سیاسی ڈائیلاگ: حکومت کی پی ٹی آئی کے مطالبے پر جوڈیشل کمیشن بنانے پر مشروط آمادگی
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
وزیراعظم پاکستان کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے ساتھ مذاکرات میں جوڈیشل کمیشن نہ بنانے کی بات نہیں ہوئی بلکہ ٹی او آرز پر بات ہوئی ہے۔ اگر پی ٹی آئی جوڈیشل کمیشن کی سربراہی اور ٹی او آرز ہم پر چھوڑ دے تو کمیشن بن سکتا ہے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی کے بعض ٹی او آرز پر ہمیں قطعاً اتفاق نہیں، ان پر جوڈیشل کمیشن نہیں بن سکتا، لیکن کوئی بھی معاملہ ہے وہ بات چیت سے ہی حل ہوسکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں حکومت پی ٹی آئی مذاکرات کے لیے معاملات آگے نہ بڑھ سکے
انہوں نے کہاکہ ہم نے تحریک انصاف کو کہا تھا کہ آپ کے مطالبات پر سات روز میں جواب دیں گے، لیکن انہوں نے حکم صادر کردیا کہ بات چیت نہیں کریں گے۔
رانا ثنااللہ نے کہاکہ اگر پی ٹی آئی 28 جنوری کی میٹنگ میں شریک نہ ہوئی تو ہم اسپیکر قومی اسمبلی کے ذریعے ان کو اپنا جواب پہنچا دیں گے۔
مشیر وزیراعطم نے کہاکہ پی ٹی آئی کی اسٹیبلشمنٹ سے بات چیت کی غلط فہمی آنے والے دنوں میں دور ہوجائےگی، 9 مئی پر بھی اسٹیبلشمنٹ کہہ چکی کہ پہلے معافی مانگیں پھر بات چیت ہوسکتی ہے۔
انہوں نے کہاکہ پارلیمانی جمہوری نظام میں مذاکرات سے ہی مسائل کا حل نکالا جاتا ہے، بات چیت نہ ہو تو یہ سسٹم نہیں چل سکتا۔ پی ٹی آئی شروع سے ہی مذاکرات کے لیے سنجیدہ نہیں تھی۔
رانا ثنااللہ نے کہاکہ عمران خان کا تو بیانیہ ہے کہ کسی کو نہیں چھوڑوں گا، یہ جب حکومت میں تھے تو اپوزیشن سے بات نہیں کرتے تھے۔
یہ بھی پڑھیں بانی پی ٹی آئی عمران خان نے حکومت کے ساتھ مذاکرات ختم کرنے کا اعلان کردیا
واضح رہے کہ حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات ڈیڈلاک کا شکار ہیں، بانی پی ٹی آئی عمران خان نے گزشتہ روز حکومت کے ساتھ مذاکرات ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اتحادی جماعتیں اسٹیبلشمنٹ بشریٰ بی بی ٹی او آرز جوڈیشل کمیشن حکومت پی ٹی آئی مذاکرات حکومت کا اظہار آمادگی رانا ثنااللہ عمران خان عمران خان رہائی وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اتحادی جماعتیں اسٹیبلشمنٹ ٹی او ا رز جوڈیشل کمیشن حکومت پی ٹی ا ئی مذاکرات حکومت کا اظہار ا مادگی رانا ثنااللہ عمران خان رہائی وی نیوز رانا ثنااللہ جوڈیشل کمیشن پی ٹی ا ئی کے ٹی او ا رز انہوں نے نے کہاکہ بات چیت
پڑھیں:
مرد اور خاتون کے قاتلوں کو قرار واقعی سزا دی جائے، بلوچستان اسمبلی میں قراداد منظور
بلوچستان اسمبلی نے مارگٹ میں غیرت کے نام پر مرد اور خاتون کے قتل میں ملوث ملزمان کو قرار واقعی سزا دینے سے متعلق متفقہ قرار داد منظور کرلی۔
منگل کو بلوچستان اسمبلی کا اجلاس 43 منٹ کی تاخیر سے اسپیکر عبدالخالق اچکزئی کی صدارت شروع ہوا۔ اجلاس میں ژوب اور قلات میں دہشتگردی کے واقعات میں شہید ہونے والوں کے لیے فاتحہ خوانی کی گئی۔
رکن اسمبلی اسد بلوچ نے کہاکہ 9 جولائی کی رات ان کے گھر پر پولیس نے لشکر کشی کرتے ہوئے چادر و چار دیواری کا تقدس پامال کیا جس پر وہ احتجاجاً واک آوٹ کرگئے۔
رکن اسمبلی علی مدد جتک نے 11 اور 16 جولائی کو مسافروں پر ہونے والے دہشتگرد حملوں کی شدید مذمت کی۔ انہوں نے کہاکہ فتنہ الہندوستان کے کارندوں کا خاتمہ لازم ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان کی قیادت میں ہر محاذ پر مقابلہ کریں گے۔
مولانا ہدایت الرحمان نے کہاکہ بلوچستان کی قومی شاہراہیں غیر محفوظ ہو چکی ہیں اور حکومتی رٹ نظر نہیں آتی۔
انہوں نے سوال اٹھایا کہ اتنے بڑے واقعات کے بعد کوئی سیکیورٹی افسر معطل کیوں نہیں ہوا؟ اجلاس کے دوران شیخ محمد بن زاید انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی اور انسٹیٹیوٹ آف نیفرو یورولوجی سے متعلق قوانین پیش کیے گئے جنہیں ایوان نے مجلس قائمہ کی کمیٹی کے حوالے کردیا۔
اس موقع پر ڈپٹی اسپیکر بلوچستان اسمبلی غزالہ گولہ نے مارگٹ میں مرد اور خاتون کے قتل میں ملوث ملزمان کو قرار واقعی سزا دینے سے متعلق مشترکہ قرار داد پیش کی جس کی حمایت میں صوبائی وزیر تعلیم راحیلہ درانی اور مشیر کھیل مینہ مجید نے کہاکہ خواتین کا قتل کسی بھی طور غیرت نہیں کہلا سکتا۔ واقعے میں ملوث تمام ملزمان بشمول فیصلہ سنانے والے سردار کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔
رکن اسمبلی فرح عظیم شاہ نے سوال اٹھایا کہ ماں، بہن اور بیٹی کو قتل کرنا کہاں کی غیرت ہے؟ نور محمد دمڑ نے کہاکہ جرگے کا فیصلہ جذباتی تھا اور ویڈیو بنا کر قتل کرنا ناقابل قبول ہے۔
ایوان نے مارگٹ واقعے سے متعلق مشترکہ مذمتی قرار داد منظور کر لی۔ بعد ازاں بلو چستان اسمبلی کا اجلاس 25 جولائی سہ پہر 3 بجے تک ملتوی کردیا گیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews بلوچستان اسمبلی خاتون کا قتل سانحہ بلوچستان علی مدد جتک غیرت مذمتی قرارداد منظور وی نیوز