پاکستان کے لیے اجرا ہمارے لیے اعزاز کی بات ہے، ہم دوسروں کے تجربات سے سیکھ کر پاکستان کے آئی ٹی شعبے کو آگے لے جانے کے خواہاں ہیں۔
یہ بھی پڑھیں پاک چین کاروبار سے منسلک تاجروں کے لیے نئے قوانین لاگو، ایک سال میں کتنا لین دین کرسکتے ہیں؟
محمد اورنگزیب نے کہاکہ ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کی کامیاب منتقلی، اسپیشل ٹیکنالوجی زونز کے قیام، فِن ٹیک مواقع اور اے آئی ڈیٹا سینٹرز کے لیے یہ اہم پیش رفت ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ پاکستان میں فری لانسرز کی دنیا کی تیسری سب سے بڑی آبادی موجود ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews پاک چین دوستی چین سی پیک فیز ٹو محمد اورنگزیب وزیر خزانہ وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاک چین دوستی چین محمد اورنگزیب وی نیوز محمد اورنگزیب انہوں نے نے کہاکہ سی پیک کے لیے
پڑھیں:
عالمی تجارت کیلئے پائیدار اور شمولیتی ترقی کا حصول ہمارا نصب العین ہے: وزیر خزانہ
واشنگٹن /اسلام آباد(نمائندہ خصوصی،آئی این پی) وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ عالمی تجارت میں تنا ئوکے باعث علاقائی تجارت اور مختلف ممالک میں دو طرفہ تجارت کی اہمیت بڑھے گی، ٹیکس نظام، نجکاری اور شعبہ توانائی میں اصلاحات بدستور جاری رہیں گی۔پائیدار اور شمولیتی ترقی کا حصول ہمارا نصب العین ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے واشنگٹن میں سینٹر فارگلوبل ڈیویلپمنٹ کے تحت مذاکرے میں خطاب کرتے ہوئے کیا ۔وزارت خزانہ کے اعلامیے کے مطابق وزیرخزانہ نے حکومتی ڈھانچے اور دیگر شعبوں میں اصلاحات کاعمل پوری توانائی سے جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا ۔ انہوں نے بتایا ٹیکس پالیسی کو مزید موثر بنانے کیلئے ایف بی آر کے دائرہ کار سے علیحدہ کردیا ہے۔ ٹیکس نظام، نجکاری اور شعبہ توانائی میں اصلاحات بدستور جاری رہیں گی۔محمد اورنگزیب نے کہا کہ معیشت کو آگے بڑھانے کیلئے برآمدات میں اضافے اور برآمدی شعبوں میں غیرملکی سرمایہ کاری کاراستہ اپنانا ہوگا۔وزیر خزانہ نے کہا پائیدار اور شمولیتی ترقی کا حصول ہمارا نصب العین ہے۔ مالی وسائل میں اضافے کیلئے دیگرشعبوں کو ٹیکس نظام میں شامل کرنااولین ترجیح ہے۔محمد اورنگزیب نے کہا ماحولیاتی تبدیلی اور آبادی کا پھیلا ئوپاکستان کیلئے ایک بہت بڑا خطرہ ہیں، جس سے نمٹنے کیلئے موثر منصوبوں کی ضرورت ہے۔محمد اورنگزیب نے چین کے وزیر خزانہ لان فوان سے ملاقات کی اور پانڈا بانڈ کے اجرا کے عمل کو آگے بڑھانے کے لیے چین کے پیپلز بینک آف چائنا سے تعاون کی درخواست کی۔ وزیر خزانہ نے سعودی ہم منصب محمد الجدعان سے ملاقات میں اقتصادی ترقی کے سفر میں سعودی عرب کی طویل مدتی حمایت، بالخصوص آئی ایم ایف پروگرام میں معاونت پر اظہار تشکر کیا۔محمد اورنگزیب کی اماراتی وزیر مملکت مالی امور محمد بن ہادی الحسینی سے بھی ملاقات ہوئی جس میں مفاہمتی یادداشتوں کو عملی معاہدوں میں بدلنے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔ وزیرخزانہ نے ایم ڈی آئی ایم ایف کیساتھ MENAP میناپ وزرائے خزانہ و گورنرز کے اجلاس میں بھی شرکت کی اور ادارہ جاتی صلاحیت سازی کے لیے آئی ایم ایف سے تکنیکی معاونت میں دلچسپی کا اظہار کیا۔علاوہ ازیں وزیر خزانہ نے صدر گیٹس فانڈیشن گلوبل پالیسی اینڈ ایڈووکیسی سے ملاقات میں پولیو کے خاتمے کیلیے معاونت جاری رکھنے کی اپیل کی۔ وزیر خزانہ محمداورنگزیب نے واشنگٹن میں نیدرلینڈز کی ملکہ میکسیما سے ملاقات کی، جس میں خواتین کے امور، ڈیجیٹل رسائی بڑھانے اور اداروں کے درمیان ڈیٹا کے مثر تبادلے پر گفتگو ہوئی۔ یہ ملاقات آئی ایم ایف ورلڈ بینک اجلاس کے دوران ہوئی۔وزیر خزانہ اورنگزیب نے نیدرلینڈز کی ملکہ کو پاکستانی خواتین کی مالی شمولیت میں پیشرفت سے آگاہ کیا، گفتگو میں بین الاقوامی شراکت داروں کی مدد سے نیشنل فنانشل انکلوژن اسٹریٹجی کا خصوصی ذکر ہوا۔وزیر خزانہ نے کہا کہ خواتین اور بچیوں کی تعلیم، مالی شمولیت، کاروباری مواقع ترجیحات میں شامل ہیں۔انہوں نے ڈیجیٹل رسائی بڑھانے اور اداروں کے درمیان ڈیٹا کے موثر تبادلے کی ضرورت پر زور دیا۔