اپنے ایک جاری بیان میں حماس کا کہنا تھا کہ امریکہ کو چاہئے کہ وہ خطے میں عدم استحکام کو ہوا دینے والی قابض صیہونی رژیم کی پالیسیوں کو روکے۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطین کی مقاومتی تحریک "حماس" نے امریکہ کے اس اقدام کی شدید مذمت کی جس میں واشنگٹن نے یمن کی مقاومتی تحریک "انصار الله" کو دہشت گرد قرار دیا۔ حماس نے کہا کہ انصار الله نے صیہونی بربریت کے مقابلے میں فلسطینی عوام کا شاندار ساتھ دیا جس پر اسے امریکی انتقام کا سامنا ہے۔ حماس نے ان خیالات کا اظہار آج شام اپنے ایک جاری بیان میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ امریکی حکومت کے اس فیصلے سے خطے میں امن و استحکام کو خطرہ ہی لاحق ہو سکتا ہے۔ صیہونی رژیم اور اس کے حامی ایک مجرم کی سربراہی میں اپنی توسیع و تسلط پسندانہ پالیسی کی وجہ سے خطے میں اشتعال پھیلا رہے ہیں۔

حماس نے امریکہ سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے اس فیصلے اور یکطرفہ پالیسی سے پچھے ہٹے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کو چاہئے کہ وہ خطے میں عدم استحکام کو ہوا دینے والی قابض صیہونی رژیم کی پالیسیوں کو روکے۔ واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرامپ کی قیادت میں نئی امریکی انتظامیہ نے گزشتہ صبح یمن کی انصار الله کو غیر ملکی دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کر دیا۔ وائٹ ہاؤس نے ایک بیان میں دعویٰ کیا کہ مشرق وسطیٰ میں حوثیوں کی سرگرمیاں شہریوں اور امریکی اہلکاروں کی سلامتی کے لئے خطرہ ہیں جس وجہ سے انہیں دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: انصار الله

پڑھیں:

ڈونلڈ ٹرمپ نے مالی سال 2026ء کیلئے تارکین وطن کو ویزا دینے کی حد مقرر کر دی

ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکا کی تاریخ میں تارکین وطن کی تعداد میں کمی لا رہے ہیں، تارکین وطن کے داخلے سے ملک کے مفادات کو نقصان نہیں ہونا چاہیے۔ امریکی صدر کا کہنا تھا کہ سفید افریقیوں کو جنوبی افریقہ میں نسل کشی کا خطرہ ہے، فی الحال پناہ گزینوں کی سالانہ حد ایک لاکھ 25 ہزار مقرر ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مالی سال 2026ء کیلئے تارکین وطن کو ویزا دینے کی حد مقرر کر دی۔ آئندہ سال امریکا آنے والے صرف 7 ہزار 500 تارکین وطن ویزا کے اہل ہوں گے، 1980ء کے ریفیوجی ایکٹ کے بعد پہلی بار اتنی کم ترین حد مقرر کی گئی۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ امریکا کی تاریخ میں تارکین وطن کی تعداد میں کمی لا رہے ہیں، تارکین وطن کے داخلے سے ملک کے مفادات کو نقصان نہیں ہونا چاہیے۔ امریکی صدر کا کہنا تھا کہ سفید افریقیوں کو جنوبی افریقہ میں نسل کشی کا خطرہ ہے، فی الحال پناہ گزینوں کی سالانہ حد ایک لاکھ 25 ہزار مقرر ہے۔

ٹرمپ انتظامیہ نے سفید فام جنوبی افریقیوں کو ترجیح دینے کا اعلان کیا، امریکی تاریخ میں مخصوص قومیتوں کے خلاف امتیازی قوانین پہلے بھی بنائے گئے، نئے قانون کے تحت مہاجرین کو سخت سکیورٹی جانچ سے گزرنا ہوگا۔امریکی وزارت خارجہ اور ہوم لینڈ سکیورٹی کی منظوری لازم قرار دی گئی، ٹرمپ نے جون میں غیر ملکیوں کی داخلے سے متعلق نیا فرمان جاری کیا تھا۔ٹرمپ کے اقدام پر انسانی حقوق تنظیموں نے شدید تنقید کا اظہار کیا ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکی صدر کا نیا اقدام امریکی امیگریشن پالیسی کو مزید محدود کرے گا۔

متعلقہ مضامین

  • حماس کیجانب سے 3 اسرائیلی قیدیوں کی لاشیں واپس کرنے پر خوشی ہوئی، ڈونلڈ ٹرمپ
  • امریکا، 4 لاکھ 55 ہزار خواتین رواں سال ملازمتیں چھوڑ گئیں
  • اسرائیل کے بارے میں امریکیوں کے خیالات
  • ٹرمپ کی 2026 ء کیلیے تارکین وطن کو ویزا دینے کی حد مقرر
  • ڈونلڈ ٹرمپ نے مالی سال 2026ء کیلئے تارکین وطن کو ویزا دینے کی حد مقرر کر دی
  • حزب الله کو غیرمسلح کرنے کیلئے لبنان کے پاس زیادہ وقت نہیں، امریکی ایلچی
  • وینیزویلا پر حملہ کر کے مجھے اقتدار دیں، نوبل امن انعام یافتہ خاتون کی امریکہ کو دعوت
  • دشمن کو رعایت دینے سے اسکی جارحیت کو روکا نہیں جا سکتا، حزب اللہ لبنان
  • پینٹاگون کی یوکرین کو ٹوماہاک میزائل دینے کی منظوری
  • قیدیوں کیساتھ صیہونی وزیر داخلہ کے نسل پرستانہ برتاو پر حماس اور جہاد اسلامی کا ردعمل