پیکا ترمیمی بل بدنیتی پر مبنی کالا قانون ہے، لیاقت بلوچ
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
کوئٹہ میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے لیاقت بلوچ نے کہا کہ سیاسی بحرانوں سے نجات اور سیاسی استحکام کیلئے ضروری ہے کہ قومی سیاسی قیادت اپنی ماضی کی غلطیوں کو تسلیم کرکے اتفاق رائے سے فیصلے کریں۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی کے مرکزی رہنماء لیاقت بلوچ کا کہنا ہے کہ بلوچستان کے حالات پر وفاقی، صوبائی حکومتیں اور ریاستی سیکیورٹی ادارے سنجیدگی کی بجائے مفاداتی اور طاقت و قوت کے استعمال پر انحصار کر رہے ہیں۔ ریاست کا یہ رویہ بلوچستان میں بڑی بے چینی کا ذریعہ ہے۔ فیڈریشن آئین کے مطابق ریاست کی اکائیوں کے حقوق کا تحفظ کرے اور صوبوں کی شکایات کا ازالہ آئینی اداروں اور مشترکہ مفادات کونسل کے ذریعے کیا جائے۔ بلوچستان کے حقوق کیلئے متحدہ مخلصانہ جدوجہد کی ضرورت ہے۔ یہ بات انہوں نے کوئٹہ میں مرکزی مسلم لیگ کے صوبائی سیکرٹریٹ منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان کے عوام کے سلگتے مسائل لاپتہ افراد، سی پیک، سیندک، ریکوڈک و دیگر پراجیکٹ کے ثمرات سے محرومی، بارڈر بندش، بے روزگاری اور بدامنی جیسے مسائل کو فوری و سنجیدگی سے حل کرنے کی ضرورت ہے۔ بے عمل وعدے، خالی خولی اعلانات زخموں پر نمک چڑکنے کے مترادف ہے۔
لیاقت بلوچ نے کہا کہ قومی اسمبلی سے پیکا ترمیمی بل کی منظوری کو ملک میں اندھیر نگری کا بدنیتی پر مبنی کالا قانون ہے۔ جماعت اسلامی اسے مسترد کرتی ہے۔ حکومت پیکا ترمیمی بل فوری واپس لے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اور پی ٹی آئی سیاسی مذاکرات کو غیرسنجیدگی سے مذاق رات بنا رہے ہیں۔ سیاسی مذاکرات کی ناکامی سیاست، جمہوریت اور پارلیمانی جمہوریت کے لئے نیک شگون نہ ہوگا۔ سیاسی بحرانوں سے نجات اور سیاسی استحکام کے لئے ضروری ہے کہ قومی سیاسی قیادت اپنی ماضی کی غلطیوں کو تسلیم کرکے اتفاق رائے سے فیصلے کریں۔ انہوں نے کہا کہ 26ویں آئینی ترمیم اور سپریم کورٹ، ہائی کورٹ میں جسٹس حضرات کی تقسیم حالات کو بھیانک بنا رہی ہے۔ جج صاحبان تقسیم در تقسیم کی بجائے ازخود عدالتی حالات کو درست کرنے کا نوٹس لے۔ عوام کے لئے عدل و انصاف کی فراہمی کی خاطر عدالتیں اپنا قومی، انسانی، شرعی فریضہ ادا کریں۔
لیاقت بلوچ نے کہا کہ ہائی پاور سلیکشن بورڈ میں سیاسی قیادت کی ممبرشپ متنازع سیاسی فیصلہ ہے۔ عدلیہ کی طرح سول سروس کو بھی تنازعات کا شکار کیا جارہا ہے۔ سیاسی جمہوری حکمران ناجائز بالادستی کی بجائے آئین، قانون اور ضابطوں پر عملدرآمد کو یقینی بنائیں۔ حکومتیں انتخابات کی طرح الیکشن کمیشن آف پاکستان میں تقریروں کے لئے بھی غیرآئینی، غیرجمہوری واردات کر رہی ہے۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان میں تقرریاں ہر شک و شبہ سے بالاتر بنائی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ غزہ میں جنگ بندی کے ساتھ ہی رفح پر حملہ اسرائیل کا سنگین جنگی جرم ہے۔ اسرائیل ناجائز اور ناقابل اعتبار ہے۔ عالم اسلام کی قیادت کو ہی فیصلہ کن اقدامات کرنا ہونگے۔ امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن کی قطر میں فلسطین حماس کی قیادت سے ملاقات پاکستانی عوام کی طرف فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کا بروقت جرات مندانہ اقدام ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: لیاقت بلوچ نے کہا کہ انہوں نے کے لئے
پڑھیں:
(فیلڈ مارشل کا دورہ چین، سیاسی و عسکری قیادت سے ملاقاتیں )ہائبرڈ اور روایتی خطرات سے نمٹنے کیلئے مشترکہ عزم کا اعادہ
بیجنگ ، فیلڈ مارشل کی چینی وزیر خارجہ سے ملاقات، قریبی تعاون جاری رکھنے پر اتفاق،دونوں رہنمائوں کااسٹرٹیجک پارٹنرشپ آگے بڑھانے میں فورسز کے کردار پر اعتماد کا اظہار
سی پیک میں تعاون،جغرافیائی و سیاسی چیلنجز خطے ، عالمی سیاسی منظرنامے کی بدلتی صورتحال،مشترکہ جیوپولیٹیکل چیلنجز سے نمٹنے کی مربوط حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا ، آئی ایس پی آر
فیلڈ مارشل عاصم منیر نے دورہ چین کے دوران چین کی اعلیٰ سیاسی و عسکری قیادت سے اہم ملاقاتیں کیں جن میں کثیر الجہتی تعاون اور علاقائی استحکام کیلئے مشترکہ عزم کا اعادہ کیا گیا، یہ ملاقاتیں پاکستان اور چین کے درمیان آہنی سٹریٹیجک شراکت داری کے عزم کو مزید مستحکم کرنے کا باعث بنیں گی، پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق سپہ سالار پاکستان، فیلڈ مارشل جنرل سید عاصم منیر نے عوامی جمہوریہ چین کا اہم سرکاری دورہ کیا جس میں انہوں نے چین کی اعلیٰ سیاسی اور عسکری قیادت سے ملاقاتیں کیں۔چین کی سیاسی اور عسکریت قیادت سے ملاقاتوں میں باہمی تعاون پر اطمینان کا اظہار کیا گیا۔ خودمختاری، مختلف شعبوں میں تعاون اور علاقائی استحکام کے بارے میں بھی بات چیت ہوئی۔آئی ایس پی آر کے مطابق فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے چینی نائب صدر ہان ژینگ اور وزیر خارجہ وانگ ژی سے علیحدہ ملاقاتیں کیں جن میں خطے اور عالمی سیاسی منظرنامے کی بدلتی صورتحال، چین پاکستان اقتصادی راہداری کے تحت روابط کے منصوبے اور مشترکہ جیوپولیٹیکل چیلنجز سے نمٹنے کی مربوط حکمت عملی پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔آئی ایس پی آر کے مطابق فیلڈ مارشل نے چین کے نائب صدر اور خارجہ وزیر سے ملاقاتوں کے دوران علاقائی اور عالمی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال بھی کیا گیا۔ ملاقاتوں میں سی پیک میں تعاون اور جغرافیائی و سیاسی چیلنجز کے حوالے سے بھی بات چیت اورمشترکہ جغرافیائی سیاسی چیلنجز سے نمٹنے کیلئے مربوط حکمت عملی پر تبادلہ خیال ہوا۔ فریقین نے دوطرفہ تعلقات کی مضبوطی پر اطمینان کا اظہار کیا۔چینی قیادت نے جنوبی ایشیا میں امن اقدامات میں پاک فوج کے کردار کی اہمیت کو سراہا۔ فیلڈ مارشل نے چین کے سینٹرل ملٹری کمیشن کے نائب چیٔرمین سے بھی ملاقات کی۔ چین کی پی ایل اے کے سیاسی امور کے سربراہ اور چیف آف سٹاف سے بھی ملاقات ہوئی۔جنرل سید عاصم منیر کو پی ایل اے آرمی ہیڈ کوارٹرز پہنچنے پر گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کی جانب سے بتایا گیا کہ فیلڈ مارشل کی چین میں ملاقاتوں کے دوران دفاع اور سلامتی کے شعبوں میں تعاون، مشترکہ تربیتی امور زیرغٖور آئے، دفاعی شعبے میں جدت اور ادارہ جاتی رابطوں کو بڑھانے پر بھی بات چیت ہوئی۔آئی ایس پی آر کے مطابق ملاقاتوں میں ہائبرڈ اور روایتی خطرات سے نمٹنے کیلئے دفاعی تعاون بہتر بنانے کے عزم کا اعادہ بھی کیا گیا۔ فیلڈ مارشل کا دورہ پاکستان اور چین کے درمیان گہرے سیاسی و عسکری تعلقات کا عکاس ہے اور خطے میں امن و استحکام کیلئے دونوں ممالک کے قریبی رابطے کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے۔